اہم خبریں

یوم آزادی کے پیش نظر جموں، کٹھوعہ، سانبہ، ریاسی، ادھم پور میں سیکورٹی کے انتظامات سخت
سرحدوں پر چوکسی میں اضافہ
،جموں پٹھان کوٹ شاہراہ سیل،کٹھوعہ پولیس نے لکھن پور تک 40 کلومیٹر لمبی ترنگا ریلی نکالی
سید امجد شاہ
جموں//جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ادھم پور اور ریاسی اضلاع میں 15 اگست کو یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور سپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی طرف سے اضافی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی اور ناکے کی چیکنگ کی گئی ہے۔ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ اپنی گشت کو بھی تیز کیا ہے اور سرحدی پولیس اور گاؤں کی دفاعی کمیٹیوں کی مدد سے جموں، سانبہ اور کٹھوعہ میں دیگر سیکورٹی فورسز، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ تال میل بڑھایا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ جموں شہر بھر میں ناکہ چیکنگ میں اضافہ کردیا گیا ہے جہاں جشن آزادی کے موقع پر مرکزی تقریب ایم اے اسٹیڈیم میں منعقد کی جارہی ہے۔عہدیدار نے کہا’’جموں شہر کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر ناکے مضبوط کرنے اور سرپرائز چیکنگ کے ساتھ نگرانی کی جا رہی ہے۔ پولیس بے عیب حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ دریائے توی کے علاقے میں خصوصی چیک پوائنٹس قائم اور گشت شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ایم اے سٹیڈیم کو سیکورٹی فورسز نے پرامن یوم آزادی کی تقریبات کے لیے مکمل طور پر حفاظتی انتظامات کے ساتھ کثیر سطحی حفاظتی انتظامات کے ساتھ پولیس کے ہزاروں اہلکار، فوجی دستے ،نیم فوجی اور خفیہ ایجنسیاںبھی شامل کر لیے ہیں۔ عہدیداروں نے کہا ’’جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع میں ناکہ چیکنگ بڑھا دی گئی ہے اور سرحدی دیہات کی سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ خصوصی طور پر نگرانی کی جارہی ہے‘‘۔سول انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیاں پہلے ہی اپنے اپنے اضلاع میں میٹنگز کا سلسلہ کرچکی ہیں۔دریں اثنا، کٹھوعہ پولیس نے ضلع میں ایک ’ٹرکنگا ریلی‘ کا بھی اہتمام کیا جس میں سینکڑوں پولیس افسران اور اہلکاروں کی شرکت تھی۔ایس ایس پی کٹھوعہ، آر ایس کوتوال نے کہا”ہم نے سول سوسائٹی کے اراکین کی شرکت سے ایک ترنگا ریلی نکالی تھی جو گھگوال، ہیرا نگر سے شروع ہوئی اور پھر لکھن پور چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ترنگا ریلی نے لکھن پور تک 40 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا‘‘۔ جموں صوبے میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر فوج کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ حد متارکہ پر رات کا گشت بھی تیز کیا گیا ہے تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو وقت رہتے ناکام بنایا جاسکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فو ج کو ہدایت دی گئی ہے کہ سرحدوں پر چوبیس گھنٹے پیٹرولنگ کے ساتھ ساتھ رات کے دوران دکھائی دینے والے آلات کے ذریعے بھی مشکوک افراد کی سرگرمیوں پر نظر گزر رکھی جائے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ یوم آزادی کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔ان کے مطابق سرحدوں کی صورتحال کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں اورجو کوئی بھی غیر قانونی طریقے سے بھارت کے حدود میں گھس آنے کی کوشش کرئے گا اس سے سخت قیمت چکانی پڑے گی۔دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر چہ سرحدیں اس وقت خاموش ہے لیکن یوم آزادی کے پیش نظر حد متارکہ پر فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔دریں اثنا جموں وکشمیر کے حدود میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی پٹھان کورٹ شاہراہ پر باریک بینی سے تلاشی کے بعد ہی آگے جانے کی اجازت دی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جموں پٹھان کوٹ شاہراہ کو پوری طرح سے سیل کیا اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔

 

