جموں کشمیر ترقی کی نئی راہ پر اسکول، کالج اور اسپتال عظیم ہیروزسے منسوب ہونگے،  بے گناہوں سے زیادتی نہیں ہوگی،رشوت خوری اور کنبہ پروری کا خاتمہ ہوگیا :لیفٹیننٹ گورنر

ارشاد احمد

گاندربل// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ملک کی سالمیت، امن اور خوشحالی کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے “مٹی کے عظیم ہیروز اور بیٹوں” کے نام پر اسکولوں، کالجوں، پلوں اور دیگر عمارتوں کا نام رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں”ہم ان بہادروں کے تعاون کو فراموش نہیں کر سکتے جنہوں نے ملک کی سالمیت کیلئے اپنی جانیں قربان کیں اور جنہوں نے جموں و کشمیر میں قومی پرچم کو بلند رکھا۔ سنہا نے کہا کہ اسکول، کالج، یونیورسٹیاں، اسپتال، اور یہاں تک کہ پلوں کا نام ان عظیم ہیروز کے نام پر رکھا جائے گا کیونکہ وہ اس کے مستحق ہیں۔وہ لار، گاندربل میں شیخ عبدالجبار کی 32ویں برسی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا’’ ہم سب نے فیصلہ کیا ہے اور یہ بات میں بار بار دہرارہا ہوں، کہ کسی بھی بے گناہ شخص کو انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے پریشان نہیں کیا جائیگا،کیونکہ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ کچھ عرصہ سے جہاں بھی کوئی شک ہوا کارروائی کی گئی، لیکن کچھ لوگ پریشان ہوگئے ہیں،اور وہ ہم کو چھیڑنے کی کوشش کررہے ہیں، بے گناہوں کا قتل کررہے ہیں،تاکہ سیکورٹی فورسز رد عمل میں کوئی غلطی کر بیٹھے، لیکن یہ غلطی ہم کرنے والے نہیں ہیں، کسی بے گناہ کیساتھ کو ئی ناانصافی ہو، یہ ہم کرنا نہیں چاہتے،لیکن یہ بھی سچ ہے کہ گناہکار کو ہم بخشنے والے بھی نہیں ہیں۔گناہگار کیساتھ سختی سے پیش آیا جائیگا جتنی بھی قانون میں گنجائش موجود ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا ’’ آیئے جموں کشمیر کو ترقی کے نئے راستے پر ڈالنے میں ہم سب مل کر کام کریں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کم سے کم انسانی مداخلت کو یقینی بنا کر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

 

“سب کچھ آن لائن کیا جا رہا ہے اور یہ اقربا پروری اور بدعنوانی کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے،” ۔ایل جی نے مزید کہا کہ ای گورننس فروغ پا رہی ہے اور جموں و کشمیر ای گورننس موڈ میں شامل ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں ایک لاکھ کروڑ مالیت کے ہائی وے اور ٹنل پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ “گزشتہ ایک سال میں، 52000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ نجی ہسپتالوں وغیرہ کے سلسلے میں 4500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آرہی ہے،‘‘ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک سال میں 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوں گی جس سے 5 سے 6 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے بعد ایل جی نے کہا کہ گاندربل ضلع میں، اہم عمارتوں کو شیخ عبدالجبار کے نام سے منسوب کیا جائے گا، جو 32 سال قبل جموں و کشمیر میں ملک کی خودمختاری، امن اور خوشحالی کے تئیں اپنی وابستگی کی وجہ سے ملی ٹینٹوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ ایل جی نے کہا کہ وہ مٹی کے عظیم فرزند تھے جن کی حب الوطنی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔شیخ عبدالجبار جیسے عظیم انسان کبھی نہیں مرتے بلکہ وہ کئی طریقوں سے زندہ رہتے ہیں۔ اشفاق جبار اپنے والد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں اور ملک کی خودمختاری، امن اور خوشحالی کے تئیں اپنی وابستگی کی وراثت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں،۔ ایل جی نے کہا، اشفاق کی اہلیہ جو ڈی ڈی سی ممبر بھی ہیں، گاندربل ضلع کی چوبیس گھنٹے ترقی کو یقینی بنا کرپنچایتی راج نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