جی-20کی صدارت ہمارے لئے بڑا موقع ملک نے خلائی شعبے میں نئی تاریخ رقم کی:وزیر اعظم نریندر مودی

دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے آج من کی بات پروگرام کے دوران کہا کہ جی – 20 کی صدارت ہمارے لئے ایک بڑے موقع کے طور پر آئی ہے۔ ہمیں اس موقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا اور عالمی بھلائی، عالمی بہبود پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چاہے امن ہو یا اتحاد، ماحولیات کے تئیں حساسیت، یا پائیدار ترقی، بھارت کے پاس ان سے متعلق چیلنجوں کا حل موجود ہے۔ ہم نے، جو موضوع دیا ہے، ’’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘‘، وہ ہمارے واسو دیوا کٹمبکم کے عہد کا اظہار کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس عرصے کے دوران دنیا کے مختلف حصوں سے لوگوں کو آپ کی ریاستوں کا دورہ کرنے کا موقع ملے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اپنی ثقافت کے متنوع اور مخصوص رنگوں کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے اور آپ کو یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ جی – 20 میں آنے والے لوگ، چاہے وہ اب بطور مندوبین ہی کیوں نہ آئیں، مستقبل کے سیاح ہیں۔ میں آپ سب سے، خاص کر اپنے نوجوان دوستوں سے ایک اور بات کی درخواست کرتا ہوں۔ ہری پرساد گارو کی طرح، آپ کو بھی کسی نہ کسی طریقے سے جی – 20 میں شامل ہونا چاہیئے۔ جی – 20 کے بھارتی لوگو بہت خوبصورت انداز میں، بہت اسٹائلش انداز میں، کپڑوں پر پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔ میں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں پر بھی زور دوں گا کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر جی – 20 سے متعلق مباحثوں اور مقابلوں وغیرہ کا انعقاد کریں۔ اگر آپ G20.inویب سائٹ پر جائیں گے تو وہاں آپ کو اپنی دلچسپی کے مطابق بہت سی چیزیں ملیں نئی دہلی، 27نومبر(یو این آئی)وزیر اعظم نریندر مودی نے آج من کی مَن کی بات کے 95ویں ایپیسوڈ میں کہا کہ 18 نومبر کو پورے ملک نے خلائی شعبے میں نئی تاریخ رقم ہونے کا مشاہدہ کیا۔ اس دن بھارت نے اپنا پہلا ایسا راکٹ خلا میں بھیجا، جسے بھارت کے نجی شعبے نے ڈیزائن اور تیار کیا تھا۔ اس راکٹ کا نام ’وکرم-ایس‘ہے۔ جیسے ہی دیسی خلائی اسٹارٹ اَپ کے اس پہلے راکٹ نے سری ہری کوٹا سے تاریخی اڑان بھری، ہر بھارتی کا سینا فخر پھول گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’وکرم-ایس‘ راکٹ بہت سی خصوصیات سے لیس ہے۔ یہ دوسرے راکٹوں سے ہلکا بھی ہے اور سستا بھی ہے۔ اس کو بنانے کی لاگت خلائی مشنوں میں شامل دیگر ممالک کے خرچ سے بہت کم ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی میں، کم قیمت پر عالمی درجے کا معیار، اب بھارت کی پہچان بن گیا ہے۔ اس راکٹ کو بنانے میں ایک اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس راکٹ کے کچھ اہم حصے تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔ یقینی طور پر، ’وکرم-ایس‘ کے لانچنگ مشن کو جو نام ’پرارمبھ‘ دیا گیا ہے، وہ پوری طرح اس سے میل کھاتا ہے۔ یہ بھارت میں نجی خلائی شعبے کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک کے لئے خود اعتمادی سے بھرے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں، وہ بچے جو کبھی کاغذ کے ہوائی جہاز بناتے تھے اور اپنے ہاتھوں سے اڑاتے تھے، اب انہیں بھارت میں ہی ہوائی جہاز بنانے کا موقع مل رہا ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ بچے، جو کبھی آسمان پر چاند اور ستاروں کو دیکھ کر شکلیں بناتے تھے، اب انہیں بھارت میں ہی راکٹ بنانے کا موقع مل رہا ہے۔ نجی شعبے کے لئے مواقع کھولنے کے بعد نوجوانوں کے یہ خواب بھی پورے ہونے لگے ہیں۔ گویا راکٹ بنانے والے یہ نوجوان کہہ رہے ہیں، آسمان کی حد نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت خلائی شعبے میں اپنی کامیابی اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بھی بانٹ رہا ہے۔ ابھی کل ہی بھارت نے ایک سیٹلائٹ لانچ کیا ہے، جسے بھارت اور بھوٹان نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ بہت اچھی ریزولوشن کی تصاویر بھیجے گا، جس سے بھوٹان کو اس کے قدرتی وسائل کے انتظام میں مدد ملے گی۔ اس سیٹلائٹ کی لانچنگ بھارت -بھوٹان کے مضبوط تعلقات کی عکاس ہے۔(یو این آئی)