مرت سروور بدھوری بڑی برہمنا میں بھی ترنگا لہرایا
ضلع سانبہ میں 75 اَمرت سرور مقررہ تاریخ سے پہلے مکمل
سانبہ//لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور رائے بھٹناگر نے ’’ آزادی کا اَمرت مہااُتسو‘‘ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر امرت سروور بدھوری کی تقریب میں قومی پرچم لہرایا۔اُنہوں نے اِس موقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر اِنتظامیہ امرت سرووروں کو مقررہ ہدف سے پہلے مکمل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور مشن امرت سروور کے تحت جس کا آغاز وزیر اعظم نریندرمودی نے پنچایت پلی سانبہ ضلع میں 24 ؍ اپریل 2022ء کو قومی یوم پنچایت کے موقعہ پر کیا تھا۔اُنہوں نے کہا کہ سانبہ سمیت ہر ضلع میں 75 امرت سرووروں کے وزیر اعظم کے نظرئیے کو پورا کرنے کے لئے جموںوکشمیر میں آبی ذخائر کی تخلیق اور بحالی کی رفتار بہت تیز رہی ہے۔صوبائی کمشنر نے ضلع میں مشن سروور کے تحت شاندار کام کرنے پر آر ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ ، آئی ڈبلیو ایم پی ، سوئیل کنزرویٹر ڈیپارٹمنٹ ، این ایچ اے آئی اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ اِنتظامیہ کو مبارک باد دیتے ہوئے پی آر آئی ممبران اور مقامی لوگوں سے کہاکہ وہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لئے تمام امرت سروورکے ارد گرد پودے لگا کر اس پہل کو مزید مضبوط کریں۔اِنتظامیہ نے مشن امرت سروور کے تحت آبی ذخائر پر تجاوزات کو روکنے اور نئے سرے سے بحال اَمرت سرووروں کے ارد گرد اور حفظان صحت کو برقرار رکھنے کی ضرورت کے بارے میں مقامی لوگوں میں بیداری پھیلانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر سانبہ انورادھا گپتا نے معززین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام اَضلاع کی طرح ضلع اِنتظامیہ سانبہ کو بھی 31 مارچ 2013 تک 75 امرت سروور مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا تھا تاہم یہ کام مقررہ تاریخ سے پہلے ہی مکمل کیا گیا ہے ۔ اُنہوں نے مزید انکشاف کیاکہ رواں مالی برس کے اختتام تک ضلع سانبہ 170 امرت سروور مکمل کرے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ بدھوری تالاب کو چترال کے ہیرو جنرل باج سنگھ نے 100 برس سے زیادہ عرصہ قبل بنایا تھا لیکن اس کی بحالی اور کیچ منٹ ائیریا ٹریٹمنٹ ، سٹون پچنگ ، ڈی ویڈنگ وغیرہ کی اَشد ضرورت تھی جو مشن امرت سروور کے تحت کئے گئے ہیں۔اِس موقعہ پر سکولی بچوں نے حب الوطنی پرمبنی ملی نغمہ بھی پیش کیا اور معززین اور شرکأ سے داد وصول کی۔

 

