جھجر کوٹلی ادہمپور میں بس پل سے نیچے گری|| 10یاتری لقمۂ اجل ۔ 63زخمی،بچے کی مذہبی تقریب کیلئے ویشنو دیوی جارہے تھے

 سید امجد شاہ

جموں//10ویشنو دیوی یاتری، جن میں سے زیادہ تر بہار سے تھے، منگل کو اس وقت جاں بحق ہوئے اور 63 دیگر زخمی ہو گئے جب ان کی ڈبل ڈیکر بس سڑک سے پھسل کر پل کی ریلنگ سے ٹکرا کر کھائی میں گر گئی۔ حکام نے منگل کو بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال کے پرنسپل ششی سدھن نے بتایا کہ زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔حکام نے بتایا کہ بس، جو امرتسر سے کٹرہ جا رہی تھی، جھجر کوٹلی علاقے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔ کٹرہ تریکوٹا پہاڑیوں پر واقع زائرین کے لیے ایک بیس کیمپ ہے۔حادثہ جھجر کوٹلی پل پر پیش آیا، جس میں دس افراد ہلاک ہو گئے۔

 

 

جموں کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چندن کوہلی نے بتایاکہ ہم حادثے کے پیچھے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں،مقامی باشندوں، سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کیا۔63 زخمیوں کو جموں کے جی ایم سی اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ پرنسپل سدھن نے کہا کہ ہسپتال میں دو افراد کو مردہ لایا گیا جبکہ دیگر کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔سی آر پی ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ 10 لاشیں برآمد کی گئیں۔ حکام نے بتایا کہ بس صبح 6.30 اور 7 بجے کے درمیان جموں سرینگرشاہراہ سے پھسل کر جھجر کوٹلی میں ایک نالے پر پل سے نیچے جاگری۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مسافر بہار کے لکھی سرائے سے تھے اور اپنے بچے کی مذہبی تقریب کے لیے ویشنو دیوی کی یاترا پر تھے، وہ ایک بڑے خاندان کے افراد تھے۔مسافروں میں سے ایک رویندر پانڈے نے کہا ’’ انہیں لگا کہ بس سے کچھ ٹکرا گیا ہے،یہ توازن کھو بیٹھا اور نیچے گر گیا‘‘۔ گاڑی امرتسر سے کٹرہ جا رہی تھی جو لوگوں کو لے کر جا رہی تھی جو ویشنو دیوی کی زیارت کے لیے جا رہے تھے۔جائے حادثہ بس کی ٹوٹی پھوٹی باقیات کے نیچے پھنسی لاشوں سے خوفناک نظر آرہا تھا۔حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے حکام نے بتایا کہ بس بائیں لین میں تھی لیکن ڈرائیور کے کنٹرول سے محروم ہونے کے بعد دائیں جانب سے جا کر پل کی ریلنگ سے ٹکرا کر نیچے جاگری۔اگلے پہیے اتر کر پل کے پرپیٹ میں پھنس گئے۔ایک مسافر رمیش کمار نے کہا”ہم ویشنو دیوی کے مندر میں پوجا کرنے اور اپنے بچے کا منڈن کرنے کے لئے تیار تھے،ہم ایک ساتھ خاندان کے افراد تھے‘‘۔کٹرا کے سفر کے لیے گاڑی، جس میں اتر پردیش کا رجسٹریشن نمبر (UP 81 CT 3537) تھا، کو جائے حادثہ سے تقریبا دو کلومیٹر پہلے بائیں مڑنا چاہیے تھا، لیکن مسافروں کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ ڈرائیور نے سمت کھو دی اور غالباً ادھم پور-سری نگر ہائی وے کی طرف جا رہا تھا۔

اظہار افسوس
صدر دروپدی مرمو اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا ہے کہ بس حادثے میں یاتریوں کی موت انتہائی افسوسناک ہے اور انہوں نے اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت پیش کی۔انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کی۔منوج سنہا نے جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور ضلع انتظامیہ کو زخمیوں کی مدد کرنے کی ہدایت دی۔ایل جی دفتر سے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ المناک بس حادثے میں جانوں کے ضیاع سے انتہائی دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں، ” ۔