اہم خبریں

محکمہ اعلیٰ تعلیم کی بالادستی سے سینکڑوں لیکچرروں کا مستقبل تاریک:لیکچررز ایسوسی ایشن

جموں// کالج کنٹریکچول لیکچرروں نے محکمہ اعلیٰ تعلیم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس محکمہ کی اس مجرمانہ غفلت شعاری سے جموں و کشمیر کے سینکڑوں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک بنتا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق جموں میں ایک پرہجوم پرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے کے سی سی ٹی اے کے نمائندوں نے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم ان کے حق میں اجرا عدالتی احکامات کو عملانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سمیت جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی سیاسی ،سماجی اور قانون دان انجمنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں انصاف فراہم کرانے کیلئے آگے آئیں۔سی این ایس کے مطابق دو مہینے قبل سپریم کورٹ کے علاؤہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اعلیٰ تعلیم محکمے کو عارضی کالج کنٹریکچول لیکچرروں کے جائز مطالبات کو نظرانداز کرنے پر پھٹکار دیتے ہوئے ان کے حق میں واجب ادا تنخواہیں کے ساتھ ساتھ کالجوں میں حسب قانون ان کی فوری تعیناتی کو یقینی بنانے کیلئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کے احکامات صادر کردیے ہیں۔ کالج کنٹریکچول لیکچرر فورم کے چیرمین فیاض احمد وانی نے جموں میں ایک پرہجوم پرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2010 میں سرکار نے کنٹریکچول لیکچرروں کے علاؤہ دیگر محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازمین کے حق میں ایک قانون پاس کیا جس کی مناسبت انہیں مسلسل سات سالہ مدت کے بعد مستقل کرنے کا فیصلہ لازمی قرار دیا گیا۔انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جموں و کشمیر کے مختلف کالجوں میں ڈاکٹرس ڈگری یافتہ 700 کنٹریکچول لیکچرر خندہ پیشانی سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے دس دس پندرہ پندرہ سالوں سے جموں و کشمیر کے مختلف کالجوں میں کام کررہے عارضی لیکچرروں کو سال 2010 ایکٹ کے زمرے میں نہیں لایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ یوٹی کے مختلف ڈاکٹروں اور انجینئرون کو اس ایکٹ کے زمرے میں لاکر مستقل کیا گیا لیکن متعدد مرتبہ سابقہ سرکاروں نے ایسے سینکڑوں عارضی لیکچرروں کے جائز مطالبات کے ساتھ کھلواڑ کیا جس پر انہیں بے حد افسوس ہے۔عارضی کالیج لیکچرروں کا کہنا تھا مستقلی کے حوالے سے انہوں نے سپریم کورٹ کے علاؤہ ہائی کورٹ جموں و کشمیر اعلیٰ تعلیم محکمے کی مجرمانہ پالسی اختیار کرنے کو چلینج کیا، لیکن اس حوالے سے محکمہ اعلیٰ تعلیم ٹس سے مس نہیں ہوپارہے ہیں۔فیاض احمد وانی کا کہنا تھا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم نے پچھلے دو سالوں سے قوم کو روشن کرنے والے سینکڑوں عارضی کالیج لیکچرروں کو دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا۔قابل زکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ایک حکم نامے کے تحت یوٹی سرکار کے علاؤہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کو عارضی کالیج کنٹریکچول لیکچرروں کے تیئں اپنائی گئی پالسی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مزکورہ لیکچرروں کے حق میں ہنگامی بنیادوں پر تنخواہیں واگزار کے نے کے علاؤہ ان کی مستقلی کیلئے اقدامات اٹھانے پر احکاماتِ صادر کردیے ہیں۔واضح رہے جموں و کشمیر میں تعینات700کے قریب عارضی لیکچرر جن میں درجنوں عمر کی مقررہ حد کو پار کرنے تک پہنچ چکے ہیں پچھلے دہائی سے مستقلی کی جنگ کررہے ہیں جس دوران انہوں نے درجنوں مرتبہ سرینگر کی پرس کالونی کے علاؤہ جموں سکریٹریٹ کے باہر دھرنے اور احتجاجی مظاہرے بھی کئے ہیں۔ پریس کا نفر نس میں انصاف کے حصول کے خواطر جموں و کشمیر کی سیاسی،قانونی اور سماجی تنظیموں کے علاؤہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی دردمندانہ اپیل کی ہے۔

