بدھل ۔شوپیاں رابطہ سڑک کی تعمیرتعطیل کا شکار  | سروئے کے 5برس بعد بھی معقول پیشرفت نہ ہوسکی

سید زائد
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ سب ڈویژن کے بدھل علاقہ سے وادی کے شوپیاں ضلع جانے والی رابطہ سڑک کے سروے کے پانچ برس بعد بھی کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ۔مکینوں نے بتایا کہ 94کلو میٹر رابطہ سڑک کی تعمیر کے سلسلہ میں سروئے کا عمل جولائی 2018میں مکمل کیاگیا تھا جبکہ سڑک پر خرچ ہونے والے اخراجات کے سلسلہ میں بھی تخمینہ لگایا گیا تھا لیکن اس کے بعد ابھی تک اس پروجیکٹ کو شروع نہیں کیاگیا ۔غور طلب ہے کہ بدھل سے شوپیاں رابطہ سڑک کی تعمیر سے جہاں خطہ کی عوام کو فائدہ ملے گاوہائیں خطہ کے قدرتی حسن سے مالا مال علاقوں کو سیاحتی نقشے پر لانے میں بھی مدد ملے گی ۔مقامی معززین نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کے شروع ہونے سے ضلع راجوری اور ریاسی کی عوام کو فائدہ ملے گا ۔انہوں نے کہاکہ جموں سرینگر ہائی وے کی طرح مغل شاہرہ بھی صرف چھ مہینے چلتی ہے اور جیسے ہی سردیاں شروع ہوتی ہیں تو مغل شاہرہ برف کی وجہ سے مکمل بند ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے خطہ پیر پنچال کی عوام کا وادی سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے لیکن اگر مذکورہ پروجیکٹ کو شروع کیا جائے گاتو عام لوگوں کی رسائی وادی و دیگر علاقوں تک آسانی سے ممکن بنائی جاسکتی ہے ۔ سب ڈویژن کوٹرنکہ کی عوام نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کوٹرنکہ سے شوپیاں رابطہ سڑک کی تعمیر کا عمل جلدازجلد شروع کیا جائے تاکہ دونوں خطوں کی عوام کو دوران آمد ورفت پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