دراندازی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری رہے گی سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈوںپر ملی ٹنٹ متحرک ،بنیادپرستی ایک چیلنج :لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ

رمیش کیسر

جموں// وائٹ نائٹس کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی اوسی) لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے منگل کے روز سندر بنی راجوری اور اکھنور سیکٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر تعینات فوجی آفیسران کے ساتھ گفت وشنید کی۔ اس موقع پر فوجی کمانڈر نے کہاکہ دراندازی کی کوششوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری رہے گی۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ وائٹ نائٹس کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ نے منگل کے روز سندر بنی راجوری اور اکھنور سیکٹر کا دورہ کیا۔فوج کے سینئر آفیسران نے جی او سی کو آپریشنل تیاریوں، سیکورٹی انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور اندرونی سیکورٹی معاملات پر بریفنگ دی۔ وائٹس نائٹس کارپس کے کمانڈر نے اگلے علاقوں میں آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس دوران وہاں تعینات فیلڈ فارمیشن کمانڈروں اور فوجیوں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔انہوں نے کہا ’’ دراندازی کی کوششوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری رہے گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج دشمنوں کے کسی بھی مس ایڈونچر اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔اْن کے مطابق سرحدوں پر تعینات افواج سخت موسمی صورتحال کے باوجود بھی اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ امسال پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر دراندازی کی متعددکوششوں کو ناکام بنایا گیا جس دوران کئی دراندازوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔فوجی کمانڈر کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تربیت یافتہ ملی ٹنٹوںکی تعداد ہر گزرتے وقت کے ساتھ کم ہوتی جا رہی ہے۔ لیفٹنٹ جنرل نے کہا کہ دراندازی کے واقعات میںکمی کے باوجود سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈوںپر ملی ٹنٹ متحرک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے لانچنگ پیڈ پہلے بھی موجود تھے اور آج بھی ہے تاہم دراندازی کی کوششوں کے روکتھام فوج متحرک ہے اور ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ تمام سرحدوں پر تعینات فورسز اہلکار ایک دوسرے کی دفاع میں رہے تاکہ کوئی دراندازی نہ ہو۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ بارہ مہینوں میںجنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی تعداد بہت محدود رہی ہے – صرف ایک سے تین بار کوششیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت کا بنیادی ڈھانچہ تاہم سرحد کے اس پار برقرار نظر آتا ہے۔بنیاد پرستی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تیزی سے بھرتی کیا جا رہا ہے اور یہ سب کیلئے تشویشناک ہے۔ انہیں تعلیم دی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کی طرف سے ان میں پھیلائی جا رہی بنیاد پرستی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تبدیلی آئی ہے،اس تبدیلی میں فوج اہم کردار ادا کر رہی ہے۔