ڈی سی کشتواڑ کا پاڈر دورہ ، پنچائتی نمائندگان سے تبادلہ خیال
سالانہ مچیل ماتا یاترا سے قبل انتظامات کا جائزہ لیا
کشتواڑ//ضلع ترقیاتی کمشنر (ڈی ڈی سی) کشتواڑ اشوک شرما نے سالانہ شری مچیل ماتا یاترا 2022 کے آغاز سے قبل کیے گئے انتظامات کا پہلے ہاتھ سے جائزہ لینے کے لیے بلاک پاڈر کا دورہ کیا۔راستے میں انہوں نے یاتریوں کے لیے مشترکہ سہولت خدمات کی سائٹس کا معائنہ کیا جن میں نامزد لنگر اور ٹوائلٹ سائٹس شامل ہیں۔انہوں نے متعلقہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ کام کی رفتار کو تیز کریں تاکہ کام کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ایس ڈی ایم دفتر پاڈر میں، انہوں نے مقامی انتظامیہ اور پی آر آئی کے ساتھ ایک انٹرایکٹو میٹنگ کی۔انٹرایکٹو میٹنگ کے دوران، مقامی پنچائتی نمائندگان نے یاترا کے ہموار انعقاد اور مزار کے علاقے میں ترقیاتی تقاضوں کے لیے مختلف اہم امور پر روشنی ڈالی۔یاترا کے علاقے اور راستے میں عارضی بیت الخلاء کی تنصیب، سڑکوں کی دیکھ بھال، یاتریوں کی رجسٹریشن، گلاب گڑھ سے ماچھیل تک اور لنگر و ٹھکانوں پر سولر لائٹس کی تنصیب، مچل کے راستے میں موبائل نیٹ ورک کی دستیابی، ملاقات میں طبی سہولیات، گلاب گڑھ سے کنڈیل تک بس کا کرایہ طے کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ان کے مطالبات/مسائل کو سننے کے بعد، ضلع ترقیاتی کمشنر نے انہیں بتایا کہ موجودہ سہولت کو بڑھانے کے لیے ٹھٹھری سے گلاب گڑھ پدر تک چھ مقامات پر عارضی بیت الخلاء￿ نصب کیے جائیں گے تاکہ یاتریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے میٹنگ کو مزید بتایا کہ متعلقہ افسران کو یاترا کے آغاز سے پہلے ضروری انتظامات مکمل کرنے کے لیے کہا گیا ہے جس میں مطلوبہ جگہوں پر سولر لائٹس کی تنصیب، مقررہ جگہوں پر زون وائز ہیلتھ اور سیکیورٹی کاؤنٹرز کا قیام شامل ہے۔ مزار تک پہنچنے والی سڑک کی درجہ بندی۔

