این آئی اے کارروائی سرینگر اور بڈگام میں3مقامات پر چھاپے، حالیہ ایام میں51مقامات کی تلاشی لی گئی

 یو این آئی

سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں وکشمیر میں نئی ملی ٹینٹ تنظیموں کے خلاف کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے بڈگام اور سرینگر میں چھاپے ماری کے دوران قابل اعتراض لٹریچر اور کئی ڈیجیٹل آلات کو بر آمد کیا۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کے روز سرینگر اور بڈگام اضلاع میں تین مقامات پر چھاپے مارے۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹ اعانت کاروں, ہابرڈملی ٹینٹوں اور ان کے کیڈرز جن کا تعلق پاکستان کی حمایت یافتہ متعدد کالعدم دہشت گرد تنظیموں اور نئی تشکیل شدہ ذیلی تنظیموں لشکر ، جیش ، حزب ، البدر ، القاعدہ اور دوسری کالعدم تنظیمیں شامل ہیں ،کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ سرینگر اور بڈگام میں دن بھر مشتبہ افراد کے رہائشی مکانوں کی تلاشی لی گئی۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میں تشکیل شدہ دہشت گروپوں بشمول ٹی آرایف، یونائیٹیڈ لبریشن فرنٹ ،مجاہدین غزاوت الہند، فریڈم فائٹرز ، کشمیر ٹائیگرز اور پی اے اے ایف شامل ہیں، کی سرگرمیوں کے حوالے سے این آئی اے نے چھاپے مارے۔

 

 

ان کے مطابق حال کے ایام میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے دہشت گرد سازش کیس کے سلسلے میں 51مقامات پر چھاپے مارے۔انہوں نے مزید بتایا کہ این آئی اے نے 21 جون 2022 کو متعدد کالعدم تنظیموں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ ان تنظیموں کی طرف سے جموں وکشمیر میں سٹکی بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں وغیرہ سے پر تشدد دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے لئے سماجی رابط سائٹوں کے ذریعے کی جانے والی سازشوں سے متعلق ہے۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ کالعدم تنظیمیں جموں وکشمیر میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کے مقصد سے مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور بالائی ورکروں کو متحرک کرکے تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔این آئی اے تحقیقات کے مطابق نئی تشکیل پانے والی کالعدم تنظیموں کے کیڈرز اور کارکنان سٹکی بم ، آئی ای یز ، فنڈز ، نشہ آور اشیاء اور اسلحہ وگولہ بارود وغیرہ جمع کرنے اور انہیں ملی ٹینٹوں میں تقسیم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں اور یہ کہ مذکورہ تنظیمیں دہشت گردی، تخریبی سرگرمیاں ، تشدد اور بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ اور ان کے کیڈرز وادی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کو اسلحہ وگولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات وغیرہ پہنچانے کی خاطر ڈرون کا استعمال کر رہے ہیں جبکہ ہندوستان میں اپنے کارکنوں سے رابط قائم کرنے کی خاطر سوشل میڈیا سائٹوں کو بروئے کار لا رہے ہیں۔