اہم خبریں

جنگلاتی اراضی سے سڑک کی مبینہ غیر قانونی تعمیر
محکمہ نے جے سی بی مشین ضبط کر کے کیس درج کرلیا
جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر سب ڈویژن میں محکمہ جنگلات کی جانب سے کی گئی ایک کارروائی کے دوران غیر قانونی طورپر سڑک کی کٹائی کرنے والی جے سی بی مشین کو ضبط کرلیا گیا ہے ۔محکمہ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ مینڈھر سب ڈویژن کے کسبلاڑی علاقہ کے کمپارٹمنٹ نمبر 186میں سے رات کی تاریکی کے دوران غیر قانونی طریقہ سے سڑک کی تعمیر عمل میں لائی جارہی تھی تاہم محکمہ ک ؤے فیلڈآفیسران و ملازمین کیساتھ ساتھ فارسٹ پروٹکشن فورس کی جانب سے کی گئی کارروائی کے دوران سڑک کی کٹائی کرنے والی جے سی بھی مشین کو موقعہ سے ہی ضبط کرلیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں جنگلات شعبہ کے قانون کے تحت مقدمہ زیر دفعات 26،52،69آئی ایف اے درج کر کے مزید تحقیقاتی عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وقت پر کارروائی کر کے جنگلاتی اراضی کے نقصان کو بچالیا گیا ہے ۔

پنجاب کا رہائشی راجوری میں مردہ پایا گیا
راجوری//پنجاب کے گرداس پور علاقے کا ایک نوجوان جمعرات کی دوپہر کو گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے پیچھے مردہ پایا گیا جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔مرنے والے کی شناخت ونشک مسعی ولد کالی مسعی سکنہ جگت پور گرداس پور پنجاب کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ متوفی کی لاش کو ہسپتال کے پچھلے حصے سے منتقل کر کے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہے۔

پولیس نے بچوں میں ضروری سامان تقسیم کیا
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // ایس ایس پی راجوری اسلم چوہدری کی ہدایت پر پولیس انتظامیہ تھنہ منڈی کی جانب سے سیوک ایکشن پروگرام کے تحت بی پی ایل زمرے میں آنے والے 20 سے زائد اسکولی بچوں میں اسکول بیگ کتابیں کاپیاں اور ضروری اشیاء تقسیم کی گئیں۔ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن تھنہ منڈی میں ایک پروقار پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں بیس سے زیادہ مستحق طلباء میں یہ سامان تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر ایس ڈی پی او تھنہ منڈی ڈاکٹر امتیاز احمد اور ایس ایچ او تھنہ منڈی انسپکٹر شوکت چوہدری کے علاوہ سیاسی لیڈر عبدالغنی شال و، دیگر معززین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔ اس سلسلے میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے متعدد خاندانوں کے ایسے بچوں کی نشاندہی کی گئی جو بی پی ایل زمرے میں آتے ہیں جن میں اسکول بیگ کتابیں کاپیاں اور دیگر ضروری سامان تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر موجود آفیسران نے عوامی نمائندوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے بچوں کے جوش و جذبے کی سراہنا کی، اور کہا کہ جموں و کشمیر پولیس آئندہ بھی اس قسم کا پروگرام منعقد کرتی رہے گی۔ اس موقع پر مقامی لوگوں نے پولیس انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اس طرح کے اقدامات کی سرہانہ کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات عوام اور پولیس کے مابین بہتر تال میل کے ضامن ہیں۔انہوں نے مستقبل میں بھی اس طرح کی کے پروگراموں کے انعقاد کا مطالبہ کیا جو یہاں کے غریب عوام کے لئے فائدے مند ثابت ہوں۔