عوام کے مال و جان کی نگہبانی نیشنل کانفرنس کے سوا کوئی نہیں کر سکتا:جاوید رانا
جموں// نیشنل کانفرنس قیادت نے ہمیشہ عوام کی امیدوں اور امنگوں کا احترام کرتے ہوئے پالیسی سازی کی ہے،یہی وہ سیاسی جماعت ہے جس نے عوامی مفادات کو اقتدار پر ہمیشہ ترجیح دیتے ہوئے مجموعی مفادات کو سر فہرست رکھا ہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس پیر پنجال زون کے صدر اور سابق ممبر قانون ساز اسمبلی نے پیر کو مینڈھر میں ایک عوامی اجتماع سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کے آج ریاستی عوام اپنے آپ کو غلام قوموں میں شمار کرتی ہے ، آج یہاں کی عوام کو بنیادی سہولیات ، پینے کے صاف پانی ، بجلی اور سڑک ہی دستیاب نہیں ہے۔ جاوید احمد رانا نے کہا کے مرکزی حکومت نے ریاست کی حیثیت کو تبدیل کرتے وقت خوب سبز باغ دکھائے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے جھوٹ سے پردہ فاش ہو گیا اور سرکار کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کے نیشنل کانفرنس جماعت ہی ریاستی عوام کی توقعات آور توقعات پر پورا اتر سکتی ہے کیونکہ دوسری تمام جماعتیں کو بری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہے۔ جاوید رانا نے چیئر پرسن بلاک ڈیولپمنٹ کونسل مینڈھر طاہرہ جبین سے ایک سنجیدہ گفتگو کے دوران کیا۔ قابل ذکر ہے کہ چیئر پرسن بلاک ڈیولپمنٹ کونسل طاہرہ جبین نے مختلف پنچایتوں کے منتخب نمائندگان کے ہمراہ عوامی مسائل کے مناسب اور پائیدار حل کے لئے ان سے ملاقات کے دوران کیا۔ جاوید احمد رانا نے بلاک مینڈھر کے مختلف علاقوں سے آنے والے سرپنچوں اور پنچوں کے وفود نے ملاقات کے دوران عوام کو درپیش بنیادی مسائل پر مشتمل ایک میمورنڈم ان کے پیش کیا، جس میں حکومت کے منفی رویہ اور ترقی کی خراب صورتحال کی وجہ سے لوگوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی۔

پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ کے متعلق کھلینی میں تربیتی کیمپ
ڈوڈہ//محکمہ باغبانی ڈوڈہ کی جانب سے یہاں کھلینی ڈوڈہ میں پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ کے فن میں ایک ماہ کے تربیتی پروگرام کے اختتام کے موقع پر ایک اختتامی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔چیف ہارٹیکلچر آفیسر راکیش کوتوال مہمان خصوصی تھے، جبکہ پروگرام میں ایم سی سی بھدرواہ، بھارت بھوشن اور متعلقہ پی آر آئیز نے بھی شرکت کی۔ یہ پروگرام جے کے آر ایل ایم ڈوڈا کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔ چیف باغبانی آفیسر نے اپنے خطابات میں تربیت حاصل کرنے والوں سے کہا کہ وہ کیپکس/مدھ ای، پی ایم ایف ایم اور ایگری انفراسٹرکچر فنڈ کے تحت مراعات حاصل کرتے ہوئے اپنے پروسیسنگ یونٹس قائم کریں جو خصوصی طور پر فصل کے بعد کے انتظام کی مختلف تکنیکوں کے لیے ہیں اور ضلع میں دستیاب صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ چیف باغبانی آفیسر نے کہا کہ یہ نہ صرف آپ کو خود انحصار بنائے گا بلکہ فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے علاوہ آپ کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ مینیجر کم کیمسٹ بھدرواہ نے شرکاء￿ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں سیلف ہیلپ گروپس بنائیں اور مختلف ویلیو ایڈڈ پراڈکٹس کی تیاری اور مارکیٹنگ میں تربیتی پروگراموں کے علم کو استعمال کریں تاکہ وہ اتم نبھار بن سکیں۔پروگرام کا اختتام شرکاء میں اسناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔

