جموں سے یاترا کی روانگی آج لیفٹیننٹ گورنرجموں سے آج پہلا قافلہ ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کرینگے

عارف بلوچ+غلام نبی رینہ

اننت ناگ +کنگن//کوروناوائرس کی وجہ سے 2برس تک معطل رہنے والی سالانہ امر ناتھ یاترا آج سے شروع ہونے جارہی ہے۔یاترا 30جون سے11اگست تک43روز پر محیط ہوگی۔30 جون سے گھپا میں درشن کا سلسلہ شروع ہوجائیگا ۔جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا آج 29جون بروزبدھ کو بھگوتی نگرجموں کے یاتری نواس سے یاتریوںکے پہلے قافلے کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے ۔ یاتریوں کے قافلے میں شامل گاڑیوں کیساتھ فورسزکی گاڑیاں بھی رہیں گی ،جو یاتریوںکوسیکورٹی فراہم کریں گے ۔ بدھ کی شام تک پہلگام اوربال تل پہنچنے کے بعدپہلے قافلے میں شامل یاتری 30جون بروزجمعرات کی صبح سطح سمندر سے تقریباً4ہزار فٹ کی بلندی پرواقع امرناتھ گھپاکی جانب بیس کیمپوں سے سفر شروع کریں گے ۔

 

نون ون پہلگام اوربال تل سے امرناتھ گھپا تک جانے والے دونوں راستوں پرسیکورٹی انتظامات سخت کئے گئے ہیں ۔امسال یاتریوں کی ممکنہ آمد میں اضافہ کے پیش نظر بالتل سونہ مرگ میں 3820خیمے نصب کئے گئے ہیں۔اسکے علاوہ بالتل اور پہلگام سے دونوں یاترا روٹوں پر 70طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں، جن میں26آکسیجن بوتھ،100ایمبولنس اور طبی و نیم طبی عملہ کے1500اراکین تعینات کئے گئے ہیں۔بالتل علاقے میں قریب 108بیت الخلاء بنائے گئے ہیں ، نیز 1000سے زائد کوڑے دان اور 2100کے قریب نل لگائے گئے ہیں۔انتظامیہ نے یاتریوں کی سہولیات کے لئے اسکے علاوہ 4300گھوڑوں کو رجسٹر کیا ہے نیز 3000مرکبانوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو بھی اجازت دی گئی ہے۔بجلی کی سپلائی متواتر رکھنے کیلئے انتظامیہ نے25جنریٹر نصب کئے ہیں۔

صوبائی کمشنر کشمیر
پی کے پولے نے منگل کو کہا کہ امرناتھ یاترا محض یاترا نہیں بلکہ جموں و کشمیر کی معیشت کے لیے ایک بڑا اقتصادی تحفہ بھی ہے، کیونکہ حکومت کو 6 سے 8 لاکھ یاتریوں سے 2 سے 3 ہزار کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع ہے۔ میر بازار اننت ناگ اور بالتل سونہ مرگ میں یاترا انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد موصوف نے کہا کہ میر بازار یاترا ٹرانزٹ کیمپ میں بیک وقت 2500 یاتریوں کے ٹھہرنے کی گنجائش ہے جس میں مزید 500 بستروں کا اضافہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سال ہموار یاترا کے لیے دیگر تمام انتظامات موجود ہیں اور وہ یاتریوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ پول نے کہا کہ اس سال 6 سے 8 لاکھ زائرین کے آنے کی توقع ہے۔ “ہر یاتری کشمیر میں ایک ہفتے تک رہتا ہے اور کم از کم 3500 روپے خرچ کرتا ہے۔ وہ کشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات کا بھی دورہ کرتا ہے،۔

 

انہوں نے کہا، انتظامیہ 2000 سے 3000 کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع کر رہی ہے، جس سے یوٹی کی معیشت کو مضبوطی ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یاتریوں کے لیے ایک ٹول فری نمبر بھی ہے، ساتھ ہی بیس کیمپوں و دیگر مقامات پر پینے کا صاف پانی اور پناہ گاہ کی سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں۔پولے نے امرناتھ یاترا کی تیاریوں کا معائنہ کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے مختلف ٹرانزٹ رہائش گاہوں اور بالتل بیس کیمپ کا دورہ کیا۔ ڈویژن کمشنر نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ یاترا کے ہموار انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے قریبی تال میل سے کام کریں۔دورے کے دوران ڈویژن کمشنرنے رہائش، صفائی، صحت کی سہولت، عملے کی تعیناتی، بجلی، پانی اور دیگر متعلقہ انتظامات کا معائنہ کیا۔ ضلع انتظامیہ نے انہیں آگاہ کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے پریشانی سے پاک یاترا کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔انہوںنے لنگر کے مقامات کا بھی دورہ کیا اور سہولیات کا معائنہ کیا۔

آئی جی پی
انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار نے منگل کو امرناتھ گھپا اورپنجترنی یاتری بیس کیمپ کادورہ کرکے یہاں کئے گئے سیکورٹی ودیگر نوعیت کے اقدامات کاجائزہ لیا۔انہوںنے یاتراکے ہموار انعقاد کویقینی بنانے کیلئے تمام سیکورٹی ایجنسیوں اورسیول انتظامیہ کے درمیان بہتر تال میل اورمشترکہ کوششوں پرزوردیا۔وجے کمار نے اور ایس ایس پی اننت ناگ نے منگل کے روز امرناتھ گھپا اور یاتری کیمپ پنجترنی کا دورہ کیا۔انہوںنے فوج، سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، جموںوکشمیرپولیس، این ڈی آر ایف اور سول انتظامیہ کے افسران کے ساتھ سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی۔ بعد ازاں آئی جی پی کشمیرنے زمین پر فورسز کی تعیناتی کا ازخودمعائنہ کیا اور کسی بھی طرح کے واقعات سے پاک اور ہموار یاترا کے حصول کے لیے بہتر کوآرڈی نیشن اور مشترکہ کوششوں کی ہدایت کی۔معلوم ہوا ہے کہ یاترا کو حفاظت فراہم کرنے کی غرض سے 5000فورسز اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