ادھم پور میں2دھماکے،2عام شہری زخمی،این آئی اے نے تحقیقات شروع کردی جموں صوبے میں ہائی الرٹ

یو این آئی

جموں//پولیس کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے ضلع اودھم میں آٹھ گھنٹوں کے دوران دو میل چوک اور بس اڈے میں دو الگ الگ دھماکے ہوئے جن میں دو افراد زخمی ہوگئے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں زون مکیش سنگھ نے بتایا کہ اودھم کے دومیل چوک میں گذشتہ شب قریب ساڑھے دس بجے پٹرول پمپ کے نزدیک کھڑی ایک گاڑی میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ اسی نوعیت کا ایک اور دھماکہ جمعرات کی علی الصبح قریب6 بجے اودھم پور بس اڈے میں کھڑی ایک گاڑی میں ہوا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں۔ بتایا جاتا ہے مذکورہ علاقے میں 3مارچ کو بھی ایک دھماکہ ہوا تھا ۔ایک نیشنل میڈیا ادارے نے بتایا کہ اس واقعے میں2 مشتبہ افرادکو گرفتارکیا گیا ہے تاہم انہوںنے کہا کہ پولیس نے گرفتار شد گان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے ۔دریں اثناء دھماکوں کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں چوکسی بڑھا دی ہے اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری کیا گیا ہے۔ادھم پور ضلع میں دو بم دھماکوں کے بعد جموں صوبے میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ جموں میں نہ صرف سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی بلکہ رات کا گشت بھی تیز کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تاکہ شر پسند عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی جموں کے داخلی اور خارجی راستوں پو سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ شہر کے حساس علاقوں میں رات کا گشت بڑھانے کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطرجموں بھر میں سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں جبکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سخت اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔ذرائع نے کہا کہ پولیس تھانوں کے نزدیک ناکے لگائے گئے ہیں جہاں پر راہگیروں کے ساتھ ساتھ مسافروں کی بھی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ان کے مطابق دن بھر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہر کے بعض علاقوں میں گشت لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتادیں کہ مرکزی وزیر داخلہ تین اکتوبر کی شام جموں وارد ہو رہے ہیں اور چار اکتوبر کو وہ راجوری میںعوامی ریلی سے خطاب کریں گے۔ ادھر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے اْودھم پور میں جائے وقوع کا دورہ کیا جہاں پر دو بم دھماکے ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ اْدھم پور بس اڈے کی بڑے پیمانے پر تلاشی لی جبکہ بم ڈسپوزل اسکارڈ گاڑیوں کی ایک ایک کرکے تلاشی لیتے رہے۔بم دھماکوں کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو سپرد کرنے کا امکان ہے۔ جمعرات کی صبح این آئی اے کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم اْودھم پور پہنچی اور اْن مقامات کا جائزہ لیا جہاں پر دو دھماکے ہوئے۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی اس کام میں جٹ گئی ہے کہ دھماکے کس نوعیت کے تھے۔پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ سٹکی بموں کے ذریعے دھماکے کرائے گئے تاہم فارینسک لیب کی رپورٹ کا انتظار ہے۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے اودھم پور میں کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر مشتبہ افراد کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