کانگریس کی ٹالی موڑ سے شہیدی چوک تک آزادی گوروپد یاترا ریلی
جموں//ضلع کانگریس کمیٹی جموں (اربن) کی پد یاترا ریلی کا اختتام اتوار کو ضلع کانگریس کے رہنماؤں نے ٹلی موڑ سے شہیدی چوک تک مارچ کرتے ہوئے کیا۔ پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا اور سابق وزیر یوگیش ساہنی جنرل سیک پی سی سی انچارج ضلع صدر جموں (یو) نے ریلی کی قیادت کی۔ پانچ روزہ پڈ یاترا 9 اگست کو بھور کیمپ جموں سے شروع ہوئی تھی جہاں کانگریس لیڈروں نے جموں شہر کے مختلف علاقوں سے گزرتے ہوئے آخر کار شہیدی چوک پہنچنے کا عزم کیا تھا۔ کانگریس نے یہ ریلی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منانے اور جدوجہد آزادی کے قائدین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کی تھی۔ ریلی کا آغاز کرتے ہوئے، پارٹی رہنماؤں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی مختلف ناکامیوں اور پالیسی کی خامیوں کو بھی اجاگر کیا۔ یاترا کے شرکاء نے جی ایس ٹی کی شرحوں میں اضافہ، قیمتوں میں اضافہ، بے روزگاری وغیرہ جیسے مختلف مسائل پر بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ریلی کے دوران حب الوطنی کے گیت گائے۔جیسے جیسے مارچ اپنے راستے سے آگے بڑھ رہا تھا، کانگریس کے بہت سے سینئر قائدین نے میگا ریلی میں شمولیت اختیار کی اور مختلف مقامات پر پہنچنے والے قائدین کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کا بطور حامی استقبال کیا۔ریلی کے اختتام پر پی سی سی کے ورکنگ پریذیڈنٹ رمن بھلا نے کہا کہ ‘ضلع جموں (شہری) نے یوم آزادی سے ایک دن پہلے آزادی کی گورو یاترا کا اختتام کیا ہے۔ پارٹی کے ممبران اور کارکنوں کا پیدل سفر اس وقت کے لیڈروں کی جدوجہد آزادی کے دوران آزادی مارچ کی یاد دلاتا ہے۔ کانگریس پارٹی آج بھی قوم کے لیے وہی نظریات اور ویژن رکھتی ہے جو آزادی سے پہلے تھی۔ جس کا مقصد تمام جابرانہ اور نقصان دہ قوتوں کا قلع قمع کرنا ہے جو ہندوستانی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترنگا یاترا ریلی جموں شہر کے مختلف حصوں سے گزری تاکہ لوگوں تک پہنچ سکے اور ہمارے معاشرے اور ہمارے ملک کی موجودہ صورتحال سے آگاہی فراہم کی جا سکے۔ یاترا ہندوستانی تحریک آزادی کے عظیم قائدین کو خراج عقیدت اور یاد کرنے کا ایک عمل ہے جنہوں نے ہندوستان کے شہریوں کو آزادی کے فخر کے ساتھ جینے کا تحفہ دیا۔

لوگ “ہر گھر ترنگا” مہم کو تہوار کے طور پر منارہے ہیں
بی جے پی نے چھنی ہمت میں بڑی “ترنگا ریلی” کا انعقاد کیا
جموں//بی جے پی رہنماؤں نے چھنی ہمت کے ممتاز شہریوں کے ساتھ چنی ہمت میں ایک بڑی “ترنگا” بائیک/کار ریلی کا انعقاد کیا اور “ہر گھر ترنگا” مہم میں شامل ہوئے۔سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کے ساتھ بی جے پی جموں کے ضلع صدر ونے گپتا نے ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس ریلی کا اہتمام بی جے پی وارڈ نمبر 50 کی کارپوریٹر نینا گپتا، بی جے پی جموں و کشمیر کے اسٹیٹ آئی ٹی ہیڈ ایڈوکیٹ ایشانت گپتا اور بی جے پی جموں کے ضلع سکریٹری پشپندر سنگھ چرک نے کیا تھا۔ریلی نے چھنی ہمت کے ہر علاقے کا احاطہ کیا اور ریلی میں شرکاء کی طرف سے “بھارت ماتا کی جئے”، “وندے ماترم”، “جئے شری رام”، “ہر گھر جائیں گے، ترنگا لگائیں گے” وغیرہ جیسے نعرے لگائے گئے۔کویندر گپتا نے ترنگا ریلی کو جھنڈی دکھاتے ہوئے کہا کہ اس یوم آزادی سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ملک بھر کے لوگوں کو 13 اور 15 اگست کے درمیان قومی پرچم لہرانے کی ترغیب دے کر حب الوطنی کے جذبات کو ابھارنا ہے، جب ملک اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کر رہا ہے۔ونے گپتا نے اس موقع پر کہا کہ اس ترنگا ریلی میں زندگی کے تمام شعبوں کے پرجوش لوگوں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مقامی لوگوں میں ترنگا بھی تقسیم کیا ہے تاکہ وہ اپنے گھروں اور کاروباری اداروں پر قومی پرچم لہرا سکیں اور کہا کہ یہ یوم آزادی یقینی طور پر ایک تاریخ رقم کرے گا۔نینا گپتا نے کہا کہ ترنگا ہمارے دلوں میں بستا ہے اور ہمارے جذبات اس کے رنگوں سے بھرے ہوئے ہیں اور جموں و کشمیر کی سرزمین پر ترنگا کے علاوہ کوئی دوسرا جھنڈا نہیں لہرایا جائے گا۔ انہوں نے “ہر گھر ترنگا ابھیان” شروع کرنے کے لئے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا جو اب ایک عوامی تحریک کے طور پر نکلا ہے۔ انہوں نے ریلی میں شرکت کرنے والے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ایشانت گپتا نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں پر قومی پرچم لہرا کر اس تحریک میں مزید شامل ہوں اور harghartiranga.com پر لاگ ان کر کے اپنے مقام پر ترنگا سیلفیز اور پن ترنگا اپ لوڈ کریں۔ گپتا نے ریلی کی کوریج کے لیے میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

