عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی ہائی کورٹ کے ایک عدالتی ٹریبونل نے علیحدگی پسند گروپ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر(بھٹ دھڑے) اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ(جے کے پی ایل) کے چار دھڑوں کو فروغ دے کر ہندوستان کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے اور دہشت گردی کے ذریعے جموں و کشمیر کی علیحدگی پسندی میں مدد اور حوصلہ افزائی کرنے پر مرکز کی پابندی کی تصدیق کی ہے۔ دو الگ الگ احکامات ایک مسلم کانفرنس جموں و کشمیر(بھٹ دھڑے) کے لئے اور دوسرا جے کے پی ایل کے چار دھڑوں کے لئے غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام) ایکٹ کے تحت عائد پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس نینا بنسل کرشنا پر مشتمل ٹریبونل نے جاری کیا تھا۔مسلم کانفرنس جموں و کشمیر بٹ گروپ کو وزارت داخلہ نے 28 فروری کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔ٹربیونل کی طرف سے ایک اور حکم بھی جاری کیا گیا جس میں جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چار دھڑوں جے کے پی ایل(مختار احمد وازہ)، جے کے پی ایل(بشیر احمدتوتا)، جے کے پی ایل(غلام محمد خان عرف سوپوری) ، جموں و کشمیر پیپلز پولیٹیکل لیگ، اورجموں کشمیر پیلز لیگ عزیز شیخ(جس کی قیادت یعقوب شیخ کر رہے ہیں‘ غیر قانونی انجمنوں کے طور پر عائد پابندی کی تصدیق کی گئی۔ٹربیونل نے اپنے 29 اگست کے حکم میں کہا: “ان کارروائیوں میں ریکارڈ پر موجود وسیع مواد اور شواہد سے، اس ٹریبونل کے پاس جے کے پی ایل کے چار دھڑوں پر پابندی کو برقرار رکھنے اور اس کے اعلان کو برقرار رکھنے کا کافی جواز ہے۔