جموں و کشمیر میں لوک عدالتوں کا انعقاد ۔15,357مقدمات افہام و تفہیم سے حل

 

سری نگر// جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کے ذریعہ تیار کردہ سال 2022 کی سرگرمیوں کے کلینڈر کے ایک حصے کے طور پر، کل جموں و کشمیرمیں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس پنکج مٹھل کی سرپرستی میں ایک عام لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا۔ جسٹس علی محمد ماگرے، ایگزیکٹو چیئرمین، جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی نے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس سری نگر میں جنرل لوک عدالت کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد جسٹس میگری نے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں قومی لوک عدالت کے مختلف بنچوں کا معائنہ کیا مختلف عدالتوں میں دن بھر کی لوک عدالت میں 93 بنچوں کے ذریعے اٹھائے گئے کل 19,095 مقدمات میں سے 15,357 مقدمات کو نمٹا یا گیا۔

 

ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بانڈی پورہ میں لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا۔ پہلے بنچ کی صدارت عبدالقیوم میر سی جے ایم/سب جج بانڈی پورہ نے کی اور دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے مولانا مفتی اعزاز احمد بٹ نے بطور رکن کام کیا۔ دوسرے بنچ کی صدارت فارقہ نذیر سیکرٹری/سب جج ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی بانڈی پورہ نے کی اور توفیل احمد میر، منصف جے ایم آئی سی بانڈی پورہ چیئرمین ٹی ایل ایس سی بانڈی پورہ نے بطور رکن کام کیا۔ مسرت جبین، منصف جے ایم آئی سی سمبل چیئرمین ٹی ایل ایس سی سمبل اور ایڈووکیٹ جی ایچ کی زیر صدارت منصف کورٹ سمبل میں تیسرا بنچ بھی تشکیل دیا گیا۔ محمد بٹ منصف کورٹ سمبل نے بطور رکن کام کیا۔ عام لوک عدالت میں کل 313 مقدمات کی سماعت کی گئی اور ان میں سے 275 مقدمات کو خوش اسلوبی سے نمٹا یا گیا۔

 

ادھرضلع لیگل سروس اتھارٹی گاندربل نے ضلع گاندربل میں لوک عدالت کا انعقاد عمل میں لایا۔مختلف نوعیت کے مقدمات کو خوش اسلوبی سے تصفیہ کے لئے تین بنچ تشکیل دیئے گئے تھے جن میں پہلے بینچ کی صدارت چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گاندربل امی کلثوم جن کے ہمراہ ایڈوکیٹ غلام رسول بنچ کے رکن کے طور پر شامل ہوئے.دوسرے بنچ کی صدارت منصف/جے ایم آئی سی وسیم مرزا اور ایڈوکیٹ ایس ایم مستحسن بنچ کے رکن کے طور پر کر رہے تھے،جبکہ تیسرا بنچ منصف کورٹ کنگن میں تشکیل دیا گیا تھا جس کی صدارت منصف/جے ایم آئی سی کنگن کرتار سنگھ جن کے ہمراہ جمال الدین بنچ کے رکن کے طور پر شامل رہے. مجموعی طور پر مختلف نوعیت کے 324 مقدمات کو تینوں بنچوں میں تصفیہ کے لئے شامل کیا گیا تھا جن میں سے 115 مقدمات کو موقع پر ہی افہام و تفہیم سے خوش اسلوبی سے نپٹایا گیا.اس موقع پر مختلف قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 30 ہزار 5 سو روپے جرمانے کے طور پر وصول کئے گئے. جبکہ 13,09,375/- روپے مقدمے سے پہلے این آئی ایکٹ مقدمہ، ازدواجی مقدمہ اور دیگر مقدمات میں فراہم کئے گئے۔