جموں //ریاستی سرکار سینئر بیروکریٹوں و دیگر دربار موو ملازمین کی رہائش کے لئے ہوٹلوں و غیرہ کو کروڑوں روپے کی کرایہ ادا کرتی ہے ،دوسری جانب بڑے بڑے سیاسی شخصیات بشمول ممبران اسمبلی و کونسل کئی کئی رہائش گاہوں پر قابض ہیں۔ حق اطلاعات قانون کے تحت ملی جانکاری کے مطابق 62ایسی سرکاری رہائش گاہیں ہیں جن پر یہ غیر قانونی طور سے قابض ہیں،اور ان کو خالی کرنے پر رضا مند نہیں ہیں،ناجائز طور پر قابض سیاسی شخصیات ریاست کی تمام سیاسی پارٹیوں یعنی کہ بی جے پی، کانگریس، این سی، پی ڈی پی اور آزاد ممبران شامل ہیں۔ بدھ کے روز جموں میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر ٹی آئی کارکن بلویندر سنگھ اور دیپک شرما نے بتایا کہ سرکار نے ایک آر ٹی آئی کے جواب میں اس بات کا خلاصہ کیا ہے جو کہ کافی حیران کن ہے۔ انہوں نے سرکار ی رقومات کا اس قدر لوٹ کھسوٹ کرنے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست دان جو کہ اقتدار میں شفافیت اور جواب دہی کے نعرے پر آتے ہیں اور ہمیشہ سے اخلاقیات کا درس دیتے ہیں،ریاست کی دونوں راجدھانیوں میں کئی کئی سرکاری رہائش گاہوں پر قابض ہیں، جو کہ سریحاً سرکاری قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوںنے کہا کہ پی ڈی پی کے18لیجسلیٹر،بی جے پی کے 13 ،این سی کے13اور کانگریس کے13 اراکین قانون سازیہ نے جموں اور سرینگر میں کشیر سرکاری ایکموڈیشن پر قبضہ کیا ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ سی اے جی رپورٹ میں جے اینڈ کے ایسٹیٹ محکمہ پر سرکاری ایکموڈیشن پر سرکاری رہنما خطوط و قوانین کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگایا ہے، جسکی وجہ سے سرکار کو 2010-11 سے2014-15 تک کرایہ پر لئے ہوئے پرائیویٹ ہوٹلوں کو 19.02کروڑ روپے بطور کرایہ ادا کرنا پڑا ہے۔اسکے علاوہ ناجائز طریقہ سے قابض کو بے دخل نہ کرنے کی وجہ سے سر کار کو 13.95 کروڑ روپے بطور کرایہ ادا کرناپڑ رہا ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلویندر سنگھ نے کہا کہ ان62لیجسلیٹروںمیں سے بیشتر کے پاس یا تو چار ایکموڈیشن ہیں (دو جموں میں اور دو سرینگر میں )جبکہ دیگران کے پاس تین تین ایکموڈیشن ہیں۔پریس کانفرنس میںایاز احمد خان ،مہیش کوتوال اور ایس منموہن سنگھ بھی موجود تھے۔