اہم خبریں

لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے سری نگر میں ترنگا لہرایا
سری نگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں 76ویں یوم آزادی کے موقعہ پر منعقدہ تقریب میں ترنگا لہرایا۔لیفٹیننٹ گورنر نے پریڈ کا معائنہ کیا اور شاندار مارچ پاسٹ سے سلامی لی۔یوم آزادی کی پریڈ میں بی ایس ایف، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی، ایس ایس بی، جے کے اے پی آئی آر پی، جے کے پی خواتین دستے، ایس ڈی آر ایف، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز، جموں و کشمیر پولیس، سول ڈیفنس، فارسٹ پروٹیکشن فورس، نیشنل کیڈٹ کور، سکولی طلباء اور جے کے پی، بی ایس ایف، اور جے کے پی پائپ بینڈ کے مختلف دستے شامل تھے۔ طلباء اور ثقافتی فنکاروں نے حب الوطنی کے جذبے کو اُجاگر کرتے ہوئے رنگا رنگ ثقافتی آئٹیم پیش کیں۔ 76ویں یوم آزادی کی تقریبات نے ہمارے بہادروں اورشہدأ کی قربانیوں کو یاد کیا اور ہندوستانی تحریک آزادی کے جذبے کو پھر سے زندہ کیا۔قومی یکجہتی کے موضوعات کے ساتھ ثقافتی میلے نے سماجی ہم آہنگی کی بنیادی اقدار کے لئے ہماری مشترکہ وابستگی کا مظاہرہ کیا اور فن کاروں نے جامع ورثے کی نمائندگی کی اورنئے اور سر اُٹھانے والے جموںوکشمیر کی جھلکیاں دِکھائیں۔اِس موقعہ پر بانڈ￿ پا￿تھ￿راور بھنگڑا رقص کی پُر جوش پرفارمنس بھی پیش کی گئی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ثقافتی پروگرام میں بہترین کارکردگی دِکھانے والے طلباء گروپوں کو نقد انعامات سے نوازا۔یوٹی سطح کے یوم آزادی کے موقعہ پر گائیکی قومی ترانہ مقابلے کے فاتحین کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔اِس موقعہ پر کرکٹ سٹیڈیم سری نگر میں موجود لوگوں میں جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس پنکج متھل ، سٹیٹ الیکشن کمشنر کے کے شرما، ہائی کورٹ کے ججز ، پی آر آئی کے نمائندے ، میئر ایس ایم سی جنید عظیم متو ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ڈی جی پی دِلباغ سنگھ ، لیفٹیننٹ جرنل جی او سی 15کور امردیپ سنگھ ، سابق قانون سازوں ، سینئر سول ، پولیس اور آرمی اَفسران ، سیاسی و سماجی کارکنان ، ممتاز شہری اور میڈیا اَفراد شامل تھے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسزیشن کمپلیکس جموں میں قومی پرچم لہرایا گیا
جموں//ایڈیشنل کمشنر ایڈمنسٹریشن اینڈ انفورسمنٹ سٹیٹ ٹیکسز جموں نیتو گپتا نے ایکسائز اینڈ ٹیکسزیشن کمپلیکس میں قومی پرچم لہرایا۔ایڈیشنل کمشنر نے قومی پرچم لہرانے کے بعد اَفسران اور عا م لوگوں کو یوم آزادی کی مبارک باد دی جسے ’’ آزادی کا اَمرت مہااُتسو‘‘ کے طور پر منایا جارہا ہے ۔ ایڈیشنل کمشنر نے اَپنے خطاب میں آئین کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور ملک کی تحریک آزادی کے بہادروں کو یاد کیا۔اِس موقعہ پر ڈپٹی کمشنر ان سٹیٹ ٹیکسز جموں ، محکمہ کے سینئر اَفسران اور متعلقین بھی موجود تھے۔

پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر نے جے کے ہائوس نئی دہلی میں قومی پرچم لہرایا
نئی دہلی//پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر جموں وکشمیر بپل پاٹھک نے پرتھوی راج روڈ پر واقع جے کے ہائوس میں 76 ویں یوم آزادی کے موقعہ پر قومی پرچم لہرایا۔اِس موقعہ پر جموںوکشمیر آرمڈ پولیس کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنرنے اِس مُبارک دِن پر اَپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایونٹ ہمیں اَپنے آزادی پسند بہادروںکی قربانی کو یاددِلاتا ہے جنہوں نے ہماری پیاری قوم کے وقار اور سا لمیت کے لئے اَپنی جانیں نچھاور کیں۔اِس موقعہ پر ایڈیشنل ریذیڈنٹ کمشنرنیرج کمار ، ایس ایس پی اَجیت سنگھ اور دیگر اَفسران اور ملازمین بھی موجو دتھے۔بعد میں پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر نے جے کے ہائوس کے اَفسران او رملازمین کے ساتھ بات چیت بھی کی۔

