عظمیٰ نیوزسروس
جموں//سابق مرکزی وزیر وبھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئررہنما انوراگ ٹھاکر نےکہاکہ تین خاندانوں کے باعث جموں وکشمیرکے شہری 75برسوں سے خود کوملک سے کٹاہوامحسوس کرتے تھے کیونکہ یہاں کے لوگوں تک وہ سہولیات وآئینی حقوق نہیں پہنچنے دیئے گئے جوملک کے دیگر حصوں کے شہریوں کو میسرتھے لیکن5اگست2019کووزیراعظم نریندرمودی نے دفعہ370ختم کرکے جموں وکشمیر کے محروم طبقوں کی تقدیر بدل دی۔کشتواڑ دلکوٹ،درگا ریزارٹ ریہال بشناہ، آر ایس پورہ اسمبلی حلقے کے نئی بستی علاقہ اورباہواسمبلی حلقہ کے نانک نگر سیکٹر نو میں عوامی اجتماعات سے خطاب میں انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی جب2014میں ملک میں اقتدار میں آئی تواس نے جموں وکشمیرکوسب سے بڑا ناسور جوکانگریس نے 370کی صورت میں دیا تھا اُسے ختم کرنے کی طرف مثبت قدم بڑھاتے ہوئے بالآخر 5اگست 2019کو اس ناسور کوہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کرڈالا۔اُنہوں نے کہاکہ دفعہ370نے ترقی، ریزرویشن،سہولیات کو روکااوربدلے میں دیاتو علیحدگی پسندی،دہشت گردی اور پتھر بازی دی۔اُنہوں نے کہا’’75سال سے لوگ دیش سے کٹاہوا محسوس کرتے تھے‘‘۔اُنہوں نے کہا کہ یہاں بڑے تعلیمی ادارے،صحت سہولیات اورسڑکیں دور دور تک نظر نہیں آتی تھیں۔اُنہوں نے کہاکہ تین خاندانوں نے یہاں راج کیالیکن سہولیات نہیں دیں۔والمیکی سماج کو یہاں لایااورصفائی کرمچاریوں کوتعلیم کی سہولیت نہ دی اورانہیں ریزرویشن سے محروم رکھا تاکہ یہ بڑے عہدوں تک نہ پہنچ سکیں۔اُنہوں نے کہاکہ تین خاندانوں نے گجر بکروال بھائیوں کو اُن کے حقوق نہ دئے،اسمبلی میں اُنہیں ریزرویشن نہ دیا۔اتناہی نہیں مغربی پاکستان کے مہاجرین کو ووٹ دینے کاحق نہ دیا۔اُنہوں نے کہاکہ بہت سارے طبقے اپنے آئینی حقوق سے محروم تھے۔انوراگ ٹھاکر نے کہا’’آپ نے ہماری سرکاربنائی، نریندرمودی کو ملک کا وزیراعظم بنایااوروزیراعظم مودی نے دفعہ370ختم کیاجس کے بعد امن وامان قائم ہوا‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں پچھڑے طبقے کوبڑے عہدوں پرپہنچنے کاحق ملے گا۔اُنہوں نے کہاکہ گجربکروال طبقہ کیلئے 9سیٹیں اسمبلی میں دینے کاکام ہماری سرکارنے کیا۔انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ مودی سرکار نے کشمیری نوجوانوں کے ہاتھ سے پتھر چھڑادیئے اوراب ہاتھ میں لیپ ٹاپ دینے کاکام کیا۔اُنہوں نے کہاکہ امن وامان کی فضاؤں میں اب کشمیر میں دوگنا سیاح آرہاہے۔اُنہوں نے کہاکہ 25ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری آئی ہے اور 75ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری لائیں گے۔اُنہوں نے بیشتر سرکاری اسکیموں کاذکر کیا جس میں جل جیون مشن قابل ذکر ہے۔انوراگ ٹھاکر نے ترقی کے اس سلسلے کو آگے بڑھانے کیلئے بھاری اکثریت کے ساتھ بھارتیہ جنتاپارٹی کوکامیاب بنانے کی اپیل کی تاکہ جموں وکشمیرمیں پھر سے علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور پتھربازی سر نہ اُٹھاپائے اور جموں وکشمیرایک ترقی یافتہ ریاست بن جائے۔
گجے سنگھ رانا ڈوڈہ ایسٹ میں تاریخ رقم کرنے والے ہیں:کھٹانہ | کہاجموں و کشمیر میں خونریزی کا کلچر، این سی، کانگریس اور پی ڈی پی کی میراث
عظمیٰ نیوزسروس
بھدرواہ// ڈوڈہ ایسٹ سے بی جے پی امیدوار گجے سنگھ رانا کیلئے مہم چلاتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی غلام علی کھٹانہ نے نیشنل کانفرنس ،کانگریس، اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر تشدد کے کلچر کو فروغ دینے میں ان کے کردار کے لیے سخت حملہ کیا جس نے جموں و کشمیر میں ہزاروں بیواؤں اور یتیموں کو چھوڑ دیا ہے۔بھدرواہ سے کہاراگندوہ تک زبردست ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کھٹانہ نے تینوں پر الزام لگایا کہ وہ خطے کو دہائیوں سے تاریکی اور تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔انکاکہناتھا’’این سی، کانگریس اور پی ڈی پی کی خاندانی سیاست نے خونریزی کی میراث بنائی ہے۔ یہ جماعتیں فرقہ وارانہ اور علاقائی تقسیم پر پروان چڑھتی ہیں، ترقی اور امن کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے مفاد کے لیے لوگوں سے جوڑ توڑ کرتی ہیں۔ ان کی تقسیم اور حکمرانی کی حکمت عملی نے تباہی کا راستہ چھوڑا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں پورے علاقے کے خاندانوں کے لیے ناقابل تصور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔کھٹانہ کا کہناتھاکہ ان سیاسی جماعتوں نے مبینہ طور پر اپنے ذاتی عزائم کے لیے کئی دہائیوں سے جاری اس تنازعے کی وجہ سے ہزاروں خاندان بکھر چکے ہیں۔ بیوہ، یتیم اور بے گھر خاندان ان کی قیادت کا المناک نتیجہ بن گئے۔ کھٹانہ نے اس بات پر زور دیا کہ وادی چناب کے لوگ، جو کبھی ان جماعتوں پر یقین رکھتے تھے، اب تنگ آچکے ہیں اور ایک پرامن اور ترقی پسند مستقبل کے لیے بی جے پی کے وژن کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔سینئر بی جے پی لیڈر نے اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے حریف پارٹیوں پر الزام لگایا کہ وہ خطے کی پسماندگی کے لیے ذمہ دار ہیں، جس نے ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو روکا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگ آنے والے انتخابات میں اپنی پسند کو واضح کریں گے، جو پرانے محافظوں کے ذریعہ پروان چڑھائے گئے تشدد اور فرقہ وارانہ تقسیم کے دور کے خاتمے کا اشارہ ہے۔
بھاجپا نفرت، جھوٹ و فساد پھیلانے میں ماہر
خوشحالی اور روشن مستقل کیلئے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں :سنجے سنگھ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //دہلی کی طرز پر جموں و کشمیر کی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا عام آدمی پارٹی کی اولین ترجیح میں شامل ہے، پارلیمنٹ کے اندر ‘مودی اڈانی بھائی بھائی، دیش بیچ کر کھائی ملائی کا نعرہ دے کر بی جے پی کو للکارا، بے روزگاری و رشوت خوری کے خاتمے کے لئے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ان باتوں کا اظہار عام آدمی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ڈوڈہ میں منعقد ایک عوامی اجتماع سے مخاطب ہوتے ہوئے کیا۔انہوں نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی میں ترقی و خوشحالی کا دور شروع ہوا اور بی جے پی سرکار ان کی دشمن بن گئی۔انہوں نے بھاجپا کو جھوٹا پارٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی سرکار نے عوام کے ساتھ کئے گئے کسی بھی وعدہ کو وفا نہیں کیا، روزگار نہیں، پندرہ لاکھ نہیں اور نہ ہی بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لایا۔انہوں نے بی جے پی پر ملک پر میں جھگڑا و نفرت پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا مذہبی سیاست کو فروغ دے کر اقلیتوں کے خلاف بھڑکاؤ بھاشن دیتی ہے لیکن یہ ملک مسلمانوں کا بھی ہے جنہوں نے اس کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی دلانے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم محبت کی بنیاد پر ملک و جموں و کشمیر کو چلانا چاہتے ہیں اور ہندو مسلمان سکھ عیسائی کے اتحاد کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں لیکن یہ لوگ مذہب کی بنیاد پر تقسیم کی سیاست کرتے ہیں جو کہ ملک کے مستقبل کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی سچائی و عوام کی آواز اٹھاتا ہے اس کو جیلوں میں بند کیا جاتا ہے اور جھوٹے مقدمے درج کئے جاتے ہیں۔عام آدمی پارٹی نے کہا کہ بھاجپا کا دوسرا نام بی جے پی جھگڑالو پارٹی ہے جو صرف فتنہ و فساد پھیلا کر سماج کو بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے فرقہ پرست طاقتوں سے ہوشیار رہنے و ڈوڈہ اسمبلی حلقہ سے معراج ملک و ڈوڈہ ویسٹ سے یاسر شفیع متو کو کامیاب بنانے کی اپیل کی.