آرمی ہیڈ کوارٹر کے نزدیک گائوں پر حملہ منی پور میں 25دہشت گرد گرفتار،ریاست میں سیکورٹی سخت

 یو این آئی

 

امپھال//مسلح دہشت گردوں نے پیر کو منی پور کی راجدھانی امپھال میں لیماکھونگ آرمی ہیڈکوارٹر کے نزدیک کھرکھل اور دیگر میتی گاؤں پر حملہ کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہونے کی وجہ سے گاؤں والے قریبی جگہوں پر بھاگ گئے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ریاست پہنچنے والے ہیں جس کے لیے وہاں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔فوجیوں نے 25 افراد کو اسلحہ رکھنے اور گھروں کو جلانے کی کوشش کے الزام میں گرفتار بھی کیا۔

 

 

ریاست کے پانچوں اضلاع میں دن بھر کرفیو میں نرمی نہیں کی گئی اور 3 مئی کو جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے انٹرنیٹ بند تھا۔وزیر اعلیٰ این برین نے کہا کہ لڑائی اب مسلح کوکی دہشت گردوں اور حکومت کے درمیان ہے ۔ انساس رائفل اور میگزین، 5.56 ایم ایم گولہ بارود کے 60 راؤنڈ، ایک چینی ہینڈ گرینیڈ اور ایک ڈیٹونیٹر کے ساتھ تین افراد کو امپھال مشرقی ضلع میں گرفتار کیا گیا۔ایک اور واقعہ میں فوج نے امپھال ایسٹ میں گھروں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کرنے والے 22 افراد کو گرفتار کیا، جنہوں نے خودکار ہتھیاروں سے فوج کے دستوں پر فائرنگ بھی کی۔ ان کے قبضے سے 12 بور کی 5 ڈبل بیرل رائفلز، تین سنگل بیرل رائفلیں، ایک ڈبل بور کا دیسی ساختہ کٹہ اور ایک تونز سے بھرا ہوا اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ۔ فوج نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قیمتی جانیں بچائیں اور آتش زنی کے متعدد واقعات کو روکا۔دریں اثنا، منی پور کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ونیت جوشی نے ایک حکمنامہ میں کہا کہ ذمہ دار عہدوں پر فائز بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر منی پور کے بارے میں اطلاعات شیئر کر رہے ہیں لیکن ان میں سے بہت سے غلط، فرضی اور جھوٹی افواہیں پائی گئی ہیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غلط معلومات عوام کو گمراہ کرتی ہیں، تشدد کو بھڑکاتی ہیں اور ریاست کے خلاف اسلحے اور شورش کا سہارا لے کر ریاست کی موجودہ صورتحال کو مزید خراب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، جس سے انسانی جانوں کے ضیاع اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے ۔ جبکہ ریاستی حکومت امن کی بحالی اور معمولات کو بحال کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ لہٰذا ایسی غلط اطلاعات دینا یا پھیلانا غداری کے مترادف ہوگا اور کوئی بھی شخص ملک کے قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی کا ذمہ دار ہوگا اور اگر وہ جعلی خبریں، جھوٹ، افواہیں یا غلط معلومات پھیلاتا یا پھیلاتا ہوا پایا گیا تو ریاستی حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