این ایچ ایم ملازمین کا سرکار کی عدم توجہی پر ناراضگی کا اظہار مستقل پالیسی، تنخواہوں میں اضافہ اور بروقت واگذاری کا مطالبہ

عاصف بٹ
لشتواڑ// نیشنل ہیلتھ مشن میں کام کر رہے ملازمین گزشتہ چند دہائیوں سے لگاتار اس کوشش میں ہیں کہ انہیں مستقلی کی کوئی نوید سنائی جائے گی لیکن انتظار کی گھڑیاں لمبی ہوتی جا رہی ہیںاور ملازمین کو ہنوز امید کی کوئی کرن دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اتوار کے روز کشتواڑ ضلع سے تعلق رکھنے والے این ایچ ایم کے ملازمین نے اپنے ایک بیان میں این ایچ ایم ملازمین کی مستقلی کیلئے کوئی واضح لائحہ عمل تیار کرنے کی اپیل کی۔ ڈاکٹر ناظر حسین نے بتایا کہ این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی ، آر بی اس کے ،ایس اے سی ، اور دیگر ذیلی شعبہ جات جن میں این سی ڈی، آر بی ایس کے اور آئی ڈی ایس پی وغیر شامل ہیں کے ملازمین گزشتہ پندرہ برسوں سے مستقلی کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ این ایچ ایم کے ملازمین نے اپنی تمام مانگیں حکومت کے سامنے رکھی ہیں اور اس سلسلے میں متعدد بار سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ این ایچ ایم کے ملازمین نے کووڈ 19 کی وبا کے دوران سماج کیلئے زبردست خدمات انجام دی ہیں۔اور انہوں نے بہادری کے ساتھ اپنے فرائض کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں رکھی۔مذکورہ ملازمین نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ان کی لیفٹیننٹ گورنر ضرور ان کے جذبات کا احترام کریں گے۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ہریانہ، اروناچل پردیش ، اور اڑیسہ جیسی ریاستوں کے این ایچ ایم ملازمین کے طرز پر مستقل کیا جائے۔