جموں میں2 سال بعد دسہرہ کا تہوار دھوم دھام سے منایا گیا پریڈ گرائونڈ میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں راون ،کمبھ کرن اور میگھناد کے پتلے نذر آتش

نیوز ڈیسک
جموں//شری سناتن دھرم سبھا گیتا بھون نے دسہرہ کا تہوار بڑے دھوم دھام سے منایا۔ بدھ کو دسہرہ کے موقع پر جموں کے پریڈ گراؤنڈ میں اجتماع کی جانب سے راون، کمبھ کرن اور میگھناد کے پتلے جلائے گئے اور دسہرہ کو برائی پر اچھائی کی فتح کی علامت کے طور پر منایا گیا۔ اس موقع پر شہر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جموں و کشمیر پولیس کے سیکورٹی اہلکار اور فوج کے جوان بھی تیار نظر آئے۔ٹیبلو 5 بجے کے قریب رگھوناتھ مندر سے پریڈ گراؤنڈ پہنچا جہاں جھانکی کا استقبال ڈھول اور پھولوں کی بارش کے ساتھ کیا گیا۔ شری رام خاندان کی پوجا اور آرتی پجاریوں نے ویدک منتروں کے ساتھ کی تھی۔ اس کے بعد لنکا کو جلانے کے لیے راون کے تین چکر لگائے گئے اور راون، کمبھ کرن اور میگھناد کے پتلے جلائے گئے۔قابل ذکرہے کہ دسہرہ کا تہوار ہر سال نوراترا کے ختم ہوتے ہی منایا جاتا ہے۔ ہندومت میں، دسہرہ کا تہوار برائی پر اچھائی کی فتح کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن بھگوان رام نے لنکا پتی راون کو مارا تھا، اسی لیے ہر سال یہ دن منایاجاتا ہے۔اس موقع پر سناتن دھرم سبھا کے صدر پرشوتم ددھیچی نے کہا کہ دو سال کے وقفے کے بعد راون کو جلایا جا رہا ہے۔ اس سال کورونا کی وبا سے راحت کے بعد تہوار پھر سے چمکتے نظر آرہے ہیں۔ اس سے پہلے کورونا وبا کی وجہ سے راون کو جلانا ناممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تہوار برائی پر اچھائی کی فتح اور اندھیرے پر روشنی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل کو ایسے تہواروں میں ضرور لایا جائے تاکہ وہ ہماری شاندار تاریخ اور ثقافت سے روشناس ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل آتش بازی کی اشیاء بشمول راون، کمبھ کرن، میگھناد کے مجسمے اور لنکا کی ڈمی سری نگر اور لیہہ میں راون دہن کے لیے بھیجی گئی تھیں۔ جموں کی طرح اس دن سری نگر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں بھی راون دہن کیا گیا تاہم جموں کی پریڈ میں جلائے جانے والے فارم کا سائز یوٹی میںسب سے بڑا ہے۔

رام بن میں بھی دسہرا کا تہوار منایاگیا
نواز رونیال
رام بن // ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ضلع رام بن میں بھی دسہرا کا تہوار مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر سب سے بڑی تقریب گورنمنٹ ماڈل ہائرسکنڈری سکول رام بن میں منعقد ہوئی، جہاں پر راون، میگ ناتھ، اور کمبھ کرن کے پتلے جلائے گئے۔ اس موقع پر مختلف طبقہ سے وابستہ مرد و خواتین نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ اس سے قبل آر ایس ایس کی جانب سے بھاری ریلی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کر کے ہائرسکنڈری سکول سے قصبہ رام بن کے بازار سے ہوتی ہوئے واپس سکول پہنچے جبکہ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے بھی اس موقع پر موجود رہے۔ دسہرے کے موقع سے بڑے پیمانے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔

ڈوگرہ صدر سبھاکی وجئے دشمی پر شستر پوجا
جموں// گل چین سنگھ چاڑک، صدر جموں و کشمیر ڈوگرہ صدر سبھا نے سبھا کے دیگر اراکین اور جموں کے سرکردہ شہریوں کے ساتھ (وجے دشمی) دسہرہ کے مبارک موقع پر شستر پوجا کی۔ڈوگرہ صدر سبھا کی جانب سے یونین ٹیریٹری کے شہریوں اور ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے چاڑک نے تاریخی متون کا حوالہ دے کر شستر پوجا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔بعد میں ایک مختصر بات چیت کے دوران انہوں نے وجے دشمی سے متعلق متعدد روایات کا حوالہ دیا، گرو گوبند سنگھ جی نے بھی “شستر پوجا” یا تلواروں کی پوجا کی حوصلہ افزائی کی ۔چاڑک نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ وہ روایت جو اہنسا (عدم تشدد) میں الوہیت کو دیکھتی ہے وہ ہتھیاروں کو بھی انعام دیتی ہے۔ یہ اہنسا کا آئیڈیل ہے جس نے مہاتما گاندھی کے ستیہ گرہ کو متاثر کیا، جو کہ عالمی تاریخ کی منفرد تحریک ہے۔ لیکن جنگی رسوم یا بھگود گیتا کے احکامات کہتے ہیں کہ عدم تشدد کی بنیاد پر انتہائی جائز مقصد کے لیے لڑنے سے انکار اکثر صرف ادھرم کو طاقت دیتا ہے۔ ارتھ شستر، ریاستی دستکاری کا ایک شاہکار، دفاع اور بیرونی تعلقات کے ساتھ طوالت سے نمٹتا ہے، اور سما، دام، بھیڑا، ڈنڈا (مفاہمت، تحائف، اختلاف اور طاقت) کو دوسری ریاستوں سے نمٹنے کے طریقے کے طور پر پیش کرتا ہے۔ جنگ آخری آپشن ہے، لیکن اگر دوسرے آپشن ناکام ہو جاتے ہیں تو ضروری ہے۔