کٹھوعہ میں 75 میٹر ترنگا لے کربھاجپا کارکنوںکی 40کلومیٹر منفرد ریلی
کٹھوعہ//بی جے پی کے ہزاروں کارکنوں اور کارکنوں نے کٹھوعہ ضلع میں 40 کلومیٹر لمبی ہر گھر ترنگا ریلی نکالی، جس میں 75 کلومیٹر لمبی ریلی نکالی گئی۔اس تقریب نے پورے علاقے کے تصور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور شاہراہ کے ساتھ واقع پردیہی دیہات سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ریلی کا خیرمقدم کیا۔بی جے پی کے سینئر لیڈر ستیش شرما کے زیر اہتمام اور سینئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا، سابق وزراء پون گپتا اور راجیو جسروٹیا کے علاوہ ڈی ڈی سی کونسلر درہال محمد اقبال ملک، سرپنچوں اور پنچوں نے شرکت کی۔ترنگا ریلی رام کوٹ سے صبح 6 بجے روانہ ہوئی اور شام 7.30 بجے پیدل بلاور پہنچی۔ جوں جوں ریلی آگے بڑھ رہی تھی، ملحقہ دیہاتوں سے کارکنوں کی تعداد بڑھتی ہی گئی جس نے تاریخی تقریب میں اپنی موجودگی درج کرائی ۔اس موقعہ پر دیوندر رانانے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا”ترنگا یاترا پر لوگوں کے ردعمل کو دیکھ کر بہت پرجوش ہوں، جو نہ صرف ملک بھر میں بلکہ عالمی سطح پر ایک فوکل پوائنٹ بن گئی ہے”۔رانا نے اعلان کیا کہ مودی کا نیا ہندوستان سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس کے ایجنڈے کے ساتھ تشکیل پا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقینی طور پر لوگوں کی مرضی اور حکومت کا عزم ہندوستان میں وشوا گرو بننے میں ظاہر ہوگا۔آزادی کا امرت مہواتسو کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کے زبردست ردعمل کی تعریف کرتے ہوئے سابق وزیر پون گپتا نے کہا کہ سال بھر کی مہم کے دوران منعقد ہونے والی تقریبات نے نوجوانوں میں حب الوطنی کا ایک نیا جذبہ پیدا کیا ہے، جس سے آنے والی نسلوں کو تحریک ملے گی۔ ہر ہندوستانی جس طرح بھی کر سکتا ہے قومی تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے آئیں۔سابق وزیر راجیو جسروٹیا نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو عظیم آزادی کے جنگجوؤں کو ایک مناسب خراج عقیدت ہے، جنہوں نے اس دن کو دیکھنے کے لئے ہندوستانیوں کے لئے اپنی جانیں دیں۔ عوام پرعزم ہیں کہ وہ اپنے خوابوں کی قوم بنا کر ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

 

پولیس نے ڈوڈہ میں گاڑیوں کی ریلی نکالی
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //آزادی کا امرت مہاتسو کے تحت ڈوڈہ پولیس کی جانب سے موٹر سائیکل و گاڑیوں کی ریلی کا انعقاد کیا جس میں ساٹھ کے قریب گاڑیوں نے حصہ لیا۔ ایس ایس پی ڈوڈہ عبد القیوم نے ضلع پولیس لائن سے ریلی کو روانہ کیا جو قصبہ کے مختلف بازاروں سے ہوتے ہوئے ڈی پی ایل میں ہی اختتام پذیر ہوئی۔ واضح رہے کہ پولیس نے ضلع کے طول و ارض میں آزادی کے امرت مہاتسو کے تحت درجنوں ترنگا ریلیوں و روڈ شوز کا اہتمام کیا گیا جس میں پولیس، سیول انتظامیہ و سیکورٹی فورسز کے علاوہ اسکولی بچوں، پنچائتی اراکین و عوام نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔

