عظمیٰ نیوز سروس
سری نگر// تمام بینکوں کو لائن ڈپارٹمنٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جموں و کشمیر ان پیرامیٹرز میں قومی اوسط کے برابر ہو جو بینکنگ سیکٹر میں کارکردگی کا تعین کرتے ہیں۔ ہمیں جموں و کشمیر کو ملک میں پہلے نمبر پر لانے کے لیے بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔یہ بات چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے یہاں ایس کے آئی سی سی، سری نگر میں منعقدہ یونین ٹیریٹری لیول بینکرز کمیٹی (یو ٹی ایل بی سی) کی 11ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اس موقعہ پرایم ڈی اور سی ای او جے اینڈ کے بینک بلدیو پرکاش، پرنسپل سیکرٹری ہاؤسنگ اور شہری ترقی پرشانت گوئل، پرنسپل سیکرٹری مالیات سنتوش ڈی ویدیا، مختلف انتظامی سیکرٹریز، جنرل منیجر آر بی آئی، سندیپ متل، جنرل منیجر نابارڈ سندیپ شرما اور دیگر سینئر افسران،آر بی آئی، نبارڈ، بینکوں، محکموں کے سربراہان، انشورنس کمپنیاں اور لیڈ ڈسٹرکٹ منیجر موجود تھے۔روزگار پیدا کرنے کے پروگرام سواروگار اتسو کا جائزہ لیتے ہوئے چیف سکریٹری نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں خود روزگار کو سیر کرنے کے لیے ایک اچھی طرح سے ڈرل شدہ طریقہ کار وضع کریں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اس وقت صحت، دیہی ترقی جیسے بڑے شعبوں میں غیر معمولی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن خود روزگار کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا’’بے روزگاری کو کم کرنا ہمارا بنیادی مقصد ہے،بینکوں کو آگے آنے اور بے روزگار نوجوانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے جنہیں فائدہ مند روزگار کے حصول کے لیے اس کی حقیقی ضرورت ہے‘‘۔بینکوں اور محکمہ محصولات سے سوامیتوا اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ قرض دینے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی تلقین کرتے ہوئے ڈاکٹر مہتا نے کہاکہ سوامیتوا اسکیم حکومت ہند کی طرف سے شروع کی گئی تھی جس کا مقصد دیہی لوگوں کو ان کے جاری کردہ پراپرٹی کارڈ کے بدلے قرض اور دیگر مالی فوائد حاصل کرنے کے قابل بنانا تھا۔ محکمہ محصولات کی طرف سے SVAMITVA اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے بینکوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ محکمہ محصولات کے ساتھ مل کر اسکیمیں اور حکمت عملی وضع کریں۔”انہوں نے بینک پر زور دیا کہ وہ مستقبل کے لیے تیار مالیاتی ایکو سسٹم تشکیل دے تاکہ جموں و کشمیر دنیا بھر میں بدلتے بینکنگ منظرنامے کے ساتھ رفتار برقرار رکھے۔بلدیو پرکاش نے فورم سے وابستہ طویل عرصے سے زیر التوا مسائل کو حل کرنے اور حل کرنے میں تیزی لانے کے لیے کئی اچھی بنیادوں پر اقدامات کے ذریعے فورم کو مسلسل تعاون اور رہنمائی کے لیے چیف سکریٹری کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ “سوروزگار اتسو” نے اچھا ردعمل پیدا کیا اور بینکوں نے آج تک 55,756 مستفیدین کو 1,032 کروڑ روپے کے قرضے منظور کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ خود روزگار کی سیر حاصل کرنے کا مقصد حاصل ہو سکے۔قبل ازیں، جنرل منیجر جے اینڈ کے بینک، سید رئیس مقبول نے مالی سال 2023-24 کی جون 2023 کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی کے دوران مختلف شعبوں میں مختلف بینکوں کی مالی کامیابیوں پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ جموں و کشمیر کے بینکوں نے سالانہ ہدف کا 25 فیصد حاصل کیا ہے۔ ACP نے 4,50,524 مستفیدین کو 12,721.04 کروڑ روپے کا کریڈٹ تقسیم کیا۔یہ بھی بتایا گیا کہ بینکوں نے اس مدت کے دوران روزگار پیدا کرنے کی بڑی اسکیموں کے تحت 16,105 مستفیدین کو 758.35 کروڑ روپے کے قرضوں کی منظوری دی ہے۔