این جی او ٹیرر فنڈنگ کیس،دوسری گرفتاری بھی کی گئی عرفان معراج کی 10روزہ ریمانڈ حاصل

 نیوز ڈیسک

نئی دہلی //نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے نے بدھ کے روز ایک شخص کو غیر سرکاری تنظیم دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں گرفتار کیا جو اکتوبر 2020 میں علیحدگی پسند ایجنڈے کا پرچار کرنے اور بیرون ملک مقیم مختلف بین الاقوامی اداروں سے فنڈز اکٹھا کرنے اور کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی فنڈنگ کے لیے رقم جمع کرنے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔گرفتار شخص کی شناخت جموں اینڈ کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹیز کے پروگرام کوآرڈینیٹر خرم پرویز اور فلپائن میں قائم این جی او ایشین فیڈریشن اگینسٹ انولنٹری ڈسپیئرنسکے چیئرپرسن کے طور پر کی گئی ہے۔گزشتہ تین دنوں میں اس معاملے میں یہ دوسری گرفتاری ہے۔ ایجنسی نے پہلی گرفتاری 20 مارچ کو کی تھی۔

 

این آئی اے نے کہا، “تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خرم پرویز انسانی حقوق کے لیے لڑنے کی آڑ میں، مختلف بین الاقوامی اداروں اور بیرون ملک مقیم افراد سے فنڈز اکٹھا کر رہا ہے اور ان فنڈز کو وادی کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی فنڈنگ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔”این آئی اے نے کہا کہ پرویز اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنی مختلف این جی اوز کے ذریعے علیحدگی پسند ایجنڈے کا پرچار کر رہا تھا۔این آئی اے نے کہا کہ پرویز کو پہلے ہی این آئی اے کے ایک اور کیس میں چارج شیٹ کیا جا چکا ہے اور آج اس کیس میں پیش ہونے پر اسے باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔یہ مقدمہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں، جیسے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور حزب المجاہدین کو وادی میں قائم بعض این جی اوز، ٹرسٹوں اور سوسائٹیوں کے ذریعے دہشت گردی کی فنڈنگ سے متعلق ہے۔انسداد دہشت گردی ایجنسی نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پرویز اور اس کے ساتھیوں نے ان افراد کی مدد کے لیے فنڈز اکٹھے کیے جو سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں پر پتھرا ئوکرنے میں ملوث تھے اور دوسروں کو بھی اسی طرح کی حمایت کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔این آئی اے نے مزید کہا، ان ٹرسٹ اور سوسائٹیوں نے، جن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، ان کی طرف سے اکٹھے کیے گئے فنڈز کا استعمال ملک مخالف اور مجرمانہ مواد شائع کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ حکومت ہند کے خلاف نفرت اور عدم اطمینان پیدا ہو۔این آئی اے نے 20 مارچ کو اس معاملے میں عرفان معراج کو گرفتار کیا تھا۔ وہ پرویز کا قریبی ساتھی ہے اور ان کی تنظیم JKCCS کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ایجنسی نے کہا کہ یہ کارروائی این جی او ٹیرر فنڈنگ کیس کی جامع تحقیقات کے بعد کی گئی۔این آئی اے نے کہا، “تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جے کے سی سی ایس وادی میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کر رہی تھی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے آڑ میں وادی میں علیحدگی پسند ایجنڈے کی تشہیر میں بھی تھی۔”اس معاملے میں دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کی فنڈنگ میں وادی کی کچھ این جی اوز، ٹرسٹ اور سوسائٹیوں کے ملوث ہونے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔این آئی اے نے پہلے مطلع کیا تھا کہ “کچھ این جی اوز، دونوں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ، چیریٹی اور مختلف فلاحی سرگرمیاں کرنے کی آڑ میں اندرون ملک اور بیرون ملک فنڈز جمع کرنے کے نوٹس میں آئی ہیں، بشمول پبلک ہیلتھ اور ایجوکیشن،” این آئی اے نے پہلے مطلع کیا تھا۔ (ایجنسیاں)