کانگریس نے آزادی کا 75واں سال منایا
جموں//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے پیر کو آزادی کا 75 واں سال منایااور قوم پر زور دیا کہ وہ ملک میں تنوع، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور یکجہتی کے حقیقی احساس کو ظاہر کرنے کے لیے ہندوستان کی آزادی کی 100 سالہ تقریبات کے لیے متحد ہو جائیں۔جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمدمیر کے ساتھ ورکنگ صدر رمن بھلا اور پارٹی کے تمام کارکنوں نے جموں میں ترنگا لہرایا جس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ کانگریس قائدین نے اس موقع پر مبارکباد کا تبادلہ کیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جے کے پی سی سی صدر غلام احمد نے آزادی کے 75 ویں سال پر کانگریس پارٹی کی قوم اور رینک فائل کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس دن کو آزادی پسندوں کی قربانیوں کا نتیجہ قرار دیا، جنہوں نے آزادی کی بحالی کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ میر نے آزادی کی جدوجہد اور آزادی کے بعد ملک کی جامع ترقی میں کانگریس پارٹی کی عظیم شراکت کی تعریف کی اور کہا کہ یہ پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی قیادت میں کانگریس پارٹی ہے جس نے قوم کے وقار کو بلندیوں تک پہنچایا ۔میر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ تنوع اور ہم آہنگی کو ظاہر کرنے کے لیے “متحد ہو کر” ہندوستان کی آزادی کے 100 سالہ جشن کے لیے تیار ہوں، جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے، جہاں تمام فرقوں کے جذبات اور جذبات کا احترام کیا جاتا ہے اور ان کے حقوق کا احترام کیا جاتا ہے۔ آئین کے تحت ضمانت کے طور پر محفوظ کیا گیا ہے۔

شیر کشمیر بھون میں 76 واں یوم آزادی منایا گیا، گپتا نے قومی پرچم لہرایا
جموں//نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے سیکولر اخلاقیات کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تنوع میں اتحاد ہی قوم کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ شیر کشمیر بھون میں 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم لہراتے ہوئے گپتا نے لوگوں کو ہم آہنگی برقرار رکھنے اور امن اور اتحاد کے لیے کوشش کرنے کی تلقین کی۔ صوبائی صدر نے اس پرمسرت موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ وہ جموں و کشمیر کے شاندار تکثیری اخلاق کی پہچان دوستی اور امن کے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے۔

ضلع انفارمیشن سینٹر کشتواڑ کے ملازم کو نوازا گیا
کشتواڑ//ڈسٹرکٹ انفارمیشن سنٹر کشتواڑ کے ملازم سباش چندر کو ضلع ہیڈ کوارٹر کشتواڑ میں 76 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر مہمان خصوصی و سیول انتظامیہ کے افسران نے اعزاز سے نوازاجو قومی تقریب کا مشاہدہ کرنے آئے تھے۔ انھیں یہ اعزاز سرکاری کاموں کی میڈیا کوریج کے شعبے میں ان کی بے داغ اور سرشار خدمات پر دیاگیا۔ ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے اس کے کام کرنے والے رویے کی تعریف کی ہے اور ان کی وقت کی پابندی، جوش اور کام کے تئیں انتہائی لگن کو تسلیم کیا۔

گورنمنٹ کامرس کالج جموں میں جشن آزادی کی تقریب
جموں// گورنمنٹ ایس پی ایم آر کالج آف کامرس، جموں نے یوم آزادی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ کالج کے ایکو کلب، این ایس ایس اور این سی سی یونٹس نے 15 اگست 2022 کو کیمپس میں پرچم کشائی کا اہتمام کیا۔ کالج کی پرنسپل پروفیسر ارچنا کول نے پرچم کشائی کی جس کے بعد قومی ترانہ این سی سی کیڈٹس اور این ایس ایس رضاکاروں نے مل کر گایا۔ پرچم کشائی کی تقریب کے بعد، ایک ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء نے حب الوطنی کے گیت گائے جبکہ پروفیسر عرفان علی نے قیصر الجعفری کی غزل گائی اور ہندوستان کو آزادی دلانے والے لوگوں کی عظیم قربانیوں کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر ایکو کلب نے کالج کیمپس میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا، اس طرح اپنے ایک ہفتہ کے پروگرام ’’راشٹر کے نام پریوارن سپتاہ‘‘ پروگرام کا آغاز ہوا۔

