جموں صوبہ کی سڑکوں پر موت کا رقص جاری ۔4ماہ میں 850 سڑک حادثات، 150 افراد ہلاک،1000سے زائد زخمی

نیوز ڈیسک

جموں//جموں خطے میںسڑک حادثات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔دستیاب اعداد شمار کے مطابق اس سال جنوری سے اپریل کے درمیان 850سے زیادہ سڑک حادثات میں تقریباً 150 افراد ہلاک اور 1000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اس عرصے میں جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 1800سڑک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہوئے لیکن صرف جموں صوبے میں 850سے زیادہ حادثات میں 150 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے۔تاہم جموں ضلع میں 376حادثات میں 65 اموات اور 400 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔جموں ضلع میں سب سے زیادہ 376 سڑک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں 65 افراد ہلاک اور 400 زخمی ہوئے اس کے بعد ادھم پور ضلع میں 147 سڑک حادثات ہوئے جبکہ کٹھوعہ اضلاع میں 143 حادثات ہوئے۔ اس سال جنوری سے اپریل تک جموں ضلع کے علاوہ کٹھوعہ میں 143حادثات میں 36 افراد ہلاک اور 225 زخمی ہوئے، ادھم پور میں 147حادثات میں 14 افراد ہلاک اور 244زخمی ہوئے، سانبہ میں 17 افراد زخمی ہوئے۔ 100 حادثات میں ہلاک اور 107 زخمی ہوئے، ضلع ریاسی میں 119 حادثات ہوئے جن میں 18 لوگوں کی جانیں گئیں اور 115زخمی ہوئے۔ایک عہدیدارنے کہا “ہر روز علاقے کے کچھ حصوں سے 10 سے 12 سڑک حادثات رپورٹ ہو رہے ہیں جن میں کچھ معاملات اور زخمیوں میں ہلاکتیں ہوتی ہیں”۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال، سگنل لائٹس جمپنگ، اوور لوڈنگ اور تیز ڈرائیونگ حادثات کی بڑی وجوہات ہیں۔انہوںنے کہا کہ انتظامیہ تاہم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے روڈ میپ پر کام کر رہی ہے تاکہ سڑک حادثات کو روکا جا سکے اور بہت سی جانیں بچائی جا سکیں۔

کٹھوعہ سڑک حادثے میں16مزدور زخمی
جموں//جموں وکشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں جموں – پٹھان کوٹ شاہراہ پر بدھ کی صبح ایک سڑک حادثے میں کم سے کم 16 مزدور زخمی ہوگئے۔ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ میں لوگیٹ موڑ پر جموں – پٹھان کوٹ شاہراہ پر بدھ کی صبح دو گاڑیوں کے درمیان ٹکر ہوگئی جس کے نتیجے میں 16 مزدور زخمی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ یہ مزدور کسی تعمیراتی کام پر جا رہے تھے۔بتایا جاتا ہے کہ زخمیوں میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔زخمیوں کو علاج و معالجے کے لئے ضلع ہسپتال کٹھوعہ منتقل کیا گیا ہے۔دریں اثنا پولیس کی ایک ٹیم نے جائے موقع پر پہنچ کر ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