 

اْکڑال میں کانگریس کی پد یاترا ترنگا ریلی
کانگریس کی وجہ سے ہر گھر میں ترنگا: وقار رسول
کشمیر عظمی رپورٹر
بانہال// انڈین نیشنل کانگریس کے سینئر لیڈر ،سابقہ وزیر اور ممبر اسمبلی بانہال وقار رسول وانی کی قیادت میں حلقہ انتخاب بانہال کے اکڑال میں پدھ یاترا یا پیدل ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں کانگریس کارکنوں اور چیدہ لیڈروں نے شرکت کی۔ انہوں نے قومی ہرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ ملک اور کانگریس جے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ کانگریس کی طرف سے ملک بھر میں آزادی گورو پد یاترا لوگوں کے پرجوش ردعمل کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اگے بڑھ رہی ہے۔ پدھ یاترا کے دوران خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیر اور ممبر اسمبلی بانہال وقار رسول وانی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس یاترا کا آغاز قوم کے ان ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کر رہی ہے جنہوں نے ہندوستان کو برطانوی سامراج سے آزادی حاصل کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اسے ‘گورو یاترا’ کا نام دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی آزادی کا جشن منا رہے ہیں اور ان لوگوں پر ہمیں بے پناہ فخر ہے جنہوں نے جدوجہد آزادی کے دوران ملک کی قیادت کی اور اس سلسلے میں کانگریس کی بھرپور تاریخ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مارچ کا مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی حقیقت کے بارے میں بیداری مہم چلانا ہے تاکہ بھاچپا کی عوام دشمن پالیسیوں کے ذریعے قوم کے استحصال سے پردہ ہٹایا جائے۔ وقار رسول نے کہا کہ کانگریس پارٹی تاریخی طور ازل سے ہی ان تمام طاقتوں کے خلاف لڑتی رہی ہے جو انگریزوں کی طرح ملک کے خلاف کام کرتی ہیں اور بی جے پی کی استحصالی حکمرانی کا مقابلہ کرنے کیلئے بھی کانگریس یہ لڑائی لڑتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر مسائل اپنی انتہا پر پہنچ چکے ہیں اور عام لوگوں کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورو پدھ یاترا ریلی کے ذریعے کانگریس بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی غلطیوں کو اجاگر کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروری اشیا پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں اضافہ ہو، اگنی ویر سکیم ہو ، یا آسمان چھوتی مہنگائی ہو ہم ان تمام مسائل کو لوگوں تک لے جا رہے ہیں۔وقار رسول نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال میں کانگریس پارٹی نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ بی جے پی کیلئے حب الوطنی صرف ایک ایجنڈا ہے اور ہر گھر ترنگا جیسی مہم اور پروپیگنڈا ملک کی غلط عکاسی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سال 2014 سے عام لوگوں سے دولت چھین کر اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسیاں بنا رہی ہے اور بی جے پی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوئی ہے۔

 

