انسانی وسائل کے معیار کا انحصار تعلیم کے معیار پر تعلیمی اداروں میں تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی لازمی:صدر ہند

دہلی// صدر جمہورہ ہند دروپدی مرمو نے جمعہ کودہرادون میں دون یونیورسٹی کے تیسرے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور اس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار اس کے انسانی وسائل کے معیار پر ہوتا ہے اور انسانی وسائل کے معیار کا انحصار تعلیم کے معیار پر ہوتا ہے۔ انہوں نے دون یونیورسٹی پر زور دیا کہ وہ ’آج کا نوجوان کل کا مستقبل ہے‘ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے معیاری انسانی وسائل تیار کرنے کے لیے کام کرے۔ صدر جمہور یہ مرمو نے کہا کہ دون یونیورسٹی ریاست کا واحد ادارہ ہے جہاں طلباء کو پانچ غیر ملکی زبانیں چینی، ہسپانوی، جرمن، جاپانی اور فرانسیسی پڑھائی جاتی ہیں۔ طلباء یہاں تین مقامی زبانیں – گڑھوالی، کماؤنی اور جونساری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی زبانوں کے مطالعے کی حوصلہ افزائی ہماری لوک ثقافت کے تحفظ کے لیے ایک قابل ستائش قدم ہے۔ لوک زبانیں ہماری ثقافت کا غیر محسوس ورثہ ہیں۔ یونیورسٹی کو اس اقدام کو آگے بڑھانا چاہیے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ دون یونیورسٹی میں این ٹی پی سی کے تعاون سے سینٹر فار پبلک پالیسی چیئر قائم کیا گیا ہے جو ریاست کی ترقی کے لیے پالیسی سازی اور صلاحیت سازی کے لیے وقف ہے۔ ریاست کی جغرافیائی، ماحولیاتی، اقتصادی اور سماجی ترقی سے متعلق مختلف مضامین کی تحقیق اور مطالعہ کے لیے ڈاکٹر نتیانند ہمالین ریسرچ اینڈ اسٹڈیز سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے ان اقدامات کے لیے یونیورسٹی کی ستائش کی۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے تاکہ طلبا تکنیکی مہارتوں سے مزید آراستہ ہو کر اپنے لیے روزگار تلاش کرنے کے بجائے دوسروں کو روزگار فراہم کر سکیں۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج کے جلسہ تقسیم اسناد میں لڑکیوں نے 36 میں سے 23 گولڈ میڈل اور 16 میں سے 8 پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں، محترمہ مرمو نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دون یونیورسٹی میں خواتین کی تعلیم کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں اور یہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رائے میں، جب لڑکیاں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (اسٹیم) جیسے مضامین میں زیادہ مہارت حاصل کریں گی، تو خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل کو مزید تقویت ملے گی۔ ان کے پاس اسٹیم میں عمدگی کی بنیاد پر کیریئر بنانے کے بہت سے مواقع ہوں گے۔ گریجویشن کرنے والے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈگریاں ملنے کے بعد ان کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ جس بھی شعبے میں جائیں خلوص نیت سے اور اپنی صلاحیت کے مطابق کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسی صورت میں ان کی تعلیم بامعنی ہو گی اور وہ اپنے علم سے معاشرے اور ملک کو فائدہ پہنچا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل اور تیز رفتار تبدیلی کے دور میں ہندوستانخود کفالت کے ہدف کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس کے لئے ملک کو ملک کی تعمیر کے تئیں ان کے عزم اور لگن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وہ آنے والے وقتوں میں پوری لگن کے ساتھ ملک کی اس توقع پر پورا اتریں گے۔ صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔(پی بی آئی)