جموں، سانبہ اور راجوری میں 61 مویشی پراسرار بیماری سے ہلاک
ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل ، کنٹرول روم قائم، ہمہ گیرگھر گھر مہم کا آغاز
سید امجد شاہ
جموں//جموں خطہ کے تین اضلاع جموں، سانبہ اور راجوری میں سرحدی علاقوں میں پراسرار بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ سے 61 گھریلو جانوروں کی موت کی اطلاع ملی ہے۔ڈائرکٹرپشوپالن جموں، کرشن لال شرما نے بتایا’’61 مرنے والے جانوروں کی موت ہوئی ہے جن میں جموں ضلع میں 56 ،سانبہ میں 4 اورراجوری میں 1شامل ہے”۔تاہم انہوں نے کہا کہ”اگرچہ اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، لیکن بظاہر یہ جانور ‘گلی دار جلد کی بیماری’ سے مرے کیونکہ ان میں ایسی علامات تھیں۔ مردہ جانوروں کو دفن کر دیا گیا”۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دی ہیں، کنٹرول روم قائم کیے ہیں اور اس بیماری سے متاثرہ اضلاع میں ٹول فری ہیلپ لائن نمبرز عام لوگوں کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔ ہم ڈیری فارموں، دیہاتوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں اور کسانوں کے گھروں کا مسلسل دورہ کر رہے ہیں۔انکاکہناتھا”ابتدائی مرحلے میں وائرس کو سمجھنے میں وقت لگا۔ اب ہم جانوروں کی حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے بارے میں مناسب آگاہی کے ساتھ اس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے قابل ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے متاثرہ جانور ویٹرنری ڈاکٹروں کے علاج کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں”۔انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 90 نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکیورٹی اینیمل ڈیزیز (NIHSAD) (بھوپال، مدھیہ پردیش) کو آر ایس پورہ اور پرگوال کے ایک سرحدی گاؤں سے دو رپورٹس میں جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں‘‘۔انکامزید کہناتھا”میں خود بیداری کی ٹیموں کا ایک حصہ ہوں جو گھر گھر جا کر گاؤں گاؤں جا کر لوگوں سے جانوروں کی مناسب حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کہتی ہوں۔ یہ وائرس مکھیوں اور مچھروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ اس لیے حفظان صحت ضروری ہے‘‘۔دریں اثنا، کٹھوعہ میں ا یک عہدیدار نے بتایا کہ ان کے پاس 180 متاثرہ جانور ہیں اور 35 متاثرہ جانور طبی دیکھ بھال کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں۔زیادہ تر متاثرہ علاقے ضلع کے سرحدی علاقے ہیں” ۔اس کے علاوہ، چیف اینیمل ہسبنڈری آفیسر ادھم پور ڈاکٹر راکیش گپتا نے پڑوسی ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں جلد کی گانٹھ کی بیماری کے پھیلنے پر قابو پانے کے لیے ریپڈ ریسپانس ٹیمیں تشکیل دی ہیں کیونکہ اس سے کسانوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔جموں، سانبہ اور کٹھوعہ سے بھی مشتبہ کیسوں کی لاتعداد رپورٹ ہوئی ہے۔ ادھم پور میں کچھ چھٹ پٹ واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔عہدیدار نے بتایا کہ یہ ریپڈ رسپانس ٹیمیں ادھم پور، اس کے ملحقہ علاقوں، ٹکری، مجالتہ، خون، پنچاری، مونگری، چنانی، سیونا اور نرسو، جگانو، رام نگر، کولونتا، چنونٹا، پرلی دھر، گورڈی، لٹی ماروتھی،ڈوڈوبسنت گڑھ کے لیے تشکیل دی گئی ہیں۔محکمہ پشوپالن کے ایک اور عہدیدارنے بتایا کہ انہوں نے ریاسی، جموں، کٹھوعہ اور دیگر اضلاع سے نمونے جمع کیے ہیں اور رپورٹوں کا انتظار ہے۔انکاکہناتھا”بیماری کی ویکسی نیشن دستیاب نہیں ہے اور اس صورت حال میں ہم متاثرہ جانوروں کو بخار یا گوٹ پوکس کی دوائیوں کے لیے دیکھ بھال فراہم کر رہے ہیں،” ۔انہوںنے مزید کہا کہ انہوں نے اس کے علاج کے لیے دوا/ٹیکے لگانے کا آرڈر دے دیا ہے۔

