اہم خبریں

جموں میں نامعلوم شخص کی لاش نالے سے برآمد
جموں// جموں میں ایک نامعلوم شخص کی لاش ایک نالے سے برآمد ہونے سے سنسنی پھیل گئی۔ روپ نگر علاقہ میں ایک نالے سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی، جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق کچھ راہگیروں نے لاش کو دیکھ کر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا اور طبی و قانونی لوازمات کیلئے ایک مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔تاہم پولیس نے ایک معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

حکومتی جبر و استبدادسے خصوصی پیکیج کے ملازمین دبائومیں: اے اے پی
کہا اگر حالات معمول پر ہیں تو حکومت کو جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرناچاہئے
جموں//عام آدمی پارٹی نے جمعہ کے روز خصوصی پیکیج کے سرکاری ملازمین کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکیا کہ حکومی جبر و استبداد کی وجہ سے خصوصی پیکیج کے سرکاری ملازمین اپنی جانوں کی حفاظت کے لئے سخت جدوجہد کر رہے ہیں جب کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر میں خوشگوار حالات کے جھوٹے قصیدے سنا رہی ہے۔جموں میں عام آدمی پارٹی کی ٹیم نے ایڈوکیٹ سرین کی سربراہی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کے سیکورٹی صورتحال پر دیے گئے بیانات کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔انہوںنے کہا کہ حکومتی جبر و استبداد کے سب سے زیادہ شکار کشمیر میں خصوصی پیکیج کے تحت کام کرنے والے ملازمین ہیں جو گزشتہ 3 ماہ سے زائد عرصے سے ہڑتال پر ہیں لیکن حکومت ان سے بات کرنے کو تیار نہیں۔ سرین نے کہا کہ “ملازمین کوئی بھاری بھرکم مانگ نہیں کر رہے وہ صرف اپنی زندگیوں کا تحفظ اور محفوظ ماحول کا مطالبہ کر رہے ہیں”۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے بھاگ رہی ہے اور ان متاثرہ ملازمین سے رابطہ قائم کرنے اور ان کی شکایات پر غور کرنے اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے بجائے اس حد تک ہٹ دھرمی کا سہارا لے رہی ہے کہ ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہیں بھی روک دی گئی ہیں۔سرین نے مزید بتایا کہ کل رات ایک غیر مقامی مزدور کو گولی مار دی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں مکمل طور پر ماحول کے بارے میں حکومتِ ہند کے دعوے پوری طرح سے جھوٹے ہیں۔ انہوں نے بتایا “اگر جموں و کشمیر میں حالات مکمل طور پر ٹھیک ہیں تو حکومت کوریاست کا درجہ بحال کرنا چاہئے جو عوام کا بنیادی مطالبہ ہے”۔

بٹوت میں پولیس کی جانب سے ترنگالی ریلی کا اہتمام
نواز رونیال
رام بن // ضلع رام بن میں ہر گھر ترنگا مہم کے تحت جموں وکشمیر پولیس رینج ڈوڈہ رام بن کشتواڑ ہیڈکوارٹر بٹوت میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب میں سکولی طلبہ ،جموں کشمیر پولیس کے جوان، بیوپار منڈل بٹوت اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ ہر گھر ترنگا مہم کا آغاز ڈپٹی انسپکٹر جنرل ڈی کے ٓار رینج سنیل گپتا کی موجودگی میں کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس اور سی آر پی ایف کے سبھی اعلیٰ افسران موجود رہے۔ یہ ریلی ضلع رام بن کے تحصیل ہیڈکوارٹر بٹوت سے شروع کی گئی اور قصبہ بٹوت سے ہوتے ہوئے بعد میں اختتام ہوئی۔اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹرجنرل ڈی کے آر رینج سنیل گپتا نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں ہر گھر ترنگا مہم جاری ہے، اس سلسلے میںہم نے بھی اس مہم کا آغاز کیا،ریلی کا مقصد نوجوان کو ترنگا کے بارے میں جانکاری دینا ہے۔اس مواقع پر دیش بھگتی گیتوں کا مقابلہ بھی ہوااور بہترین کارکردگی والوں کو اعزاز سے نواز اگیا۔