کٹھوعہ میں ڈی ایل ٹی ایف میٹنگ
ڈی سی نے کان کنی کے منظر نامے کا جائزہ لیا
کٹھوعہ//ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ راہول پانڈے نے پیر کو یہاں ضلع میں ارضیات اور کان کنی کے لیے ملٹی ڈپارٹمنٹل ڈسٹرکٹ لیول ٹاسک فورس کی میٹنگ میں ضلع میں معمولی معدنی کانکنی کی صورتحال پر تبادلہ خیال اور جائزہ لینے کے لیے متعلقہ افسران کی میٹنگ طلب کی۔میٹنگ میں ایس ایس پی کٹھوعہ، اے ڈی سی کٹھوعہ، ڈی ایم او کٹھوعہ، ایکس ای این ایریگیشن، ایکس ای این فلڈ کنٹرول، رینج فاریسٹ آفیسر لکھن پور اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔شروع میں، ڈسٹرکٹ منرل آفیسر راجندر سنگھ رانا نے ایک تفصیلی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دی اور میٹنگ کو معمولی معدنیات کے بلاکس کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ کل 25 منرل بلاکس کی ای نیلامی ہوئی ہے، 03 کو مسترد کر دیا گیا ہے، 09 آپریشنل ہیں اور 10 JKEIAA سے ماحولیاتی منظوری کے منتظر ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اثرات کی تشخیص کو مدنظر رکھتے ہوئے معمولی معدنی کان کنی والے علاقوں کی نقشہ سازی کی جائے۔ انہوں نے ضلع میں معمولی معدنیات کے اخراج کو منظم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اس مقصد کے لیے تشکیل دی گئی ضلعی سطح کی کمیٹی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے متعلقہ افراد پر زور دیا کہ وہ ایس او پیز تجویز کریں اور اس کے نفاذ کے لیے درکار تمام ضروری اقدامات کریں۔ڈی سی نے ڈسٹرکٹ ٹاسک فورس کمیٹی کے ممبران سے کہا کہ وہ ضلع میں غیر قانونی کان کنی کو روکنے کے بہترین مفاد میں قریبی کوآرڈینیشن اور رابطہ کے ساتھ کام کریں۔

 

محکمہ مال کے جواں سال ملازم کی اچانک موت
سیاسی ،سماجی تنظیموں کا اظہارِ دکھ و تعزیت
عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کی سب ڈویژن مڑواہ سے تعلق رکھنے والے محکمہ مال کے جواں سال ملازم بلال احمد کی اتوار کی دیررات سکمز صورہ سرینگر میں موت واقع ہوئی۔ وہ گزشتہ بیس روز سے زیرعلاج تھے۔ بلال احمد کئی ماہ سے کینسر میں مبتلاء تھے اور اتوار کی صبح اس دنیا فانی کو خیربارکہہ گئے جس کے بعد انکی نعش کو مڑواہ آخری رسومات کیلئے لایا گیا ہے۔ انکی موت کی خبر سنتے ہی علاقہ مڑواہ میں صف ماتم بچھ گی۔ وہ نہایت ہی ذہین و نرم طبعیت انسان تھے ، مرحوم گزشتہ چند سالوں سے محکمہ میں ملازمت انجام دے رہے تھا۔ بلال کی موت پر سیاسی سماجی و محکمہ کے ملازمین نے غیررنج و غم کا اظہار کیا ہے اورکہا کہ وہ اس دکھ کی گھڑی میں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں نے تعزیاتی پیغامات جاری کے ہیں۔

 

کنتواڑہ میں درخت گرنے سے مزدور کی موت
عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ کنتواڑہ میں درخت گرنے کے سبب مزدور کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقع دورافتادہ علاقہ کنتواڑہ کے ہلوڑ جنگلات میں پیش آیا جب کام کر رہے ایک مزدور پر درخت گرگیا جسکی موقعہ پر ہی موت واقع ہوگئی۔ حادثے میں جاں بحق شخص کی شناخت اختر حسین کے طور ہوئی ہے۔ اختر نجی ٹھیکیدار کے ساتھ کام کررہاتھا۔مقامی لوگوں نے ٹھیکیدار پرالزام لگایا کہ اسکی غفلت شماری کے سبب یہ واقعہ پیش آیا۔ انھوں نے اسکے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا اور اختر حسین کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کرنے کی اپیل کی۔

