جموں سے یاتریوں کی آمد بدستور بند  | یاترا کی آخری رسم کا آغاز پانپور، بجبہاڑہ اور مارٹنڈ میں پوجن کے بعدچھڑی مبارک پہلگام پہنچ گئی

عارف بلوچ
اننت ناگ//یاتریوں کی آمد میں تیزی سے کمی کی وجہ سے امرناتھ یاترا بھگوتی نگر بیس کیمپ جموں سے اتوار کو دوسرے دن بھی معطل رہی۔ 43 روزہ سالانہ یاترا 30 جون کو جڑواں راستوں سے شروع ہوئی ہے ۔اننت ناگ میں روایتی 48 کلومیٹر ننون پہلگام راستہ اور گاندربل میں 14کلومیٹر بالتل راستہ طے شدہ ہے۔ 11 اگست کو “شراون پورنیما” کے موقع پر “رکشا بندھن” کے ساتھ یاترا ختم ہوتی ہے۔ جموں میں شرائن بورڑ کے ایک اہلکار نے کہا’’ہم یاترا کے اختتام سے پہلے ایک اور کھیپ بھیج سکتے ہیں، جویاتریوں کی دستیابی پر منحصر ہے،”۔ عہدیداروں نے کہا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ پچھلے کچھ دنوں سے ویران نظر آرہا ہے، جس سے کمیونٹی کچن آپریٹرز کو اپنی خدمات ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔2 اگست کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے زائرین سے اپیل کی تھی کہ وہ 5 اگست سے پہلے گھپا میں درشن کریں۔اس سال3 لاکھ9 ہزار سے زائد یاتریوں نے درشن کئے۔ ادھرچھڑی مبارک امرناتھ کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔چھڑی مبارک کے متولی مہنت دیپندر گری، سادھوؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دشنامی اکھاڑہ مندر سرینگر سے ایک بس میں اتوار کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان یاترا کی آخری رسومات کے لیے گھپا کی طرف روانہ ہوئے۔قدیم روایات کے مطابق، سادھوؤں کے گروپ کے ساتھ “بم بم بولے” کا نعرہ لگاتے ہوئے وہ سرینگر سے روانہ ہوئے۔ راستے میں “چھڑی مبارک” کو بجبہاڑہ کے شیو جی مہاراج ہریش چندر مندر اور شری مارٹنڈمندر لے جایا گیا جہاں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان خصوصی پوجا کی گئی۔”چھڑی مبارک” شام کو پہلگام پہنچی اور آج اور کل وہیں قیام کرے گی۔ ا سے 9 اگست کو چندن واری لے جایا جائے گا، 11 اگست کو شیش ناگ اور 12 اگست کو پنجترنی کے بعد، جہاں سے یہ گھپا تک آخری پوجا کے لیے 13 اگست کو پہنچے گی۔مہنت دیپندر گری نے بجبہاڑہ مندر میں میڈیاکو بتایا”یہ اس سال کی امرناتھ یاترا کی آخری رسم ہے”۔دیپندر گری نے کہا کہ آج شراون شک پرکاش دشنمی ہے اور ہم شری دشنامی اکھاڑہ سری نگر سے یاترا کے مقصد سے امرناتھ میں آخری رسومات ادا کرنے کے لیے روانہ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ “ہم نے پانپور میں پوجن کیا اور بجبہاڑہ کے شیوجی مہاراج ہریش چندرن مندر کے پرانے مندر میں جہاں پچھلے پانچ سالوں سے ایسا نہیں ہو سکا تھا اس کے علاوہ مارٹنڈ سوریہ بھون میں بھی پوجن کیا گیا تھا”۔انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 30 سالوں سے خدمت کر رہا ہوں اور جموں و کشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ تعاون کیا ہے اور مدد فراہم کی ہے۔