اربن ڈیولپمنٹ ایجنسی اراکین کاتھنہ منڈی دورہ
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // ڈسٹرکٹ اربن ڈیولپمنٹ ایجنسی کی منیجر مونیکا وید اور کمیونٹی آرگنائزر گلشن آرا نے سہارا جاگرتی منچ کے سربراہ سنجیو کے ساتھ تھنہ منڈی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کئی سیلف ہیلپ گروپ خواتین سے بات چیت کی اور ان کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے خواتین کو وسیع پیمانے پر کام کرنے کی ترغیب دی تاکہ وہ ملک کے دوسرے حصوں میں نام اور شہرت حاصل کر سکیں اور دوسری خواتین کو بھی شامل کریں جو گھر میں بیٹھی ہیں اور اپنی زندگی میں کچھ کرنا چاہتی ہیں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ منیجر مونیکا وید نے انہیں اپنی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے بارے میں بھی بتایا جس میں ان خواتین نے فوائد حاصل کئے اور انہیں اپنی مہارت دکھانے اور بہت آسان طریقے سے روزی روٹی حاصل کرنے کی ترغیب دی۔ انھوں نے خواتین کے ہنر اور جوش و جذبے کی تعریف بھی کی۔ اس موقع پر گھریلو دستکاری سے تیار کردہ کچھ مصنوعات جیسے ماحول دوست جوٹ بیگز، آرگینک جیم اور خواتین کے ہاتھوں تیار کی گئی دیگر گھریلو چیزوں کو پروڈکشن کیلئے منتخب کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس میں شامل ہوں تاکہ تھنہ منڈی میں پروڈکشن اور سپلائی یونٹ کھولیں جس سے ان کے لئے روزگار کے مواقع دستیاب ہوں۔

منڈی میں الوداعی تقریب کاانعقاد
عشرت حسین بٹ
منڈی// محکمہ صحت اپنی معیاری خدما ت انجام دینے والے ملازمین غلام محمد باگن اور محسن علی میر جمعرات کو 35اور 30 سالہ اپنی ملازمت کے بعد سبکدوش ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ غلام محمد باگن نے محکمہ میں 35 سال نوکری کہ جبکہ محسن علی میر نے 30 برسوں تک محکمہ میں رہ کر عوامی خدمت کی ۔ اس حوالہ سے سب ضلع ہسپتال منڈی میں چیف میڈیکل آفسر پونچھ شمیم النساء بھٹی کی سربراہی میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں دونوں ملازمین کی جانب سے محکمہ میں رہ کر انجام دی گئی خدمات پر روشنی ڈال کر ان حوصلہ افزائی کی گئی ۔مقررین نے کہا کہ غلام محمد باگن اور محسن علی میر نے اپنی نوکری کے دوران ایمانداری اور نیک نیتی کے ساتھ عوام کی خدمت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ان دونو ملازمین کی سروس کو محکمہ ہمیشہ یاد رکھے گا ۔تقریب سے بلاک میڈیکل آفسر منڈی نصرت النساء سرپنچ منڈی مبشر بانڈے صدر تنظیم المومنین منڈی شمیم انصاری روہت میموریل سوسائٹی کے چیرمین علی محمد میر کے علاوہ دیگران نے بھی خطاب کئے ۔

