این آئی آر ایف رینکنگ جے این یو ،جامعہ ملیہ اور علی گڑھ یونیورسٹی کو پہلے 10میں جگہ ملی

ایجنسیز

نئی دہلی// این آئی آر ایف رینکنگ میںجواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے نے پہلے10 میں جگہ بنائی ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو تیسری رینک، جواہر لال نہرو یونیورسٹی کو دوسری ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کونویں اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلورو کو پہلی پوزیشن ملی ۔ وہیں دوسری جانب جامعہ ہمدرد کا فارمیسی پہلے مقام سے دوسرے مقام پر کھسک گیا ہے اور جامعہ ہمدرد فارمیسی میں دوسرے نمبر پر رہی ۔ وزارت کی جانب سے رینکنگ کے اعلان کیلئے منعقدہ ایک پروقار تقریب میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر(پدم شری) نے وزیر تعلیم برائے مملکت ڈاکٹر راج کمار رنجن سنکھ کے ہاتھوں یہ انعام حاصل کیا۔ اس موقع پر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ ’مجھے بے انتہا خوشی ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک مرتبہ پھر سے ملک کی تین سرکردہ یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔

 

 

ہم یونیورسٹی میں تدریس، ریسرچ اور تحقیقی معیار کو بہتر سے بہتر کرنے کے لیے پیہم کوششیں کر رہے ہیں‘۔این آئی آر ایف کی رینکنگ میں بھی ہم نے 2016 کے تیرہویں مقام سے 2022 میں تیسری رینک حاصل کی ہے اور اس سال اس مقام کو برقرار بھی رکھا ہے۔مجھے توقع ہے کہ آئندہ برسو ں میں یونیورسٹی جملہ معیارات میں مزید بہتر مظاہر ہ کرے گی۔ نجمہ اختر نے کہا کہ جو ادارے جامعہ سے آگے ہیں وہ انڈر گریجویٹ ایجوکیشن فراہم نہیں کرتے، ہماری فنڈنگ بھی کم ہے، اس لئے ہماری حصولیابی زیادہ اہم ہے۔ حال ہی میں ہم نے مینجمنٹ سمیت دو فیکلٹی نئی شروع کی ہیں ، ہم نے میڈیکل کے لئے سیلف فائنانس کے طور پر کرنے کی وزارت سے اجازت مانگی ہے۔ جیسے ہی اجازت ملے گی ہم میڈیکل کی شروعات کر دیں گے ۔ کئی کورس پہلے ہی شروع کر چکے ہیں لیکن وہ میڈیکل فیکلٹی کے تحت نہیں ہیں ۔انہوں نے جامعہ کے شاندار مظاہرے کو تدریس،پ لیسمنٹ اور تحقیق وغیرہ کے شعبوں میں بہتر ہوتے تناظر سے بھی منسلک کیا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ ملک میں طلبا کے لیے ایک ترجیحی ادارہ بن گیاہے، جس کا اہم ثبوت اس میں داخلے کے لئے بڑی تعداد میں طلبا کی درخواستوں کا موصول ہونا ہے۔