آبادی کنٹرول کرنے کا بل نافذ کیا جائے | چاہے وہ کسی مذہب یا طبقے سے تعلق رکھتے ہوں: مرکزی وزیر

نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے اتوار کے روز آبادی کنٹرول بل کو لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیا ،چاہے وہ کسی بھی مذہب یا سماج کے کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں۔انہوں نے محدود وسائل کی دستیابی کا حوالہ دیتے ہوئے اس بل کے نفاذ کو ‘اہم’ قرار دیا۔گری راج سنگھ نے کہا’’پاپولیشن کنٹرول بل بہت اہم ہے کیونکہ ہمارے پاس وسائل محدود ہیں، چین نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ‘ایک بچہ کی پالیسی’ نافذ کی اور اس طرح ترقی حاصل کی ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین میں ایک منٹ میں 10 بچے پیدا ہوتے ہیں جب کہ بھارت میں ایک منٹ میں 30 بچے پیدا ہوتے ہیں، ہم چین کا مقابلہ کیسے کریں گے؟ ۔انہوں نے مزید کہا، ‘‘آبادی کنٹرول بل ضروری ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چین ، جس کی جی ڈی پی 1978 میں ہندوستان سے کم تھی، نے ‘ایک بچے کی پالیسی’ اپنائی اور تقریباً 60 کروڑ آبادی کو کنٹرول کرکے ترقی حاصل کی۔انہوں نے مزید کہا کہ بل کو ہر کسی کے لیے بلا تفریق عقیدہ اور مذہب لاگو کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس قانون پر عمل نہیں کرتے انہیں کوئی سرکاری مراعات نہیں دی جانی چاہئیں۔ ان کے ووٹنگ کے حقوق بھی واپس لے لیے جائیں۔اقوام متحدہ (یو این) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اگلے سال دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے طور پر چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ لیکن عالمی آبادی کے امکانات 2022 نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی کل زرخیزی کی شرح (TFR) 1950 میں 5.9 بچے فی عورت سے کم ہو کر 2020 میں 2.2 بچے فی عورت رہ گئی ہے۔وزیر مملکت برائے صحت، بھارتی پروین پوار نے 19 جولائی کو ایوان بالا کو مطلع کیا کہ حکومت 2045 تک آبادی کو مستحکم کرنا چاہتی ہے اور اس کی کوششیں آبادی میں اضافے پر لگام لگانے میں کامیاب رہی ہیں۔