 

چوگان گراؤنڈمیں پاور لفٹنگ مقابلے کا انعقاد
عاصف بٹ
کشتواڑ// ایس ایس پی کشتواڑ شفقت حسین بٹ نے چوگان گراؤنڈ کشتواڑ میں ڈسٹرکٹ پاور لفٹنگ ایسوسی ایشن کے تعاون سے پاور لفٹنگ چمپئن شپ کا افتتاح کیا، جس میں ضلع کے مختلف حصوں سے مرد اور خواتین کے زمرے میں تقریباً 50 پاور لفٹرز نے حصہ لیا۔اس موقعہ پر ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر آشیش گپتا، ایس ایچ او انسپکٹر عابد بخاری اور بڑی تعداد میں تماشائی موجود تھے جنھوں نے پاور لفٹرز کی حوصلہ افزائی کی۔آخر میں جیتنے والوں کو ٹرافیاں، میڈلز اور اسناد سے نوازا گیا۔ پردیپ کمار نے سینئر پاور مین کا ٹائٹل جیتا جبکہ مومن ڈار نے جونیئر پاور مین کا ٹائٹل اور کسم کوتوال نے پاور ویمن کا ٹائٹل حاصل کیا اور انہیں ٹرافیاں اور نقد انعام سے نوازا گیا۔ جو بالترتیب 10000، 6000 اور 4000 تھے۔ ایس ایس پی کشتواڑ شفقت بٹ نے نوجوانوں کے نظم و ضبط اور کھیل کے جذبے کی تعریف کی اور انہیں دوسروں کو بھی حوصلہ افزائی کرنے کا مشورہ دیا۔

 

پولیس کی جانب سے منعقد کرکٹ پریمئر لیگ اختتام پذیر
ولی کرکٹ کلب نے فریدیہ کرکٹ کلب کو شکست دی
اشتیاق ملک
ڈوڈہ//جموں و کشمیر پولیس ڈی کے آر رینج کی جانب سے منعقد کی گئی کرکٹ پریمئر لیگ کا فائنل میچ ہیلی پیڈ گندوہ میں فریدیہ کرکٹ کلب و ولی کرکٹ کلب بھلیسہ کے درمیان کھیلا گیا جس میں ولی کرکٹ کلب نے اپنے مدمقابل ٹیم کو شکست دے کر برتری حاصل کی۔ ‘کھیلو کھیل، بھولو نشہ’ نعرہ کے تحت منعقد کرکٹ پریمئر لیگ دو ماہ تک جاری رہی جس میں 58 ٹیموں نے حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ کے اختتام پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل ایس پی بھدرواہ آفتاب میر، پرنسپل ڈگری کالج کلہوتران ڈاکٹر جاوید اقبال زرگر، ایس ڈی پی او شہزادہ کبیر متو، ایس ایچ او وکرم سنگھ کے علاوہ سیکورٹی فورسز، سیول سوسائٹی و بھاری تعداد میں کرکٹ شائقین نے شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو میڈلز و دیگر انعامات سے نوازا گیا۔ سول سوسائٹی نے پولیس کی جانب سے گرینڈ کرکٹ پریمئر لیگ منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے نوجوانوں سے کھیل کود کی طرف زیادہ توجہ دینے کی اپیل کی۔

 