کشتواڑ میںفوج کی جانب سے منی میراتھن کا اہتمام
عاصف بٹ
کشتواڑ//آزادی کے امرت مہواتسوکے ایک حصے کے طور پر فوج کی طرف سے کشتواڑ ضلع کی لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے چھاترو میں منی میراتھن کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد نوجوانوں کو اتھلیٹکس اور کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینا ہے۔یہ 15 سال سے زیادہ عمر کے لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے رکھا گیاتھا۔ دوڑ لڑکوں اور لڑکیوں نے جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا اور منی میراتھن میں کل 431 نوجوانوں نے حصہ لیا جن میں 144 لڑکیاں اور 287 لڑکے شامل تھے۔ لڑکیوں کا جوش و خروش قابل تعریف تھا۔ لڑکوں اور لڑکیوں میں ٹاپ 3 رنرز کو میڈلز، میرٹ سرٹیفکیٹ اور انعامات پہلے کے لیے سائیکل، دوسرے کے لیے سوٹ کیس اور تیسرے کے لیے بیگ دیے گئے۔ لڑکیوں کے زمرے میں سنگھپورسے تعلق رکھنے والی نعیمہ ملک، چنگام کی مینا دیوی و ڈیڈھ پیٹھ کی میناکشی شرما فاتح تھیں جبکہ بوائز کیٹیگری میں رحاتھل کے پرویز احمد، ٹھکرائی کے سنجے پرکاش اور سمبول کے اشوک کمار فاتح رہے۔ منی میراتھن کے دیگر تمام شرکاء کو شرکت کا سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ اس کے علاوہ لڑکوں اور لڑکیوں کے چھ ڈسپلن میں ہونے والے ایتھلیٹکس مقابلوں میں بھی انعامات تقسیم کی گئی۔ میٹر ریلے ریس، جیولین تھرو، شاٹ پٹ، ڈسکس تھرو، لمبی چھلانگ اور ہائی جمپ تھے۔ جیتنے والوں کو مستقبل کے کھیلوں کے مقابلوں اور مواقع کے لیے ڈسٹرکٹ یوتھ اسپورٹس آفس کشتواڑ میں رجسٹر کیا گیا۔ والدین اور مقامی پنچایتوں کی حوصلہ افزائی کے لیے انٹر پنچایت ایتھلیٹکس ٹرافیاں بھی دی گئیں۔ زیادہ سے زیادہ تمغے حاصل کرنے والی پنچایت کو ٹرافیاں دی گئیں جنمیں اندروال سی، ڈیڈ ھ پیٹھ اور لوئر چھاتروشامل ہیں۔ چھاترو کرکٹ لیگ کے فاتح منٹو برادرز کشتواڑ اور رنرز اپ ریشی کلب دلیر، چھاترو کو بھی میڈلز اور ٹرافیاں دی گئیں۔

جموں صوبہ میں کورونا معاملات میں کمی کا رجحان جاری
اتوار کو صرف58متاثر،مزید75شفایاب،722ہنوز زیر علاج
نیوز ڈیسک
جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں کورونا وائرس کے صرف58نئے معاملات سامنے آئے ہیںجبکہ75مزید مریض شفایاب ہوئے ہیں اورصوبہ بھر میں722مریض ہنوززیر علاج ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموںمیں ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ضلع جموں میں39،ضلع ادھم پور میں05، ضلع راجوری میں02، ضلع ڈوڈہ میں02، ضلع کٹھوعہ میں01، ضلع پونچھ میں 03 ،ضلع رام بن میں04 اورضلع کشتواڑ میں02 نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔رِیاسی اور سانبہ اَضلاع میں کسی بھی کووِڈ مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں آئی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,62,90,562ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 14اگست2022کی شام تک2,58,17,343نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,73,782 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک66,99,934افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں135اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔4,463فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ331اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق66,90,228اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔کووِڈ ویکسی نیشن کے بارے میں بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 36,952کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے ٹیکوں کی مجموعی تعداد 2,38,62,639تک پہنچ گئی ہے ۔اِس کے علاوہ جموں و کشمیر میںزائد اَز 18 برس عمر کی صد فیصد آبادی کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔

بھدرواہ بھالڑا میں آلٹو گاڑی حادثہ کا شکار
1 خاتون از جان، 4 دیگرافراد زخمی
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ میں پیش آئے سڑک حادثہ میں ایک خاتون از جان جبکہ 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کی شام سات بجے کے قریب بھدرواہ سے چنتا جارہی ایک آلٹو گاڑی زیر نمبری JK02CF-7573بھالڑا کے نزدیک حادثہ کا شکار ہو کر پچاس فٹ نیچے گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک خاتون موقع پر ہی دم توڑ بیٹھی۔ اس حادثہ کے فوراً بعد مقامی لوگ و پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو بھدرواہ ہسپتال منتقل کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اندلو دیوی (33)ولد ککر سنگھ ساکنہ پورا بھلیسہ کو مردہ قرار دیا جبکہ دیوی سنگھ (43)،سمندر لال (45)ولد اندر راج ساکنہ لڈو، ککر سنگھ (35)ولد وید لال ساکنہ پورا بالا و رام سنگھ (46)ولد دیوی رام ساکنہ کٹھوعہ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔

 

