آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی جنرل باڈی میٹنگ یونانی میڈیسن کے نیشنل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ

نئی دہلی// مرکزی حکومت کی وزارت آیوش کے تحت قائم نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم ) میں طب یونانی کی نمائندگی صفر ہے ،اس سے بہتر پوزیشن میں ہم سنٹرل کونسل آف انڈین میڈیسن (سی سی آئی ایم ) میں تھے ۔ امید تھی کہ سی سی آئی ایم کی جگہ این سی آئی ایس ایم میں بھی طب یونانی کو مناسب مقام ملے گا مگر افسوس کہ ایسا نہیں ہوا۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر فضل اللہ قادری نے انکی صدارت میں منعقدہوئی آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی قومی جنرل باڈی میٹنگ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے سابقہ مطالبہ پر قائم ہیں اور ہمیں این سی آئی ایس ایم میں یا تو مناسب نمائندگی دی جائے یا پھر ہومیوپیتھی کی طرز پر علاحدہ نیشنل کمیشن فار یونانی میڈیسن (این سی یوایم ) کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممتاز مجاہد آزادی مسیح الملک حکیم اجمل خاں کی تحریک ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے ، ہم ان کے وارث ہیں اور ان کی

 

 

 

میراث کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ میٹنگ میں موجود ملک بھر کے یونانی ڈاکٹرز کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیّد فاروق نے کہا کہ اس وقت ہمیں لوگوں کی صحت کے لیے غذائیت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ہم غذائی ادویہ (نیوٹریسیوٹیکلز) کو ترجیح دیں تاکہ عوام الناس کی بہتر صحت قائم رہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاج بالغذا کو رائج کرنے سے دوا کا استعمال کم سے کم ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘فزکس’ کسی خاص طریقہ علاج کا حصہ نہیں ہے بلکہ تکنیک کا حصہ ہے ۔آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس تکنیکی ونگ کے قومی نائب صدر ڈاکٹر ذکی الدین نے کہا کہ بغیر حکومت کی سرپرستی کے ہم مکمل طور پر ترقی نہیں کرسکتے اس لیے حکومت جب آیوش کی ترقی کے منصوبے بنائے تو اس میں آیوروید کی طرح طب یونانی کو بھی شامل کرے ۔