بچوں کے ہاتھ پائوں اور منہ پر سرخ نشان محکمہ صحت کی جانب سے ایڈوائزری جاری

پرویز احمد

سرینگر //سرینگر کے ایک نجی سکول میں 13بچوں کے ہاتھ پائوں اور منہ میں سرخ بادہ پیدا ہونے کی تصدیق کے بعد جمعہ کو محکمہ صحت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ، جس میں ہاتھ پائوں اور منہ پر سرخ نشان ظاہرہونے کی صورت میں بچوں کو علیحدہ کرنے اور آس پاس کے ماحول کو صاف و شفاف رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ ایک نجی سکول کے علاوہ وادی میںکسی بھی جگہ یا سکول سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری معمولی نویت کی ہے ، اسلئے والدین کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ چیف میڈیکل آفیسر سرینگر کی جانب سے جاری ایڈوائزری میںکہاگیا ہے کہ بیماری کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے ہاتھوں کی لگاتار صفائی، کھلونوں ، کھانہ اورایک بچے کے کپڑے دوسرے بچوں کو استعمال کرنے سے منع کرناچاہئے۔

 

بچوں کو بیماری کے بارے میں جانکاری دی جائے اور انہیں اس بات کی ہدایت کریں کہ وہ کسی ایسے بچے کے گلے نہ لگیں جسے بخار اور جس کے جسم پر کسی قسم کے سرخ نشان موجود ہوں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کے سرخ بادوں کو کبھی ہاتھ نہ لگائیں اور اگر ہاتھ لگایا ہو تو دونوں ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں جبکہ متاثرہ بچوں میں کسی بھی صورت میں پانی کی کمی محسوس نہ ہوں اور انہیں پانی ،دودھ اور جوس کافی مقدار میں پلائیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اگر بچے میں ٹیمٹو(Tamato fever) کی نشانی موجود ہو تو انہیں فوراً علیحدہ کریں تاکہ بیماری کو دوسرے بچوں تک پھیلنے سے روکا جاسکے، متاثرہ بچوں کے کپڑوں،بستر اور دیگر چیزوں کو لگاتار صاف کیا جائے جبکہ بچوں کے نہانے کیلئے ہمیشہ گرم پانی کا استعمال ہونا چاہئے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو پوشن سے بھرپور غذا کے علاوہ آرام دیں، یہ بیماری ازخود ٹھیک ہوتی ہے اور اس کیلئے بچوں کو کسی بھی قسم کی اینٹی وائرل ادویات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے کہا ہے کہ ہاتھ پائوں اور منہ میں سرخ بادے پڑنا3سے 5سال تک کے بچوں میں عام بات ہے ۔ ناظم صحت نے کہا کہ ابتک اور کسی بھی جگہ یا سکول سے اس بیماری کی کوئی بھی اطلاع نہیں ملی ہے، لیکن اگر کسی بچے کے ہاتھ پائوں اور منہ پر سرخ بادے ظاہر ہوں تو یہ ایک معمول کی بات ہے اور اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بچوں کو چند دن علیحدگی میں رکھ کر ٹھیک کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ بیماری آرام کرنے سے دور ہوجاتی ہے۔