حکومت لوگوں کو پریشان کرنے کی پالیسی پرگامزن:کمال

سرینگر//جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس لوگوں کے ناگفتہ بہہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتی آئی ہے اور عوامی مسائل و مشکلات کا ازالہ کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ تینوں خطوں میں جاری غیر یقینیت خصوصاً سیاسی انتشار اور خلفشار کو ختم کرنے کیلئے بھی ہر سطح پر آواز بلند کرتی آرہی ہے اور اس بات کی وکالت کرتی ہے کہ یہاں کے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا موقع فراہم کیا جائے۔ ان باتوں کا اظہار پارٹی کے معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے عہدیدارو ں اور کارکنوں کے علاوہ عوامی وفود سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام 5اگست2019سے برابر زیر عتاب ہیں، لوگوں کا کوئی پُرسان ِ حال ہی نہیں۔حکمران تعمیر و ترقی، امن وسلامتی اور خوش و خوشحالی کے دعوے تو کررہے ہیں لیکن زمینی سطح پر حالات ان دعوئوں کے عین برعکس ہیں۔ کمال نے کہاکہ لوگوں کو راحت پہنچانے کے بجائے ہراسان و پریشان کیا جارہاہے،لوگوں کے گھروں پر بلاوجہ اور بلاجواز بلڈوزر چلانا اس پالیسی کی ایک کڑی ہے ۔ ایسے افراد پر بھی ترس نہیں کھایا جارہاہے جن کے مکانات ایک یا دو کمروں پر مشتمل ہیں۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ اقتصادی اور معیشی بدحالی،بے روزگاری ،مہنگائی اور تعمیر و ترقی کے فقدان نے جموں و کشمیر کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے اور نئی دلی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کے عوام کو یہاں کے اصل حقائق سے اندھیرے میں رکھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کشمیرکو تاج بنانے کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن یہاں کے عوام کو بنیادی جمہوری حقوق اور آئینی حقوق سے محروم رکھا جارہاہے۔