جموں صوبے میں ملی ٹینسی کارروائیاں | بھاجپالیڈروں کے کردارکی تحقیقات کی جائے:پی ڈی پی

جموں// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بی جے پی کے قوم پرست رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا جنکی تصاویر گرفتار لشکر ملی ٹنٹ کے ساتھ ملی ہیں۔یہ الزام لگاتے ہوئے کہ بی جے پی لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے اپنے تفرقہ انگیز ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے خفیہ طور پر خوفناک ملی ٹنٹوں کی “خدمات” لے رہی ہے، پی ڈی پی نے جموں صوبے میں حالیہ عسکریت پسندی کے واقعے میں بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں کے کردار کا پتہ لگانے کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری امریک سنگھ رین نے پارٹی کی طرف سے منعقدہ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’یہ سب بی جے پی کے اعلی رہنماؤں کی سرپرستی کی وجہ سے ہے کہ طالب حسین بی جے پی کے دیگر اعلیٰ رہنماؤں کے ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرنے میں کامیاب ہوئے‘‘۔امریک سنگھ رین کی قیادت میں پی ڈی پی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے گاندھی نگر میں منعقدہ احتجاج میں شرکت کی۔پی ڈی پی کارکنوں نے بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور بی جے پی کے ان تمام رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا جن کی گرفتار لشکر طیبہ کے عسکریت پسند طالب حسین کے ساتھ تصویریں منظر عام پر آئی ہیں۔امریک سنگھ رین نے سوال کیا کہ ’’ایسے خوفناک عسکریت پسند نے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ مل کر وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کیسے کی‘‘ اور مزید کہا کہ گرفتار جنگجو کو بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کا آئی ٹی سیل کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا کیونکہ وہ پارٹی میں کام کر رہا تھا۔ پی ڈی پی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کے تمام سینئر بی جے پی رہنماؤں سے مکمل تفتیش کی جائے تاکہ جموں و کشمیر کے مختلف حصوں میں بالعموم اور صوبہ جموں میں سرگرم ملی ٹنٹوں کے ساتھ ان کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا جا سکے۔پی ڈی پی رہنماؤں نے کہا “یہ سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے، جس کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقات اور کارروائی کی ضرورت ہے”۔