گول میں عباس میموریل کرکٹ ٹورنامنٹ کا افتتاح
زاہد بشیر
گول//گول میں مقامی نوجوان مرحوم عباس احمد تراگوال کی یاد میں نوجوانوں نے ایک ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جس میں گول سب ڈویژن کی تقریباً بتیس ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ۔ اس موقع پر ٹورمنٹ کا افتتاح مقامی سیاسی و سماجی لیڈر گلزار احمد وانی نے کیا جبکہ اس موقع پر شمس الدین وانی صدر سول سوسائٹی گول، سرپنچ گلزار احمد تراگوال، سرپنچ مشتاق احمد ، ہارون احمد ، عام آدمی پارٹی مقامی نوجوان لیڈر محبوب مختیار بٹ، الطاف احمد لون ، تنویر احمدملک ، عبدالرحمان زوہد ، نظام الدین زوہد ، عنایت اللہ وانی و دیگر معزز شہری موجود تھے ۔ اسی دوران مقررین نے کہا کہ گول کے نوجوانوں میں بالخصوص کرکٹ کھیل کا کافی شوق ہے لیکن سرکار کی جانب سے ابھی تک تمام سہولیات نظر انداز کیا جا رہا ہے جس وجہ سے ان نوجوانوں کو حوصلہ افزائی نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے مقامی نوجوانوں میں کھیل کا ہنر چھپا ہوا ہے اور اس ہنر کو باہر نکالنے کے لئے یہاں کی عوام کو آگے آنے کی ضرورت ہے اورنشہ سے دور رکھنے کے لئے نوجوانوں کو کھیل کود کی جانب راغب کرنا بھی ایک اہم قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ نوجوانوں میں کھیل کود کا کافی شوق ہے لیکن سرکار کی جانب سے کوئی سہولیت نہیں ہے۔ یہاں پر پہلے نمبر پر کرکٹ گراونڈ ہی نہیں ہے جہاں یہ بچے کھیل سکیں ۔ جنگلات میں عرصہ پچاس
سال سے منزم کنڈ میں کھیلتے آئے ہیں اور آج بھی اسی مقام پر نوجوان کھیل رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گول کی نوجوانوں کے تئیں سرکار کتنی سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ یہاں پر ایک انڈور اسٹیڈیم کی تعمیر ہو رہی تھی لیکن نا جانے اس پر تعمیری کام کیوں روک دیا گیا ہے اور سرکار دعویٰ کر رہی ہے کہ تعمیر و ترقی زوروں پر ہے لیکن یہاں کچھوے کے چال کام چل رہے ہیں اور عرصہ پانچ سال سے کام مکمل نہیں ہو رہا ہے اور انڈور اسٹیڈیم کے لئے بھی سرکاری سنجیدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے مرکزی سرکار و یوٹی جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ گول میں انڈور اور اوٹ ڈور اسٹیڈیم کے لئے جلد اقدامات اٹھائے جائیں تا کہ نوجوانوں کو کھیل کود میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو ۔

 

گول ڈھیڈہ میں فوج نے لوگوں میںسولرلائٹیں تقسیم کیں
زاہد بشیر
گول// سب ڈویژن گول کی پنچایت ڈھیڈہ میں 58 آر آر گول نے سدبھاؤنا پروگرام کے تحت 144 غریب لوگوں میں سولر لائٹس مفت تقسیم کیں۔ پروگرام میں تقریبا 300 لوگوں نے شرکت کی۔ جن میں سے سرپنچوں و پنچوں کی مدد سے 144 غریب لوگوں کی لسٹ بنائی گئی۔ اور اْنہیں سولر لائٹس دیں گئیں۔پروگرام میں شامل عام عوام نے انڈین فوج کی تعریف کی۔ پروگرام میں ایس ڈی ایم گول غیاث الحق کے علاوہ ڈی ڈی سی ممبر سخی محمد و بی ڈی سی چیرپرسن شکیلہ بیگم سرپنچ و پنچوں کے علاوہ محمد سعید ڈار نے بھی شمولیت کی۔ سعید ڈار نے فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آرمی کا ہماری پنچایت پر کافی احسان ہیں یہ ہماری مدد کے لئے ہمیشہ ہی ہمارے بغیر بتائے ہی ہماری ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔گزشتہ سال ہمارے ہائی اسکول میں ایک کمپیوٹر لیب بھی اسی آرمی کی دیں ہے۔ اس لئے ہم پوری پنچایت کی طرف سے 58 آر آر گول کو شکریہ کرتے ہیں ۔