صوبہ جموں میں کورونا معاملات میں تنزلی جاری
منگل کو صرف13متاثر،129شفایاب،577ہنوز زیر علاج
نیوز ڈیسک
جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں کورونا وائرس کے صرف13نئے معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ اس دوران129مریض شفایاب ہوئے ہیں اور577ہنوز زیرعلاج ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جموں میں کورونا کی وجہ سے اب تک مجموعی طور 2347ہلاکتیں ہوئی ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میںپچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ صوبہ جموں کے ضلع جموں میں02،ضلع سانبہ میں06، ضلع راجوری میں01، ضلع رِیاسی میں03، ضلع رام بن میں01 نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ادھم پور ،کٹھوعہ ،ڈوڈہ ،کشتواڑاور پونچھ اَضلاع میں کسی بھی کووِڈ مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں آئی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,63,15,446ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 16اگست2022کی شام تک2,58,41,174نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,74,272 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک66,99,578افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں142اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔3,757فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ341اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق66,90,559اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔کووِڈ ویکسی نیشن کے بارے میں بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 47,007کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے ٹیکوں کی مجموعی تعداد 2,39,37,727تک پہنچ گئی ہے ۔اِس کے علاوہ جموں و کشمیر میںزائد اَز 18 برس عمر کی صد فیصد آبادی کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔

مبینہ طورجعلی خبریں پھیلانے کا شاخسانہ
رام بن ضلع میں 7 نیوز پورٹلز پر پابندی عائد
نمائندہ عظمیٰ
رام بن//ضلع انتظامیہ را م بن نے مبینہ طور پر جعلی خبریں پھیلانے، سرکاری اہلکاروں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے، اور مبینہ طور پر حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے کے الزام میں سات نیوز پورٹلز پر پابندی لگا دی ہے۔ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت اسلام نے بتایا کہ یہ پہلا مرحلہ ہے ،دوسرے مرحلے میں جو لوگ حقیقی اسناد پیش کرنے میں ناکام رہیں گے ان پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر رام بن نے ایس ایس پی رام بن کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حکم نامہ کو صحیح معنوں میں نافذ کریں۔ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فرضی خبریں پھیلانے والے اور حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے والے غیر قانونی نیوز پورٹلز پر پابندی کا مقصد ضلع رام بن کے علاقائی دائرہ اختیار میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ اگر ان جعلی نیوز پورٹلز نے اپنی سرگرمیوں پر روک نہ لگائی تو ان پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق، مختلف نیوز پورٹلز سے وابستہ رام بن کے صحافیوں سے کہا گیا کہ وہ ضلع انفارمیشن آفیسر رام بن کے سامنے اپنی اسناد جمع کرائیں۔مختلف نیوز پورٹلز سے وابستہ سات افراد (ان میں سے ایک نامعلوم) مجاز اتھارٹی کی رجسٹریشن سمیت اپنی اسناد جمع کرانے میں ناکام رہے۔ سات جعلی نیوز پورٹلز سے وابستہ ان تمام افراد کو اپنی کارروائیاں جاری رکھنے سے روک دیا گیا ہے۔حکم نامے کے مطابق، ممنوعہ پورٹلز اور افراد کی فہرست میں لطیف رضا، سنگلدان (یونائیٹڈ نیوز اردو )، چرنجیت بالی اکھڑال (وی ڈی نیوز)، مبشر نذیر اکھڑال (نیوز ورس انڈیا)، ذوالفقار بھٹ سنگلدان (کرنٹ نیوز آف انڈیا)، سجاد رونیال مالیگام ،پوگل (نیوز بیورو آف انڈیا،این بی آئی)، راج گڑھ کے پرویز بھٹ (ٹوڈے نیوز لائن) اور جی ایچ آر ٹی نیوز چلانے والا ایک نامعلوم شخص شامل ہیں۔

