امریکہ کا یوکرین کو مزید اسلحہ دینے کا اعلان روس اور مغرب کے درمیان فوجی تصادم کا خدشہ

ماسکو//یو این آئی// یوکرین کو مزید اسلحہ دینے کے امریکی اعلان پر ماسکو نے براہ راست فوجی تصادم کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو مزید فوجی امداد بھیجنے کے امریکی فیصلے سے روس اور مغرب کے درمیان ‘براہ راست فوجی تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔’امریکا میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے فوجی امداد کے حوالے سے کہا کہ یہ ماسکو کے لیے براہ راست خطرہ ہے ، فوجی امداد امریکا کو یوکرین کے ساتھ روس کے تصادم میں باقاعدہ حصے دار بنا دیتا ہے ۔واضح رہے کہ امریکا نے یوکرین کے لیے مزید 625 ملین ڈالر (62 کروڑ ڈالر) کی فوجی امداد کا اعلان کیا تھا، جدید امریکی ہتھیاروں نے قابض روسی افواج کے خلاف یوکرین کی مزاحمت کی قوت میں کافی اضافہ کیا ہے ۔یوکرینی فوجیوں نے حالیہ ہفتوں میں ملک کے شمال مشرق اور جنوب میں نمایاں پیش رفت کی ہے ، مجموعی طور پر، 24 فروری کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کے بعد سے ، واشنگٹن نے کیف کے لیے تقریباً 17 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا وعدہ کیا ہے ۔اس سلسلے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے زیلنسکی سے بات چیت بھی کی، انھوں نے واضح کیا کہ کسی بھی سطح پر پیوٹن کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے ۔صدرجوبائیڈن نے گزشتہ روز یوکرینی ہم منصب ولودیمیرزیلنسکی کے ساتھ ایک ٹیلی فون بات چیت میں اس پیکج کی اطلاع دی ہے اوریوکرین کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے ۔بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کو جب تک امریکی امدادکی ضرورت ہے ، یہ جاری رہے گی۔انھوں نے زیلنسکی کو مطلع کیا کہ یوکرین کو اضافی ہتھیاروں اور سازوسامان، بشمول ہیمارس، آرٹلری سسٹم،گولہ بارود اوربکتربند گاڑیاں دینے کا اعلان آج کیا جارہا ہے ۔دریں اثناء امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے کہا ہے کہ یہ ہتھیار اگست 2021 سے یوکرین کے لیے امریکہ سے ہتھیاروں کی بائیسویں کھیپ کے تحت مہیا کیے جائیں گے ۔ بلینکن نے کہا کہ اسلحہ کی اس تازہ ترین ترسیل سے جنوری 2021 سے اب تک یوکرین کوامریکہ کی جانب سے مہیا کی جانے والی مجموعی فوجی امداد 17.5 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی ہوجائے گی۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ روس کے ساتھ یوکرینی علاقوں کے مبیّنہ الحاق کی حمایت کرنے والے کسی بھی فرد، ادارے یا ملک پر سخت پابندیاں عایدکرنے کے لیے امریکہ کی مسلسل تیاری جاری ہے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے صدر ولادی میر پوتین نے روس کے حامی یوکرین کے چارعلاقوں میں نام نہاد ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد یک طرفہ طور پرریاست میں ضم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