عظمیٰ نیوز سروس
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے دبڑ پوٹھا علاقہ میں قائم کر دہ گورنمنٹ ہائی سکول کا درجہ گزشتہ 42برسوںسے بڑھایا ہی نہیں گیا جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم بچے میٹرک کے بعد دیگر علاقوں میں قائم کردہ سرکاری اور نجی سکولوں میں دربدر ہونے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے دبڑ پوٹھا میں 1982میں ایک ہائی سکول قائم کیاتھا جس کے بعد آج تک مذکورہ سرکاری سکول کا درجہ ہی نہیں بڑھایا گیا ۔انہوں نے بتایا اس وقت سرکاری سکول میں 400سے بھی زائد بچے زیر تعلیم ہیں لیکن اس سے قبل درجنوں مرتبہ متعلقہ حکام سے لوگوں نے بطور وفود ملاقاتیں کی اور ہر مرتبہ وفود کو یقین دہانیاں کروائی گئیں لیکن 42برسوں سے سکول کا کوئی درجہ بڑھایا ہی نہیں گیا ۔انہوں نے لیڈران و آفیسران پر لاپرواہی اور عدم توجہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ کئی مرتبہ سابقہ ریاست کے وزرا ،ممبران اسمبلی اور آفیسران سے رابطہ کیاگیا لیکن ابھی تک سکول کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے ایک وسیع علاقہ کے بچے دسویں جماعت کے بعد دیگر علاقوں میں قائم کردہ سرکاری و نجی سکولوں میں جا کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔غور طلب ہے کہ ہائی سکول دبڑ علاقہ میں دیگر سرکاری سکولوں کیلئے کلسٹر ہیڈ کے طورپر کام کررہا ہے اور اس کے زیر تحت تین مڈل اور پانچ پرائمری سکول آتے ہیں جن کے بچے آٹھویں جماعت پاس کرنے کے بعد ہائی سکول دبڑ میں داخلہ لیتے ہیں لیکن ہائی سکول کلیئر کرنے کے بعد ان کو مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئے کوئی سہولیت دستیاب نہیں ہے ۔مقامی لوگوں مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سرکاری سکول کا درجہ بڑھایا جائے تاکہ بچوں کو مزید تعلیم حاصل کرنے میں آسانی پیدا ہو سکے ۔