پونچھ میں امید سکیم کے تحت ’رولر ہٹ‘کا افتتاح کیاگیا
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ میں بھی انتظامیہ کی جانب سے مختلف علاقوں میں بے روزگار نوجوانوں کو اپنا خود کا روزگار کمانے کے سلسلہ میں ہر طرح سے تعاون دیا جا رہا یے۔ سرکار کی طرف سے مقامی دستکارویوں کو فروغ دیئے جانے کے سلسلہ میں پونچھ ضلع انتظامیہ کی جانب سے کڑے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس دوران امید سکیم کے تحت رورل ہٹ پروگرام کے زریعہ مختلف علاقوں میں رورل ہٹ بنائے جا رہے ہیں تاکہ یہاں کے ہنر مند دستکاروں کو موقع فراہم کیا جا سکے۔امید سکیم کے تحت اسی طرح کے ایک سٹال کا افتتاح اضافی ضلع ترقیاری کمشنر پونچھ عبدلستار نے کیاجہاں انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید سکیم کی طرف سے چالائے جا رہے متعدد شعبہ جات میں اپنی مدد آپ کے تحت کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی بچیوں کی جانب سے ہاتھوں سے تیار کی جارہے، کپڑے، سویٹرس اور دیگر اشیاء جن کا استعمال ہمارے علاقے میں ہوتے ہے وہ دستکاریاں لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں ،کے لئے یہ سٹال اہم ہیں۔ اس موقعہ پر موجود مقامی شہروں نے بھی انتظامیہ کے اقدام کو سراہا۔اس موقعہ پر امید سکیم کے ضلع سربراہ اویسِ کرنی نے پروگرام میں شامل ہونے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگار لوگوں کو اس طرح کی سکیموں میں شامل ہو کر اپنا روزگار خود کمانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید سکیم کے تحت انہوں نے ضلع کے بے روزگار نوجوانوں اور اور پڑھی لکھی بچیوں کو بھی اپنا روزگار کمانے کے مواقعے فراہم کیے اور آنے والے وقت میں بھی ان سکیموں کو لانچ کیا جائے گا۔

محمد اکبر کوہلی 36سالہ ملازمت کے بعدسبکدوش
سرنکوٹ //گاؤں لسانہ سے تعلق رکھنے والے محمد اکبر کوہلی 36سال اور5ماہ کی کامیاب ملازمت کے بعد محکمہ اسکول تعلیم سے سبکدوش ہوئے۔ گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول لسانہ میں طلبا کی طرف سے موصوف کے اعزاز میں ایک الوداعی تقریب منعقد کی گئی جس میں طلبا وطالبات نے اْنہیں تحائف پیش کئے اور موصوف کی خدمات کو سراہا۔یکم فروری1986کو محمد اکبرکوہلی میں اسکول مں بطور ٹیچر تعینات ہوئے۔ اس دوران مڈل اسکول سیلاں، پرائمری اسکول اپر لسانہ، مڈل اسکول لسانہ میں بطور ٹیچر، مڈل اسکول نمبلاں (راجوری)اور ہائر اسکینڈری اسکول لسانہ میں بطور ماسٹر خدمات انجام دیں۔ پھر بطور لیکچرر (پولیٹیکل سائنس)ترقی پانے پر ہائر اسکینڈری اسکول تریاٹھ راجوری تعینات ہوئے اور پھر ہائر اسکینڈری اسکول لسانہ سے ہی ریٹائرمنٹ بھی ہوئی۔انہوں نے سال پرائمری اسکول اپرلسانہ سے حاصل کرنے کے بعد سال1984-85کو ہائر اسکینڈری اسکول سرنکوٹ سے بارہویں کا امتحان پاس کیا۔ بی اے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جبکہ بی ایڈ اور ایم اے (پولیٹیکل سائنس)اگنویونیورسٹی سے فاصلاتی نظام ِ تعلیم کے تحت حاصل کی۔محمد اکبر کوہلی اپنے فرض منصبی کی دیانتداری، محنت ولگن سے انجام دہی کے ساتھ ساتھ ہمیشہ اِس کوشش میں رہتے تھے جہاں وہ تعینات ہیں، دیگر اْساتذہ کرام بھی طلبا کو پورا قت دیں اور اْنہیں پڑھائیں لیکن ایسا نہ ہونے پر اکثر وبیشتر اْن کا ساتھی اْساتذہ کے ساتھ چھتیس کا آنکڑہ بھی رہا۔وہ سرکاری اسکولوں میں پائی جانے والی خامیوں کو بھی اکثر وبیشتر اْجاگر کرتے رہے اور طلبا کی بھی اِس ضمن میں مناسب رہنما ئی کرتے، یہی وجہ رہی کہ بطور احتجاج انہوں نے ہائر اسکینڈری اسکول لسانہ کے سٹاف سے الوداعی تقریب لینا مناسب نہ سمجھی اور طلبا کی طرف سے منعقدہ مختصر تقریب میں شرکت کی۔