’بروکولی ‘اور’ لال گوبھی‘ کی سبزیاں اُگائیں تجارت

سہیل بشیر کار
گزشتہ کچھ عرصہ سے لوگوں میں صحت کے تئیں بہت بیداری پیدا ہوئی ہے۔لوگ اب وہ کھانا چاہتے ہیں جس کے طبی فوائد ہوں، اس سلسلے میں سبزیوں کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں لیکن Exotic Vegetables کے بہت زیادہ طبی فوائد ہیں۔بدیسی سبزیوں exotic vegetables کی مانگ اب ہماری وادی میں بھی روز بہ روز بڑھ رہی ہے، جن میںخاص کر بروکولی، لال گوبھی، لیٹس ،چیری ٹماٹر، وغیرہ شامل ہیں۔شاخ گوبھی (بروکولی) گوبھی کی ایک خاص قسم ہے، جسے ’سپر فوڈ‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ امراضِ قلب، کئی اقسام کے کینسر اور ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچاتی ہے۔اس کے علاوہ شاخ گوبھی وٹامن ’کے‘ سے بھرپور سبزی ہے ،جو ہڈیوں کو مضبوط کرنےمیں مدد گار ثابت ہوتی ہے اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے تاکہ انسان مختلف بیماریوں سے لڑ سکے۔ماہرین ِ غذائیت کے مطابق شاخ گوبھی میں موجود فلے وونوئڈز کئی امراض کو مؤثر انداز میں روک سکتےہیں۔ اگر ہر 3 روزکے بعد شاخ گوبھی کا استعمال کیا جائے تو اس سے جسم کا امنیاتی دفاعی نظام بیدار ہوکر سوزش اور دیگر امراض کا خاتمہ ممکن بناتی ہے۔ اس وقت بروکولی اور لال گوبھی کا سیزن ہے، اس سلسلے میں کچھ رہنمائی آپ کی خدمت میں پیش کی جاتی ہے:
سب سے پہلے زمین کو اچھی طرح تیار کیجئے، تین سے چار بار زمین کو جوتیے، کوشش کیجئے کہ لال گوبھی اس جگہ اُگائی جائے جہاں اس سے قبل یہ سبزی نہ اُگائی گئی ہو۔زمین تیار کرنے کے بعد اس میں ورمی کمپوسٹ ڈالیے اور اچھی طرح ملائیں ، کوشش کیجئے organic کھاد ہی کا استعمال ہو، جب زمین اچھی طرح تیار ہو تو آپ بیج ڈال کر پنیری حاصل کر سکتے ہیں۔ایک کنال کے لیے 25 سے 30 گرام بیج کافی ہوتا ہے۔ محکمہ زراعت سے آپ کو ان دونوں سبزیوں کی میعاری پنیری بھی ملے گی ۔محکمہ زراعت exotic vegetables کو فروغ دینے کے لیے کئی فائدے دیتا ہے،اپنے علاقے کے ایگریکلچر فیلڈ افسر سے رابطہ قائم کیجئے ،براکولی اور لال گوبھی کا بیچ ہم فروری، مارچ یا جون کے آخری ہفتے سے جولائی تک میں ڈال سکتے ہیں اور 30 سے 35 دنوں کے بعد ٹرانسپلانٹنگ کر سکتے ہیں۔ پنیری لگاتے وقت اس بات کا دھیان رکھیں کہ بیڈ کو اونچا رکھیں ،پانی کی نکاسی کا خاص خیال رکھیں۔جہاں یہ سبزیاں لگانی ہو، وہاں پانی جمع نہ ہو پائے، براکولی میں قطار سے قطار 60 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کے درمیان 45 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں جبکہ لال گوبھی میں پودے سے پودے اور قطار سے قطار 45 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں، پنیری لگانے کے 7سے 10 دنوں بعد گوڈائی کریں اور جب تک سبزی تیار نہ ہوں، یہ عمل دھراتے رہیں۔ ہر سات دنوں بعد پودے کو پانی دیجئے، کھیت کو صاف ستھرا رکھیے، بروکولی کے لیے 18 سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت بہتر رہتا ہے۔ اگر ٹمپریچر اس سے کم بھی ہو جائے پھر بھی بروکولی لگائی جا سکتی ہے، پھول اس وقت harvest کیجئے ،جب وہ ابھی کھل نہیں گیا ہو، ایک اچھی بروکولی کا وزن 250 سے 300 گرام تک ہوتا ہے، جب کہ لال گوبھی کا قریب آدھا کلو۔مارکیٹ میں یہ سبزی اچھے داموں بک جاتی ہے،سبزی اُگاتے ہوئے بوران کا استعمال کیجئے، اس سبزی کے لیے بوران اہم ہے۔ بروکولی اُگاتے ہوئے جو پتے زمین کے ساتھ لگ جاتے ہیں ان کو اُکھاڑیں۔بروکولی اور لال گھوبی کے لیے ضروری ہے کہ آس پاس گھاس پھوس صاف کی جائے، پلانٹ کو تر رکھیں، اگر زمین پوری خشک رہے تو پلانٹ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لال گوبھی کو بھی اس وقت harvest کیجئے ،جب اس کا رنگ بیگنی ہو جائے لیکن اتنا بڑا بھی نہ ہو نے دے کہ وہ پھٹ جائے، دونوں کراپس میں پودوں کا معائنہ مسلسل کرتے رہیںاور اس بات کا خیال رکھیں کہ کوئی کیڑا نہ لگے۔ساتھ ہی اگر کوئی پتہ زرد ہو جائے تو اس کو کاٹ لیجیے، بروکولی کی طرح لال گوبھی کا بھی اچھا مارکیٹ ہے، یہ دونوں کراپ کے بعد 80 سے 90دنوں میں تیار ہوتے ہیں۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سمارٹ ایگریکلچر کی طرف دھیان دیں۔ہماری کوشش رہنی چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ فائدہ کیسے اٹھائیں ، ان دونوں سبزیوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ لال گوبھی سے وزن کم بھی کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ شاخ گوبھی میں وٹامن اور غذائی اجزا کا ایک خزانہ موجود ہوتا ہے جن میں وٹامن کے، وٹامن سی، کرومیم، فولیٹ، فائبر، وٹامن بی سکس، وٹامن ای، فاسفورس، مینگنیز، وٹامن اے، پوٹاشیئم، اومیگا تھری، آئرن اور زنک کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق اس کی خاصیت اس میں پائے جانے والے ایک خاص مادے کی وجہ سے ہوتی ہے، جسے توانائی کا خزانہ کہا جاتا ہے۔ اس انتہائی مفید سبزی میں جو چیز اسے عام پھول گوبھی اور ایواکاڈو وغیرہ سے ممیز کرتی ہے، وہ ‘ٹیکوٹینا مائیڈ مونونیو کلو ٹائیڈکہلاتی ہے۔ جو پھول گوبھی او رایواکاڈو میں پائے جانے والے اس مادے کی مقدار کے مقابلے میں کہیں زیادہ مالا مال ہے۔ بروکولی میں پایا جانے والا مادہ نہ صرف سن رسیدگی کی رفتار کم کرتا ہے بلکہ عضلات کو بھی قوت بخشتا ہے اور بینائی کو بھی طویل عرصہ تک برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچی شاخ گوبھی میں موجود اجزا کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جسم سے زہریلے مرکبات خارج کر کے جسم کو ڈی ٹاکسیفائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اگر جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہے تو بروکولی جسم میں اس کی افزائش میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
(کالم نگار محکمہ زراعت میں جونیئرایگریکلچر افسرہیں)
بارہمولہ کشمیر،رابط۔ 9906653927