انسداد ِ تجاوزات مہم کے نام پر لوگوں کو بے گھرکرنا قابل ِ مذمت غریبوںکو اکھا ڑا جارہا ہے،ایسے فیصلے منتخب حکومت پر چھوڑ ے جائیں:الطاف بخاری

نیوز ڈیسک
ادھم پور//جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرانے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے جاری انسداد ِ تجاوزات مہم کی پرزور مذمت کی ہے جس میں لوگوں کو زرعی اراضی، رہائشی مکانات اور دکانات سے بیدخل کیاجارہاہے۔منگل کو ضلع اودھم پور کی متل پنچایت میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ ایل جی انتظامیہ کے آمرانہ راج میں لوگ بے بس ہیں ،عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی، اپنی مرضی ومنشا کے تحت یکے بعد دیگر عوام مخالف فیصلے لئے جارہے ہیں جس سے جموں وکشمیر میں لوگ ذہنی تنائو کا شکار ہیں۔ انکاکہناتھاکہ جموں وکشمیر میں انسد اد تجاوزات مہم نے غریب کنبوں کو ان کی زمین سے بے گھر کیا ہے جس پر انہوں نے اپنی محنت کی کمائی سے سرمایہ لگایاتھا،غریب لوگوں کا اِسی زمین پر انحصار ہے جس کو جموں وکشمیر بھر میں انتظامیہ واپس لے رہی ہے۔انہوں نے جموں وکشمیر میں بلڈوزر کو طاقت کی علامت کے طور پیش کرنے کی سخت مذمت کی اور کہاکہ اس معاملے کا فیصلہ منتخب حکومت پر چھوڑا جانا چاہئے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے حکومت کو چاہئے کہ فوری طور انسدا د ِ تجاوزات مہم کو بند کیاجانا چاہئے جس نے غریب اور سماج کے کمزور طبقہ کو متاثر کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ جموں وکشمیر میں بلاتاخیر ریاستی درجہ بحال کر کے یہاں جتنا جلدی ممکن ہوسکے اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔الطاف بخاری نے دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ لوگوں سے جو زمین چھینی گئی ہے وہ دراصل جموں وکشمیر کے لوگوں کی ہے، ہم کسی بیرونی شخص کو اس پر قبضہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ الطاف بخاری نے کہاکہ حکومت نے وعدہ کیاتھاکہ غریبوں کو ہراساں نہیں کیاجائے گا لیکن زمینی سطح پر انہیں اکھاڑا جارہا ہے۔ وہ غریب لوگ اور چھوٹے دکاندار کیا کریں گے جن سے زمین چھین لی گئی ہے ۔اس سے قبل اپنی پارٹی نائب صدر چوہدری ذوالفقار علی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر ڈوگرہ ریاست تھی جس کی سرحدیں لکھن پور سے لیکر گلگت۔بلتستان تک پھیلی تھیں۔بدقسمتی سے عوام مخالف یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے اِس تاریخی ریاست کی تنزلی کر کے اِس کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ نو سال گذر چکے ہیں لیکن جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی بلواسطہ طور پر حکمرانی کرنے کا حق نہیں۔ یہ جموں وکشمیر کے لوگوں کا حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے نمائندے منتخب کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کو وائٹ پیپر جاری کرنا چاہئے کہ کتنے نئے اسکول ، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے کھولے، کتنی سڑکیں تعمیر کی گئیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