گول میں جل شکتی عارضی ملازمین کی ہڑتال شروع
کہا مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا
زاہد بشیر
گول// جموں و کشمیر یوٹی کے باقی حصوں کی طرح گول میں بھی محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین نے دفتر کے سامنے 72گھنٹوں کی زور دار احتجاجی ہڑتال شروع کی ۔اس دوران تمام ملازمین نے یک مشت ہو کر سرکار کے خلاف نعرے بازے کی ۔ ان عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کیا گیا اور ہم جب بھی ہرتال کرتے ہیں اور ہمارے ساتھ جھوٹے وعدے کئے جاتے ہیں جس وجہ سے آج کچھ لوگ سبکدوشی کے قریب بڑھاپے کی زندگی کو پہنچ چکے ہیں اور وہ در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرکار یہ ہمارے ساتھ نہیں بلکہ ہمارے بچوں کے ساتھ نا انصافی کر رہی ہے اور اس نا انصافی کا اثر ہمارے بچوں کے مستقبل پر پڑے گا ۔ گول صدر مقام پر عاشق حسین اورغلام نبی کی صدارت میں محکمہ جل شکتی کے ملازمین نے زدر دار احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ72گھنٹے کی ہڑتال پورے جموںو کشمیر یو ٹی کے تمام تحاصیل مقامات پر ہو رہی ہے جس میں آل جے اینڈ کے پی ایچ ای آئی ٹی آئی ٹرینڈ،سی پی ورکر لینڈڈونر ایسو سی ایشن حصہ لیا ہے ۔اور باقی تنظیموں نے بھی اس ہڑتال میں حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی مانگ ہمیں مستقل کرنے کی ہے کیونکہ کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو اس سپنے کولے کر فوت بھی ہو چکے ہیں اور کچھ بڑھاپے کو بھی پہنچ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے نوے دن کی ہڑتال کی تھی تو سرکا رنے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ 15اگست سے پہلے پہلے ’’مینمم ویجز ایکٹ ‘‘کو لاگو کیا جائے گا لیکن آج بھی ہمارا یہ مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ستر مہینے سے ہماری ویجز ریلیز نہیں ہو رہی ہے جس وجہ سے یہ طبقہ کافی پریشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ کم و بیش 60ہزر عارضی ملازمین اس وقت جموںوکشمیر یوٹی میں پریشان ہیں اور گورنر انتظامیہ سے اپیل ہے کہ ہمارے بچوں پر ترس کھا کر ہمارے مسائل کی طرف دھیان دیا جائے تا کہ باقی لوگوں کی طرح ہم بھی اپنی زندگی بسر کر سکیں ۔

ضلعی ترقیاتی کونسلر رام بن رینوکا کٹوچ کا ایثار
سول کیو آر ٹی رام بن کے رضاکاروں کو اپنے فنڈس سے ایمبولینس عطیہ کی
محمد تسکین
بانہال// ضلع ترقیاتی کونسل رام بن کی کونسلر رینوکا کٹوچ نے اپنے فنڈس سے مقامی رضاکار تنظیم سیول کیو آر ٹی رام بن کو ایک ایمبولینس عطیہ کی ہے اور ان کی اس کاوش کا سول کیو آر ٹی رضاکاروں نے خیر مقدم کیا ہے۔ یہ رقم انہوں نے اپنے ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ سے واگزار کئے ہیں۔ یوم آزادی کی تقریبات کے بعد رینوکا کٹوچ جو ضلع ترقیاتی کونسل رام بن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کونسلر ہیں ، نے اس ایمبولینس گاڑی کی چابیاں سیول کیو آر ٹی رام بن کے صدر بشیر احمد ماگرے کو سونپیں۔ اس موقع پر ضلع ترقیاتی کونسل کے ارکان اور سول کیو آر ٹی رام بن کے رضاکار موجود تھے ۔سول کیو آر ٹی رام بن کے صدر بشیر احمد ماگرے اور جرنل سیکریٹری محمد اسلم سہمت سمیت دیگر رضاکاروں نے کونسلر رینوکا کٹوچ کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنظیم کو ایک ایمبولینس کی اشد ضرورت تھی تاکہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر رام بن ضلع میں ہونے والے سڑک حادثات میں زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جا سکے۔ اْنہوں نے کہا اس ایمبولینس سروس کی مدد سے ان کے بچاؤ کاروائیوں کے کام میں مزید فعالیت آئے گی جو کئی افراد کی جان بچا سکتے ہیں۔

