بھارت کی تاریخ کابدترین ٹرین حادثہ تقریباً300جانیں تلف،1100سے زائد زخمی

نیوز ڈیسک

نئی دہلی//ریاست اوڈیشہ کے بالاسور میں بہناگاسٹیشن کے نزدیک جمعہ کی شام تقریباً7بجے ہاوڑہ ایکسپریس کورومنڈل ایکسپریس اور مال گاڑی کی ٹکر سے یہ حادثہ ہوا۔ ٹکر اتنا بھیانک تھا کہ مسافروں کو لے جارہی کورومنڈل ایکسپریس کے10 سے12 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔حکام کے مطابق یہ گزشتہ 2دہائیوں میں ہندوستان میں ہونے والا بدترین ٹرین حادثہ ہے۔ اس سے پہلے 28 مئی 2010 کو بنگال میں ہوئے ایک ٹرین حادثے میں170افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔ ہفتہ کوسہ پہر 4بجے تک اس المناک ٹرین حادثے میں مرنے والوںکی تعداد300کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ حکام نے288افرادکی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تین ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے ہوئے اس حادثے میں 1100 سے زائدافراد زخمی ہوئے ، جن کو مختلف نزدیکی اسپتالوںمیں داخل کرایاگیاہے۔

 

 

حکام نے بتایاکہ شالیمار،چنئی کورومنڈل ایکسپریس کی 10 سے12 بوگیاں پٹری سے اترنے کی وجہ سے مخالف ٹریک پر گر گئیں۔ اس کے بعد، بنگلورو،ہاؤڑا سپر فاسٹ ایکسپریس پٹری سے اترے ہوئے ڈبوں سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں اس کے اپنے 3 سے 4 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ اس سانحہ میں ایک مال بردار ٹرین بھی حادثے کا شکار ہوئی۔ریلوے کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے ہفتہ کو جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ حادثے کے متاثرین کیلئے معاوضے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر ریلوے کے ٹویٹ کے مطابق جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو2 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 50 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔اُدھر وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈسے مرنے والوں کے لواحقین کیلئے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے50،50ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ اسی دوران وزیر اعظم مودی نے وزیرریلوے اشونی وشنو سے بات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ریل حادثے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا بعد میں انہوں نے حادثے کی جگہ جاکر وہاں معائنہ بھی کیا ۔نریندر مودی نے بالاسور میں جائے حادثہ اور کٹک کے اسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی نے جمعہ کو مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا تھا۔