برزلہ اسپتال کی عمارت،تعمیری کام3سال بعد بھی نامکمل جون 2023 تیسری ڈیڈ لائن مقرر

پرویز احمد

سرینگر //بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ کی بلڈنگ پچھلے 3سال سے زیر تعمیر ہے اور مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔ مارچ 2022میں آگ کی ہولناک واردات میں اسپتال کی پرانی بلڈنگ خاکستر ہونے کے بعد جموں و کشمیر سرکار نے بلڈنگ مکمل کرنے کیلئے دسمبر 2022 کی ڈیڈ لائن دی تھی لیکن تب سے ابتک ڈیڈ لائن میں 2بار اضافہ ہوا اور اب بلڈنگ مکمل کرنے کیلئے ڈیڈ لائن میںمزید 5ماہ کا اضافہ کرکے جون 2023 نئی ڈیڈ لائن مقررکردی گئی ہے۔

 

گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی انتظامیہ نے ڈیڈ لائن میں مزید 5ماہ کا اضافہ کرنے کی تصدیق کی اور اُمید ظاہر کی ہے کہ جون تک بلڈنگ کی تعمیر مکمل ہوگی۔ سال 2014میں سیلاب سے نقصان اور غیر محفوظ قرار دینے کے بعد عالمی بینک نے جہلم ریکوری پروجیکٹ کے تحت اسپتال کی نئی بلڈنگ کی تعمیر کیلئے 88.95کروڑ روپے واگذار کئے اور تعمیر کیلئے 18ماہ کا وقت دیا لیکن عالمی وباء کورونا کی وجہ سے بلڈنگ پر کام رک گیا اور 2021میںدوبارہ کام شروع کیا گیا لیکن 4مارچ 2022کو اسپتال کی مین بلڈنگ جس میں وارڈ بلاک اور آپریشن تھیٹر شامل ہیں، جل کر خاکستر ہوگئی۔ اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد چیف سیکریٹری اے کے مہتا نے بلڈنگ کو دسمبر 2022تک مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن پھر بھی اسے مکمل کرنے کا خواب شرمند تعبیر نہ ہوسکا ۔ جموں و کشمیر سرکار نے دسمبر میں 31مارچ تک ڈیڈلائن میں اضافہ کیا اور اب مزید 5ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ بلڈنگ میں تاخیر کی وجہ سے ایک ہی بستر پر دو مریضوں کو داخل کیا جارہا ہے جبکہ جگہ کی کمی کی وجہ سے نہ صرف مریضوں بلکہ طبی اور نیم طبی عملہ کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر میاں سہیل نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہم کسی بھی مریض کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ حالانکہ قانون یہ ہے کہ جب تمام بستروں پر مریض موجود ہوتو داخلہ بند ہونا چاہئے لیکن ہم ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والے افراد جن کے ہاتھ یا پیر ٹوٹے ہوں، کو داخل کرنے سے انکا ر نہیں کرسکتے ۔‘‘میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ جگہ کی کمی کی وجہ سے ہم ایک ہی بیڈ پر دو مریضوں کو رکھنے پر مجبور ہیں اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس دوران مریضوں کو مشکلات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈاکٹر تنویر مسعودنے بتایا ’’ ہمیں اُمید ہے کہ عالمی بینک کی مدد سے تعمیر ہورہی نئی بلڈنگ جون سے قبل مکمل ہوجائے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس بلڈنگ میں جدید سہولیات سے لیس 6بستروں پر مشتمل آئی سی یو کے علاوہ داخلہ کیلئے 120بستر ہونگے۔ پرنسپل کا کہنا تھا کہ بلڈنگ کو زلزلہ کے جھٹکوں سے بچانے کیلئے بھی خصوصی نظام نصب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بلڈنگ وادی میں قائم تمام اسپتالوں سے جدید طرز کی ہے اور یہاں ہر سہولیات دستیاب ہونگی۔