جے شنکر کی نیوزی لینڈ کی اپنی ہم منصب سے بات چیت بھارتی طلبا ء کو جلد ویزا جاری کئے جانے پر زور

آکلینڈ//یو این آئی//وزیر خارجہ نے آکلینڈ میں نیوزیلینڈ کی اپنی ہم منصب سے بات چیت کی اور نیوزی لینڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند کووڈ سے متاثرہ بھارتی طلبا کو جلد ویزا جاری کئے جانے پر زور دیا۔وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت اورنیوزی لینڈ کی نوآبادیاتی کے بعد کے نظام کے تئیں خاص ذمہ داری ہے جو زیادہ منصفانہاور مساویانہ ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اِس سے دنیا کے بہت بڑے حصے میں خوشحالیآئے گی اور استحکام قائم ہوگا۔ آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کی وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایکدوسرے کی قوت کے لیے کام کرنا چاہئے، خاص طور سے کاروبار، تعلیم، ٹکنالوجی، ڈجیٹل ورلڈ،زرعی تجارت، صلاحیت، اور سب سے زیادہ عوام سے عوام کے درمیان رابطے کیلئے۔ وزارت خارجہ نے اْن بھارتی طلبا کا معاملہ بھی اٹھایا جو کووڈ اقدامات سے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے نیوزی لینڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طلباکے لیے تیز رفتاری سے ویزا جاری کئے جانے پر زور دیا۔مسٹر جے شنکر نے ٹویٹر پر ہونے والی گفتگو کو گرمجوشی سے بھرپور اور مفید بتاتے ہوئے کہا ‘‘ انہوں نے کووڈ سے متاثرہ ہندوستانی طلباء کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے نیوزی لینڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کے لیے جلد ویزے کے عمل کی اپیل کی ’’۔اس کے علاوہ، وزیر خارجہ نے بات چیت کے دوران ہند-بحرالکاہل اور یوکرین تنازعہ جیسے بین الاقوامی خدشات پر تبادلہ خیال کی تعریف کی۔انہوں نے لکھا کہ اس دوران اقوام متحدہ اور دولت مشترکہ سمیت کثیرالجہتی فورمز پر ہمارے ساتھ مل کر کام کرنے کو اہمیت دی گئی۔واضح رہے کہ مسٹر جے شنکر 5 سے 11 اکتوبر تک نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے پر ہیں۔ اس دوران وہ وہاں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم محترمہ جیسنڈا آرڈرن سے ملاقات کریں گے اور ہندوستانی برادری کے کئی طے شدہ پروگراموں میں شرکت کریں گے ۔ مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے آکلینڈ کمیونٹی کے کاروباریوں سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ کووڈ کے دوران،ہم ویکسین بنانے والے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک تھے، ہم اب بھی ہیں۔ اور یہاں تک کہ جب ہم اپنے ہی لوگوں کو ویکسین لگا رہے تھے تو ہم نے دوسروں کی مدد کرنے کے لیے بہت ہوش مندی سے فیصلہ کیا اور ہم نے ان ممالک کو ترجیح دی جن کی مفت ویکسین تک رسائی نہیں ہے۔