اسلام میں شُہد کی اہمیت و افادیت طبِ نبویؐ

 عبداللہ بن مسعود

دین اسلام کا طرّہ امتیاز ہے کہ یہ اپنے پیروکاروں کو افراط وتفریط سے بالاتر رکھ کر شاہراہِ اعتدال پر گامزن رہنے کی تلقین کرتا ہے۔ کسی بھی شعبے سے متعلق اس کے ارشادات وفرمودات کا جائزہ لیا جائے تو وصفِ اعتدال اس کے ہر ہرجزو میں واضح نظر آئے گا، یہی وجہ ہے کہ جب انسان مصائب و تکالیف، امراض واسقام کا شکار ہوتا ہے تو شریعت اس کو اپنے پرودگار کی طرف رجوع اور اس سے توبہ واستغفار کرنے کے ساتھ ساتھ جائز اسباب اختیار کرنے کی تعلیم بھی دیتی ہے بلکہ بہت سی بیماریوں کا علاج خود شریعت مطہرہ نے انسانیت کے فائدے کی خاطر تجویز بھی فر ما دیا ہے، جس کا علم احادیث مبارکہ کے مطالعے سے حاصل کیا جاسکتا ہے اور اسی کو دنیائے حکمت میں طبِ نبوی کے عنوان سے موسوم کیا جاتا ہے۔

 

 

ربّ ذوالجلال نے شہد کو باعثِ شفا قرار دیا ہے؛ چنانچہ قرآن میں ارشاد ہے: (ترجمہ) اس (شہد) میں لوگوں (کی بہت سی بیماریوں) کے لیے شفا ہے۔ (النحل:69)
حضرتِ ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: جو شخص ہر مہینے تین دن تک صبح میں شہد چاٹے، تو اس کو کوئی بڑی مصیبت نہیں پہنچے گی۔ (ابن ماجہ)

 

 

حضرت عبد اللہؓ نبی کریم ؐکا فرمان نقل فر ماتے ہیں: دو باعثِ شفا چیزوں کو لازم کرلو۔ شہد اور قرآن۔
رسولِ اکرمؐ کی یہ حدیثِ مبارک بڑی جامعیت کی حامل ہے، اس میں طبِ الٰہی وبشری، دواء ارضی و سماوی اور طبِ جسدی ونفسی کو جمع فرما کر دونوں کو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لہٰذا جسمانی امراض کے لاحق ہونے کی صورت میں جس طرح اطبا وحکما کی طرف رجوع کرکے علاج کرانا سنت ہے بالکل اسی طرح روحانی امراض (تکبر، عجب، حسد، ریا وغیرہ) سے اپنے قلب کو پاک رکھنے کے لیے قرآن کریم کی تلاوت، علما کی راہنمائی میں احادیث کا مطالعہ اور اہل اللہ کی صحبت اختیار کرکے اپنی اصلاح کروانا بھی لازم اور راحت دنیا وی واخروی کے حصول کی شاہِ کلید ہے۔

 

 

امّ المومنین حضرتِ عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھی چیز اور شہد مرغوب تھا۔
شہد کی افادیت اور اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ خود رسول اللہؐ بھی اہتمام سے اس کو استعمال فرمایا کرتے تھے، آپ کا معمول تھا کہ صبح کو شہد کے شربت کا پیالہ نوش فرماتے اور کبھی عصر کے بعد بھی پیتے تھے، ان اوقات میں جب پیٹ خالی ہو اور آنتوں کی قوتِ انجذاب دوسری چیزوں سے متاثر نہ ہو، شہد پینا جسم کے اکثر و بیشتر مسائل کا حل ہے۔
اب سائنسی تحقیق سے بھی یہ ثابت ہوگیا ہے کہ قدرت کی طرف سے جتنی اشیا ء غذا کے طور پر انسان کو مہیا کی گئی ہیں، ان میں شہد سب سے4 زیادہ مکمل اور جامع غذا ہی نہیں بلکہ اپنی طبّی خصوصیات کی بنا پر غذا اوردوا کے طور پر لا ثانی ہے۔ چنانچہ یورپ اور دوسرے ممالک میں ایلو پیتھک کی متعدد دواؤں میں اس کا بے پناہ استعمال کیا جا رہا ہے ۔اسی طرح یورپ کے ہسپتالوں میں چہرے کی حفاظت کے لیے جو Pack Face بنائے جاتے ہیں ان میں شہد ایک لازمی جزو ہوتا ہے، شہد میں بہترین Presevative ہونے کی بنا پر اسے پھلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جانے لگا ہے کیونکہ یہ خود بھی خراب نہیں ہوتا اور دوسری اشیاء کی بھی طویل عرصے تک حفاظت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہزارہا سال سے اطبا اس کو الکحل کی جگہ استعمال کرتے آئے ہیں۔