کامرس کالج جموں نے “ہر گھر ترنگا” مہم کے تحت مختلف سرگرمیوں کا انعقادکیا
جموں//گورنمنٹ ایس پی ایم آر کالج آف کامرس جموں کے این ایس ایس، این سی سی، کلچرل اور ایکو کلب کے رضاکاروں اور کمیٹی ممبران نے کالج کیمپس میں آزادی کا امرت مہوتسو، ہر گھر ترنگا مہم کے تحت مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا۔ مہم کا آغاز 9 اگست 2022 کو این ایس ایس کے رضاکاروں کی طرف سے طلباء اور پڑوسیوں میں قومی پرچم کی فروخت/تقسیم کے ساتھ ہوا، بعد میں کالج کیمپس میں ہر گھر ترنگا پر ضلعی سطح پر مضمون نویسی اور پوسٹر سازی کا مقابلہ منعقد ہوا۔اگلے دن صفائی مہم، شجرکاری مہم اور رنگولی مقابلہ منعقد ہوا۔ 12 اگست کو پروگرام کا آغاز کالج کیمپس سے راجندر پارک کینال روڈ جموں تک ’’ہر گھر ترنگا‘‘ ریلی سے ہوا۔ اس ریلی کا مقصد لوگوں کو ترنگا گھر گھر پہنچانے اور لہرانے کی ترغیب دینا تھا۔ریلی میں کالج کے طلباء کی بڑی تعداد نے بڑی جوش و خروش سے شرکت کی۔بعد ازاں دن میں این ایس ایس، این سی سی، کلچرل اور ایکو کلب کمیٹیوں نے ہندی ساہتیہ منڈل کے تعاون سے گلوکاری اور کثیر لسانی شاعری کے پروگرام کا انعقاد کیا جس کا اہتمام ڈاکٹر چنچل ڈوگرا نے کیا تھا۔

 

اپنی پارٹی یکساں ترقی کی وعدہ بند :وکرم راٹھور
چنتا بھدرواہ سے درجنوں کارکنان پارٹی میں شامل
ڈوڈہ// ضلع ڈوڈہ کی سب ڈویژن بھدرواہ کے چنتا علاقہ سے درجنوں افراد نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس سلسلہ میں ایک پروگرام سرول باغ، ناسکہ چنتا اور مانتھلا علاقہ کے پنواڑہ میں پارٹی لیگل سیل صوبائی صدر جموں وکرم راٹھور کے زیر اہتما م منعقد ہوا۔نئے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے راٹھور نے کہاک اپنی پارٹی بلا امتیاز سبھی خطوں کی یکساں ترقی کی وعدہ بند ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’زیادہ سے زیادہ لوگ پالیسی اور ایجنڈے کی وجہ سے اپنی پارٹی میں شامل ہورہے ہیں جوکہ ترقی، روزگار اور یکسانیت کی وعدہ بند ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ اپنی پارٹی دیہات اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو یکساں ترقیاتی مواقعے فراہم کر کے اْن کے معیار ِ حیات کو بہتر بنانے کی وعدہ بند ہے۔ انہوں نے بڑھتی بے روزگاری کے مسائل کو بھی اْجاگر کیا اور مانگ کی کہ وادی چناب کے اندر زیر تعمیر یا تعمیر شدہ پن بجلی پروجیکٹوں میں زیادہ سے زیادہ ہنروغیر ہنریافتہ زمرہ میںمقامی لوگوں کونوکریاں دی جائیں۔

شیو سینا کی وادی میں غیر مقامی مزدو رکی ہلاکت کی مذمت
جموں// شیوسینا جموں و کشمیر یونٹ نے صوبہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں بہار سے تعلق رکھنے والے ایک اور مہاجر مزدور کے چنیدہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے باز آ جائیں۔جموں میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے منیش ساہنی، صدر شیو سینا، جموں و کشمیر یونٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت عام آدمی، خاص طور پر اقلیتوں اور کشمیر میں مقیم باہر کے لوگوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، گزشتہ ایک سال میں دہشت گردوں نے اپنی مذموم سرگرمیوں میں تیزی لاتے ہوئے وادی کشمیر میں 26 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ساہنی نے کہا کہ پچھلے 35 سال سے کشمیر جل رہا ہے، دہشت گرد اپنی دہشت کو زندہ رکھنے کے لیے غیر کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے تحت وادی کشمیر میں حالات 1990 کی دہائی سے بھی بدتر ہیں جس میں دہشت گردوں کو ہر طرح کے حالات کی مفت پیشکش کی گئی ہے، جو عام لوگوں کی زندگیوں سے اس طرح کھیل رہے ہیں جتنا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو روکنے کی اشد ضرورت ہے جو بھارت میں دہشت گردی برآمد کر رہے ہیں۔ساہنی نے کہا کہ پاکستان کو سبق سکھائے بغیر کشمیر میں امن کی بحالی اور سیکورٹی فورسز کی شہادتوں کو روکنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار بیان بازی چھوڑ کر جموں و کشمیر میں امن کی بحالی کے لیے سنجیدہ کوششیں کرے تاکہ ملک کے شہری وادی میں بے خوف زندگی گزار سکیں۔