مڑواہ میں قائم سرکاری دفاتروں و دیگر ادارے زمینی سطح پر غائب
پی ڈی پی کامڑواہ میں احتجاج،کہا انتظامیہ و عوام کا تال میل نہ کے برابر، علاقہ عدم توجہی کا شکار
عاصف بٹ
کشتواڑ//سب ڈویژن مڑواہ کے صدر مقام پر پیپلز پارٹی کارکنان نے مڑواہ میں قایم سرکاری دفاتروں کے کام کاج کو لیکر زوردار احتجاج کیا۔سینکڑوں کی تعداد میںجمع ہوکر لوگوں نے ریلی نکالی اور نعرے بازی کی۔ مقامی لیڈران نے بتایا کہ انتظامیہ نے علاقے کو مکمل طور نظر انداز کیا ہے۔علاقہ میں کوئی بھی افسرتعینات نہیں ہے جسکے پاس ہم اپنے مطالبات لیکرجائیں اور جوہماری بات سنے ،علاقہ میں تعینات سبھی افسران اضافی چارج سنبھالے ہوئے ہیںجبکہ متعدد سرکاری دفاتر ضلع ہیڈکواٹر سے کام چلارہے ہیں جبکہ زمینی سطح پرکوئی بھی دفتر کام نہیں کررہاہے۔انہوںنے کہا کہ اس سے پہلے کہ عوام کوئی قدم اٹھائے ،ہماری ا علیٰ حکام سے اپیل ہے کہ جلد از جلد ان دفاتر کو شروع کیا جائے تاکہ علاقہ کی غریب عوام کو مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے مقامی لیڈران نے بتایا کہ نواپاچی ہنزل و ہنزل لوپارہ سڑک پر فارسٹ کلیئرنس کی مانگ گزشتہ کئی سال سے علاقہ کی عوام کررہی ہے لیکن آج تک اس پر کوئی پیش رفت ممکن نہ ہوسکی جسے عوام کو سخت مشکلات ہورہی ہیںجبکہ قدرنہ سے دھرنہ سڑک کو بھی جلدازجلد تعمیر کیا جائے۔ انھوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے راشن کے سیل میں کمی کی ہے جوناقابل برادشت ہے کیونکہ علاقہ کی عوام کا دارومدار ہی اس راشن پر ہے کیونکہ علاقہ موسم سرما میں چھ ماہ تک دیگر دنیا سے کٹ کررہ جاتا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انتظامیہ و عوام کا تال میل نہ کے برابر ہے جسمیں اس علاقہ کی غریب پس رہی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے ہرممکن اقدم اٹھائے جانے چاہئیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے نجات مل سکے۔

گول کے پولیس آفیسر سپردل کواعزاز سے نوازاگیا
زاہد بشیر
گول// یومِ آزادی کے موقعہ پرجہاں جموںو کشمیر کے پولیس کو نوازاگیا وہیں ضلع رام بن کے گول علاقہ سے تعلق رکھنے والے ہونہار و ایماندار پولیس آفیسر اے ایس آئی سپر دل ملک ولد محمدسلطان ملک ساکنہ مکجی گول کو بھی محکمہ پولیس میں بہترین کار کردگی حاصل کرنے پرمیڈیل2022کا اعزاز حاصل ہے ۔ سپر دل ملک جو اس وقت ڈسٹرکٹ پولیس لائن ڈوڈہ میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ گول کی عوام نے سپر دل ملک کو محکمہ پولیس میں بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایوارڈ سے نوازے جانے پر مسرت کا اظہار کیا ہے اور انہیں مبارک باد دی ۔اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بالخصوص گول سے تعلق رکھنے والے پولیس آفیسران ، و دوسرے محکمے کے آفیسران اسی طرح سے ایمانداری اور انکساری سے اپنے فرائض انجام دے کر اس طرح کے اعزاز حاصل کریں گے ۔

 

