انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے اچھی حکمرانی کا حتمی مقصد عام لوگوں کی زندگی آسان بناناہے 25 ویں ای ۔ گورننس قومی کانفرنس کا افتتاح | افتتاحی اجلاس میں تمام شرکاء کے ساتھ آئین کی تمہید پڑھ کر سُنائی ،کہا ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی وقت کی ضرورت

نیوز ڈیسک
جموں//مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارتھ سائنسز ، ایم او ایس پی ایم او ، پرسنل ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلائی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں شہریوں کو گورننس کی بہتر فراہمی کیلئے آئی ٹی اور نئے دور کی ٹیکنالوجیز کے میدان میں بڑی پیش رفت کی جا رہی ہے ۔ جموں و کشمیر کے کٹرہ میں NCeG کے سلور جوبلی ایڈیشن پر 25 ویں نیشنل کانفرنس آن ای ۔ گورننس ( NCeG ) کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اچھی حکمرانی کا حتمی مقصد عام لوگوں کی زندگی میں آسانی لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ضرورت کو ترجیح دی ہے اور اس کوگورننس کے ہر پہلو میں شامل کیا ہے اور تمام شعبوں میں شمولیتی ترقی کو بڑھانے کا عہد کیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ ہم جس دور میں رہتے ہیں اس میں یہ بالکل ضرورت بن گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق ،ا کیڈمیا ، صنعت اور سٹارٹ اپس کے درمیان قریبی ہم آہنگی ہی ہندوستان کیلئے اصطلاح کے صحیح معنوں میں خود انحصاری ( آتم نربھر ) بننے کا راستہ ہے ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ویب 3.0 مصنوعی ذہانت اور باقاعدہ ٹیک ڈسٹرکشنز کے ساتھ بڑھتے ہوئے ڈیجیٹائیزیشن کے دور میں وزیر اعظم مودی کے ہندوستان کے Techade کے وژن کو بھر پور اور تمام وسیع ڈیجیٹل پش کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تمام شرکاء اور سٹالورٹس پر زور دیا کہ وہ دو روزہ مباحثے میںحصہ لیں اور ان سوالات پر توجہ مرکوز کریں جو ہندوستان کو اگلی دہائی کی تیز رفتار ترقی کی طرف لے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری حکومت میں ڈیجیٹل گورننس پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر غور کریں کہ حکومت کو ہندوستان کے ہر شہری کیلئے زیادہ قابل رسائی بنانے کیلئے کیا کرنا پڑے گا ، ہم ریاست کے ساتھ مل کر ایک زیادہ شفاف اور حقیقی وقت میں شکایات کے انتظام کا نظام کیسے بنا سکتے ہیں ۔ اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ NCeG یومِ دستور کی تقریبات کے ساتھ مل رہا ہے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے افتتاحی اجلاس میں تمام شرکاء کے ساتھ آئین کی تمہید پڑھ کر سُنائی ۔ سیکرٹری ڈی اے آر پی جی وی سری نواسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ زیادہ سے زیادہ حکمرانی ، کم از کم حکومت ‘‘ کی پالیسی کی نمائندگی ڈیجٹل طور پر بااختیار قوم ، ایک ڈیجیٹل طور پر بااختیار شہری اور ڈیجیٹل طور پر تبدیل شدہ ادارہ کرتی ہے ۔ سیکرٹری نے مزید کہا کہ 2014 سے 2022 کی مدت میں حکومت نے ڈیجٹل تبدیلی لائی ہے جسے ہندوستان کی دیہی آبادی نے جن دھن ، آدھار ، یو پی آئی اور بیم ایپلی کیشن ، آروگیہ سیٹو ایپ وغیرہ کے ذریعے قبول کیا ہے ۔ جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ کٹرہ میں ای ۔ گورننس پر 25 ویں قومی کانفرنس کی میز بانی کرنا جموں و کشمیر یو ٹی کیلئے ایک قابلِ فخر لمحہ ہے جو جموں و کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں کے آثار کو ظاہر کرتا ہے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ جموں و کشمیر نے امرت سروور ، اے کے اے ایم ، پی ایم جی ایس وائی ، زراعت کی آمدنی ، کاروبار کرنے میں آسانی ، زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹائیزیشن ، زمینی پاس بُکس فراہم کرنے میں امتیازی کارکردگی کے ساتھ ای ۔ گورننس میں سنگِ میل حاصل کئے ہیں جو شفافیت ، ٹیم ورک اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن ہوئی ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری ڈی اے آر پی جی ، جوائینٹ سیکرٹری ڈی اے آر پی جی ، وی سی ایس ایم وی ڈی یو اور دیگر محکموں کے کئی سینئر افسران اور ریٹائیرڈ بیورو کریٹس نے افتتاحی اجلاس میں حصہ لیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