بھارت کو ’ دو محاذوں‘ پر خطرات درپیش | سیکورٹی  اصولوں اور صلاحتوں کو پورا کرنا ہوگا: فضائیہ سربراہ

نیوز ڈیسک

نئی دہلی// ایئر چیف مارشل وی آر چودھری نے کہا ہے کہ ہندوستان کو اپنی غیر متزلزل مغربی اور شمالی سرحدوں کی صورت حال کو ایک ‘دو محاذ’ ہنگامی صورت حال کے طور پر سمجھنا چاہیے اور اس کے مطابق اس کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔چین اور پاکستان سے خطرہ کے ممکنہ چیلنج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان پر تمام محاذوں پر حملہ کیا جا سکتا ہے، فوجی تعطل سے لے کر معلومات میں ہیرا پھیری اور مستقبل میں بلیک آؤٹ تک اور اس کے سیکورٹی اصولوں اور صلاحیتوں کو ایسے امکانات کو پورا کرنا ہوگا۔ایک مخصوص سوال کے جواب میں کہ آیا یوکرین کے خلاف روسی جارحیت چین کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ زیادہ جارحانہ انداز اختیار کرنے کی ترغیب دے سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بیجنگ کے ساتھ ہندوستان کی مصروفیت پر عالمی واقعات اور جغرافیائی سیاسی پیش رفت کے اثرات کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں اپنے فوری اور مستقبل کے خطرات کو درست طریقے سے شناخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری صلاحیتوں کے ردعمل کو تیار کیا جا سکے۔طویل عرصے سے جاری سرحدی تعطل کے درمیان مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ چین کے اپنے فضائی اثاثوں کی تیزی سے تعیناتی کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ “آئی اے ایف انتہائی مختصر وقت کے اندر ضرورت پڑنے پر مطلوبہ دفاع فراہم کر سکتا ہے۔”چیف آف ایئر سٹاف نے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی تنازعے کے لیے قومی سلامتی کے آلات کے تمام عناصر کے انضمام کی ضرورت ہوگی تاکہ اسے “آل آف نیشن اپروچ” بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا”بنیادی طور پر غیر آباد سرحدوں کی وجہ سے ہمیں اپنی مغربی اور شمالی سرحدوں پر کچھ چیلنجز درپیش ہیں،  ہمارے لیے یہ سمجھداری ہوگی کہ ہم اپنی صورت حال کو ’دو محاذ‘ ہنگامی صورت حال کے طور پر سمجھیں اور اس کے مطابق اس کے لیے تیاری کریں‘‘ ۔فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان کے فوجی آپریشنل منصوبوں، صلاحیتوں میں اضافہ اور تربیت کو ہمیشہ کسی ایک یا دونوں محاذوں سے آنے والے خطرات کے وسیع میدان کو پورا کرنا چاہیے۔ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی حاضر سروس سربراہ نے اس طرح کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا، “ہم ایونٹ پر مبنی مختصر دورانیے کے آپریشن کے لیے تیار رہنے کی ضرورت سے بھی بخوبی واقف ہیں جس کے لیے فوری منصوبہ بندی، اثاثوں کی تیزی سے تعیناتی اور فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔”ائیر چیف مارشل چوہدری نے کہا کہ “ہمیں ایک طویل المدتی نقطہ نظر اختیار کرنا چاہیے اور موجودہ حالات کے مطابق خطرات کا موازنہ کرنے کے بجائے اپنے قومی مفادات پر دشمن قوتوں کے مظہر کو دیکھنا چاہیے۔”