صورتحال 90 کی دہائی کی طرف واپس لوٹ رہی ہے، سیکورٹی کا منظر نامہ تشویشناک:عام آدمی پارٹی
جموں//راجوری میں آرمی کیمپ پر حالیہ فدائین حملے کی کوشش کے علاوہ وادی کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے تازہ واقیات کی مذمت کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی لیڈر گگن پرتاپ سنگھ نے جموں و کشمیر کی ہنگامہ خیز صورتحال پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کا منظر نامہ انتہائی تشویشناک ہے جس کے چلتے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ دونوں کو ملک کے مفاد میں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مکمل افراتفری پھیلی ہوئی ہے اور دہشت گردوں کی چند روز قبل راجوری میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کرنے کی بزدلانہ کارروائی کے بعد ایک غیر مقامی کی ہلاکت نے موت کی گھنانی کہانی بیان کی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف پھیل چکا ہے۔گگن نے اس سال جموں اور کشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ انجام دی گی مختلف ٹارگٹ کلنگس کا بھی ذکر کیا جس میں اقلیت کے ساتھ ساتھ اکثریتی برادری اور غیر UT باشندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جس سے خوف و ڑ
ر کی گہری کیفیت ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے مرکز میں بی جے پی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوے کہا کہ دونو حکومتیں سابقہ ریاست میں پیدا ہونے والی صورتحال کا مناسب جواب دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔انکاکہناتھا کہ راجوری اور پونچھ کے علاقے پچھلی ایک دہائی میں امن کی علامت تھے لیکن 2021 اور 2022 میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہوے اچانک اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت دونو ضلعوں میں حالات کو معمول پر لانے میں ناکام رہی ہے اور دونو ضلعے اب دہشت گردی کی کارروائیوں کی خبروں میں رہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہدہشت گرد تنظیمیں قتل و غارت کر رہی ہیں اور بی جے پی کے لیے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں کیونکہ بی جے پی حکومت وادی میں بگڑتی ہوئی صورتحال کو روکنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا کہ مجرم قتل عام کے مشن پر ہیں اور بی جے پی صرف پاکستان کی مذمت کر کے اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے۔گگن نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال 90 کی دہائی کے اوائل میں واپس لوٹ رہی ہے اور عسکریت پسندوں کا ایجنڈا ہے کہ وہ وادی میں قتلِ عام کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی سوچ کو ختم کریں۔انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں حکومت کرنے والے بیرونی بیوروکریٹس موجودہ کشیدگی سے غافل ہوکر وادی میں امن کی واپسی کے ڈھول پیٹ رہے ہیں۔انہوں نے حکومت ہند سے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے اور بغیر کسی تاخیر کے اسمبلی انتخابات کرانے کی تلقین کی۔گگن نے کہا کہ”جموں و کشمیر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے، پی ایم نریندر مودی اور ایچ ایم امیت شاہ کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینا چاہیے”۔

عام آدمی پارٹی کی گھر گھر مہم زووشور سے جاری
5 دنوں میں 50,073 گھروں میں جاکر دہلی ماڈل سمجھایاگیا
جموں//جموں و کشمیر میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے شروع کی گئی گھر گھر مہم پورے سیاسی جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے، مہم کے پہلے پانچ دنوں میں پچاس ہزار گھروں تک رضاکار پہنچے۔عام آدمی پارٹی نے کہا کہ یہ مہم 9 اگست کو شروع کی گئی تھی جس کا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کے سامنے عام آدمی پارٹی کی پالیسیوں کو پیش کرنا تھا کیوں کہ لوگ جموں و کشمیر سے غیر یقینی صورتحال اور افراتفری کے موجودہ دور کو ختم کرنے کے لئے پارٹی سے بہت زیادہ توقعات رکھتے ہیں۔ موجودہ حال میں غلط حکمرانی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، ترقی کی خراب رفتار، گھوٹالوں اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے جموں کشمیر کی عوام کو پریشان کر کے رکھا ہے۔اس مہم میں، پارٹی کے منتخب رضاکار پہلے پانچ دنوں میں 50,073 گھروں تک پہنچ چکے ہیں اور کنبہ کے افرادوں سے ملاقاتیں کر کے انہیں عام ادمی پارٹی کے ترقی ماڈل کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے جسے نہ صرف عوامی حمایت حاصل ہو رہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی قدر سانی مل رہی
ہے۔ بتایا گیا کہ”عام آدمی پارٹی کے رضاکار لوگوں کو دہلی کی ترقی کے ماڈل کی تفصیلات بتا رہے ہیں جسے اب ترقی کا بہترین ماڈل سمجھا جاتا ہے”۔