منی مہیش یاترا کے دوران دلدوز حادثہ ،13 سالہ بچی لقمہ اجل، 3زخمی
سابق رکن اسمبلی بھدرواہ غمزدہ ، انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //سابق ممبر اسمبلی بھدرواہ و بھاجپا لیڈر دلیپ سنگھ پریہار نے منی مہیش یاترا کے دوران چمبہ ہماچل میں پیش آئے دلدوز حادثہ میں بھلیسہ کی 13 سالہ لڑکی کی موت و تین افراد زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کی ہے۔انہوں نے اس حادثہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ہماچل کی سرکار سے یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات بہم پہنچانے و پرانے پلوں کی از سر نو مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے جاں بحق ہوئی دوشیزہ کے خاندان کو دس لاکھ و زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے بطور امداد دینے کی بھی مانگ کی۔ انہوں نے لاپراہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اسطرح کے حادثات پیش نہ آ سکیں۔اس دوران حادثہ پر ضلع انتظامیہ ڈوڈہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں وہ چمبہ کی انتظامیہ کے ساتھ برابر رابطے میں ہیں۔محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ و اے ڈی سی بھدرواہ نے متعلقہ انتظامیہ کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہوں نے متاثرہ کنبوں کو ہر ممکن مدد کرنے کی بھی یقین دہانی دی۔انہوں نے کہا کہ دوشیزہ بچی کی لاش کو اپنے گھر واقع بھلیسہ پہنچانے کے لئے اے ڈی سی بھدرواہ چمبہ کے اے ڈی ایم کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

جموں وکشمیر کے اندر بڑھتی بے روزگار ی لمحہ فکریہ:منجیت سنگھ
صنعتی شعبہ، ترقیاتی وپن بجلی پروجیکٹوں میں مقامی نوجوانوں کے لئے ملازمت مخصوص کی جائیں
سانبہ// اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ کابینہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں زیر تعمیر ترقیاتی وپن بجلی پروجیکٹوں اور صنعتی شعبہ میں مقامی نوجوانوں کے لئے نوکریاں مخصوص کی جائیں۔وجے پور میں پارٹی ورکروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منجیت سنگھ نے بڑھتی بے روزگار ی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی عدم توجہ سے صورتحال سنگین رْخ اختیار کرتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا’’ جموں وکشمیر میں ریکار توڑ بے روزگاری ہے لیکن حکومت نے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کے لئے کوئی قدم نہیں اْٹھایا جس وجہ سے نوجوان نجی وسرکاری شعبہ جات میں حصول ِ روزگار کی خاطر در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں جن کی کہیں بھی سنوائی نہیں ہورہی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد نوجوان ملازمتوں کے لئے پریشان ہیں اور عمر کی دہلیز پار کرتے جارہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ حکومت کوچاہئے کہ نوجوانوں میں اعتماد سازی کی بحالی کے لئے صنعتی شعبہ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے کاموں، پن بجلی پروجیکٹوں، ایمز وجے پور، آئی آئی ایم جموں اور دیگر اہم اداروں میں اْن کے لئے ملازمتیں مخصوص کی جائیں۔موصوف نے مزید کہا’’جموں وکشمیر میںوسیع تر امکانات ہیں لیکن نوجوانوں میں بڑھتی بے چینی کو دور کرنے کے لئے ایک مخلصانہ طرز ِ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔انتظامیہ لاپرواہی اور غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس وجہ سے بھرتیاں گھوٹالوں میں تبدیل ہورہی ہیں۔ بھرتی عمل کو شفاف وجوابدہ بنانے کے لئے اقدامات اْٹھائے جانے چاہئے۔اس ضمن میں حکومت کو چاہئے کہ ریاستی درجہ بحال کر کے جلد سے جلد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کرائے جائیں کیونکہ ایک منتخب حکومت ہی لوگوں کے ساتھ انصاف کرسکتی ہے اور بیروکریسی کو جوابدہی بناسکتی ہے جوکہ اِس وقت اپنی مرضی ومنشاء کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کی خواہشات ، توقعات کی نہ اْنہیں پرواہ ہے نہ ہی اْن کے مسائل کی طرف توجہ دی جارہی ہے بلکہ عوام دشمن فیصلے لوگوں کو زبردستی تھونپے جارہے ہیں۔ ترقیاتی عمل سست روی کا شکار ہے ، کئی پروجیکٹوں کے تحت فنڈز استعمال کئے بغیر ہی واپس جارہے ہیں۔