جیالوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم سمیت ماہرین کی کئی ٹیمیں ٹھاٹھری پہنچیں متاثرین کی مدد کے لئے انتظامیہ متحرک، لوگ خوفزدہ نہ ہوں :ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے قصبہ ٹھاٹھری کی نئی بستی میں تیسرے روز جیالوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم بھی پہنچی جنہوں نے دن بھر زمین دھنسنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے کئی طریقوں سے جانچ پڑتال شروع کی۔جمعہ کی شام بڑی پسی گر آئی تھی تاہم بٹوت کشتواڑ قومی شاہراہ پر ٹریفک معمول کے مطابق بحال رہا۔اس دوران ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ وشیش پال مہاجن و ایس ایس پی عبدالقیوم نے ضلع و سب سب ڈویژنل انتظامیہ کے ہمراہ جائے وقوعہ کا دورہ کرکے متاثرین کی باز آبادکاری کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس دوران متاثرہ کنبوں نے ڈپٹی کمشنر سے ہر ممکن مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مستقل طور پر راحت دینے کی مانگ کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ متاثرین کو راحت پہنچانے کے لئے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک 21 ڈھانچوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جن میں 19 رہائشی مکان، ایک مسجد اور ایک مدرسہ کی عمارت شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ماہرین کی رائے لی جارہی ہے جس میں جیالوجیکل سروے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کی ٹیموں کے ساتھ ساتھ محکمہ تعمیرات عامہ کے ایکسپرٹ بھی شامل ہیں۔ ڈوڈہ کے ڈپٹی کمشنر وشیش پال مہاجن نے کہا’’جی ایس آئی ٹیم کی ایک ٹیم آئی تھی اور انہوں نے سارا دن نمونے اکٹھے کیے۔ وہ دو دن کے اندر تلاش کی اپنی باضابطہ رپورٹ پیش کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ’’نئی بستی کے علاقے میں کوئی تازہ سلائیڈ نہیں ہوئی ہے۔ جی ایس آئی کی سٹیڈی رپورٹ جمع ہونے کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ عوامی بہبود کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور ان مکینوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جہاں پر ریلیف کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتیاط برتیں لیکن بناء کسی خوف و ڈر کے رہیں اور انتظامیہ اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اعلیٰ حکام کی مدد سے ماہرین کی مزید ٹیمیں بلائی جائیں گی۔