جنوبی کوریا کا میزائل گرکر تباہ خوف و ہراس پھیلنے پر حکومت نے عوام سے معافی مانگ لی

سیول//امریکا کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے دوران جنوبی کوریا کا بیلسٹک میزائل گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں گانگنیونگ کے رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم حکام نے شہریوں سے معافی مانگ لی۔ حریف ملک شمالی کوریا کی جانب سے اشتعال انگیز ہتھیاروں کے تجربات اور بیلسٹک میزائل فائرکرنے کے جواب میں جنوبی کوریا اور امریکا مشترکہ مشقوں میں کئی میزائل لانچ کیے۔رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے 4 ستمبر کو ہومیو 2 بیلسٹک میزائل لانچ کیا تھا لیکن یہ میزائل لانچ ہونے کے فوراً بعد گرکر تباہ ہوگیا تھا۔جنوبی کوریا کے فوجی حکام نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میزائل گرنے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی لیکن اس کا وار ہیڈ نہیں پھٹا تھا۔سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گانگنیونگ میں ایئر فورس بیس کے قریب واقع علاقے سے آگ کے شعلے نکل رہے ہیں۔گانگنیونگ سٹی ہال کی حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ پریشان مقامی شہریوں نے سٹی ہال کو اطلاع دی۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں نہیں معلوم تھا کہ یہاں کیا ہورہا ہے کیونکہ ہمیں فوج کی جانب سے اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں ملا تھا۔یاد رہے کہ شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان 1950 سے 1953 تک کورین جنگ کے کے بعد سے کشیدگی برقرار ہے۔دونوں ممالک کے درمیان فوجی کشیدگی بہت کم ہوتی ہے لیکن بیلسٹک میزائل کے بعد کئی مقامی شہریوں نے یہ تصورکیا کہ اب جنگ چھڑ چکی ہے۔بیلسٹک میزائل کے ناکام تجربے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین نے تبصرے کیے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھا یہ کوئی جنگ کے مناظر ہیں لیکن یہاں تو فوجی مشقیں جاری ہیں‘۔ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’ان کو تصدیق کرنے میں اتنی دیر کیوں لگ گئی؟ اگر یہ کوئی جنگ ہوتی تو ہمیں اگلے روز پتا چل جاتا‘۔جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ’میزائل تجربے کے بعد حادثے میں کسی کے زخمی یا جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔رپورٹ کے مطابق میزائل کا وار ہیڈ نہیں بھٹا تھا جس کی وجہ سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، حکام نے شہریوں کے تشویش میں مبتلا ہونے پر معذرت کرلی ہے۔