بھارت قدیم نظامِ طب کا مرکز ۔5اضلاع میں 50 بستروں کے مربوط آیوش ہسپتال قائم ہوں گے:ایل جی

نیوز ڈیسک

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یونیورسٹی آف آیوش میں نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن کے زیر اہتمام آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن ہیل ان انڈیا کے موضوع پر ایک مشاورتی میٹنگ سے خطاب کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر حکومت کے یو ٹی کو طبی اور فلاح و بہبود کی سیاحت کا مرکز بنانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ہندوستان میں شفا’ کے وژن میں تعاون کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس اہم میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت سے آئی ایس ایم کو فروغ دینے اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے دو اہم اجزا (ہیلتھ کیئر پروفیشنل رجسٹری اوریوٹی میں ہیلتھ کیئر فیسیلٹی رجسٹری )کے نفاذ کے لیے خیالات کے تبادلے کے لیے ایک ٹھوس فریم ورک تیار ہوگا۔”انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر قدیم زمانے سے ہندوستانی نظام طب کا ایک بڑا مرکز رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ اتنی بھرپور میراث کے ساتھ، ہم آیوش میں سرمایہ کاری اور اختراعات اور ادویات کے روایتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

 

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ اس میں ترقی کی زبردست صلاحیت ہے اور جموں کشمیرکو قدرت کے فضل اور بھرپور دواں کے پودے آیوش میں اسٹارٹ اپس اور کاروباری اکائیوں کو فروغ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہندوستانی نظام طب کو روک تھام اور علاج کے لئے سب سے قدیم، موثر اور سائنسی نظام صحت کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل کو اس ورثے اور بھرپور میراث سے جوڑ کر ایک زمین، ایک صحت کے وژن کو پورا کیا جائے۔مشاورتی میٹنگ میں، لیفٹیننٹ گورنر نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے، جموں و کشمیرمیں طبی سیاحت کو فروغ دینے اور لوگوں کو عالمی معیار، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی فراہم کرنے کی کوششوں کا اشتراک کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ جموں کشمیر آیوش اور ہیل ان انڈیا مہم کا ایک اہم مرکز بننے کے لیے پوری طرح تیار ہے، جو نہ صرف مرکز کے زیر انتظام علاقے میں طبی سیاحت کو فروغ دے گا، بلکہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں کاروبار اور روزگار کے بے پناہ مواقع بھی پیدا کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے آیوش سیکٹر میں حاصل کیے گئے کئی سنگ میلوں پر بھی روشنی ڈالی۔اکھنور میں آیورویدک میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل، گاندربل میں یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل اور 442 آیوش ڈسپنسریوں کی اپ گریڈیشن لوگوں کی بھلائی کے لیے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولگام، کٹھوعہ، کپواڑہ، کشتواڑ اور سانبہ کے اضلاع میں پانچ 50 بستروں والے مربوط آیوش اسپتالوں کو وزارت آیوش نے قومی آیوش مشن کے تحت منظور کیا ہے تاکہ جموں و کشمیر میں آیوش سیکنڈری ہیلتھ کیئر کو مضبوط کیا جا سکے۔

 

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ طبی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے مشہور سیاحتی مقامات پہلگام، گلمرگ، سونمرگ، پٹنی ٹاپ، کٹرہ اور گالف کورس جموں اور سرینگر میں 6 خصوصی آیوش فلاحی مراکز کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 3 مراکز کو آپریشنل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے قدیم ترین طبی نظاموں کا گھر ہے، یہ صرف علاج تک محدود نہیں ہے، یہ زندگی اور فلاح و بہبود کو ایک جامع انداز میں سمجھنے کی سائنس ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سماج کے تمام طبقات تک آیوروید کے وژن اور فوائد کو پھیلانے کی کوشش کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مقامی صحت کی روایات کو آیوروید کے مرکزی دھارے کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے بھی قیمتی تجاویز پیش کیں تاکہ صدیوں سے محفوظ لوگوں کی سائنس کو فروغ دیا جائے اور نئی نسل کے لیے سادہ زبان میں ہندوستانی طب کے بھرپور اور متنوع علم کو نقل کیا جائے۔