امیر کبیرمیر سید علی ہمدانی ؒ کا عرس آج ڈاکٹر فاروق کی خانقاہ میں حاضری،انجمن علماء نے کشمیریوں کاحقیقی محسن قرار دیا

 

سرینگر// جموں وکشمیر میں آج حضرت شاہ ہمدانؒ کا 657واں عرس مبارک نہایت عقیدت کے ساتھ منایا جارہاہے۔ اس سلسلے میں جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی حسب قدیم خطاب کریں گے۔نمازِ ظہر کے بعد حسب قدیم ختمات المعظمات، نعت و منقبت اور اوراد خوانی کی مجلس آراستہ ہوگی۔اس دوران انجمن نصرۃ الاسلام سرینگر نے صدرِ انجمن میرواعظ محمد عمر فاروق کی جانب سے عالم اسلام کے سرکردہ مصلح ، داعی دین اوراہل کشمیر کے سب سے بڑے محسن امیر کبیر میرسید علی ہمدانیؒ کے عرس پرحضرت شاہ ہمدانؒ کی گرانقدر دینی ، دعوتی، تصنیفی اور اصلاحی خدمات کو یاد کرتے ہوئے حضرت شاہ ہمدانؒ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔بیان میںحضرت شاہ ہمدانؒ کو حقیقت ، معرفت ، صداقت،امانت،د یانت اور ولایت کا تاجدار بتاتے ہوئے انہیں کشمیریوں کا حقیقی معنوں میں ایک عظیم محسن اور مشفق ومربی قرار دیا گیاجنہوں نے ختلان سے کشمیر کا غیر معمولی پر مشقت اور جدوجہد کے بعد سفر کرکے اہل کشمیر کو دین حق کی طرف عملا دعوت دی اور اہالیان کشمیر نے حضرت امیر کبیر کی ربانی آواز پر لبیک کہا۔

 

انجمن نے کہا کہ یہ حضرت شاہ ہمدانؒ کی ایمانی قوت اور اعلی روحانیت کا کرشمہ اور اعجاز تھا کہ انکے صرف تین تبلیغی دوروں کے نتیجے میں پوری وادی کشمیر میں ہمیشہ کیلئے ایمان ،اسلام اور اخلاق کی بہار یںآگئیں اور کشمیر کی تاریخ ہی نہیں بلکہ تقدیر بھی ہمیشہ کیلئے بدل کر رہ گئی اور تاریخ تو بدلی جاتی ہے لیکن تقدیر نہیں بدلی جاسکتی۔بیان میں کہا گیا کہ حضرت شاہ ہمدانکی عظیم شخصیت کی بدولت نہ صرف اہل کشمیر کو اسلام کی بے بہا دولت ملی بلکہ ان کے طفیل یہاں صنعت و حرفت، فنکاری اور دستکاری کے بے شمار دروازے کھل گئے اور معاشی میدان میں بھی ایک خوشگوار انقلاب برپا ہو گیا اور اہل کشمیر ان صنعتوں کی بدولت عالمی سطح پر آگے بڑھنے لگے اور یہ صنعتیںانکے لئے طرئہ امتیاز بن گئیں۔ادھر نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کو خانقاہِ معلی میں حضرت میر سید علی ہمدانیؒکی زیارت گاہ پر حاضری دی ۔اُن کے ہمراہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ اور جنرل سکریٹری علی محمد ساگر بھی تھے۔ اس موقع پر تینوں لیڈران کی دستاربندی کی گئی۔ انہوں نے عالم اسلام کی سربلندی، مسلمانانِ ریاست کی خوشحالی ، موجودہ چیلنجوں سے نجات کیلئے دعا کی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بقعہ عالیہ کے تاریخی پس منظر، عظمت اور شان بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت میر سید علی ہمدانیؒ کے احسانات تاقیامت کشمیر کے مسلمانوں پر رہیں گے، جن کی بدولت انہیں دین اسلام کی عظیم نعمت حاصل ہوئی اور روزگار بھی میسر ہوا۔

پارٹی کے صوبائی یوتھ صدر سلمان علی ساگر، ڈپٹی میئر پرویز احمد قادری اور دیگر مقامی عہدیداران بھی تھے۔ دریں اثناء ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عرس مبارک پر لوگوں خصوصاً مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانیؒ کے طفیل ہی جموں کشمیرکے لوگ صنعت و حرفت سے بھی روشناس ہوئے اور اسلام کی عظیم نعمت کے ساتھ ساتھ یہاں کے ہرفرقہ کے لوگ روزی روٹی کمانے کے اہل بن گئے۔پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانیؒ کے احسانات اہل کشمیر پر تاقیامت رہیںگے۔ حقانی میموریل ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ سید حمید اللہ حقانی اور جنرل سکریٹری بشیر احمدنے کہا ہے کہ کشمیری عوام جس مردِ جلیل کے سب سے زیادہ احسان مند ہیں وہ مرشد روشن ضمیر حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانیؒ کی ذات بابرکت ہے، جنہوں نے تمام صعوبتوں کے ساتھ وادی کشمیر میں یہاں کے عوام کو اسلام کی پاکیزہ تعلیمات سے بہرہ ور کر دیا۔