حمد

 

میرے مولا ترا سہارا ہے
کون ورنہ یہاںہمارا ہے

ٹوٹ جاتے ہیں سب سہارے مگر
جو نہ ٹوٹے تو وہ سہارا ہے

بحرِ غم میں مرا سفینہ ہے
تو ہی ملاح تو ہی کنارہ ہے

ہو کلیسا کہ مسجد و مندر
ہر جگہ تُو ہی آشکارا ہے

ہوگئیں مشکلیں رفیقؔ آساں
ہم نے جب جب اُسے پکارا ہے

رفیقؔ عثمانی
آکولہ ، مہاراشٹرا
[email protected]