اونتی پورہ +پلوامہ//لیتہ پورہ اونتی پورہ میں 36گھنٹوں سے جاری فدائین حملہ سو موار سہ پہر کوایک اور جنگجو کی ہلاکت پراختتام پذیر ہوا ۔ اس فدائین حملے میں سی آر پی ایف کے ایک افسر سمیت پانچ اہلکاراور تین فدائین جاں بحق ہوئے ۔اس دوران دربہ گام میں پر تشدد احتجاج کے دوران فورسز نے ایک مظاہرین کو گولی مار دی جس کی حالت انتہائی نازک قرار دی جارہی ہے۔جنگجوئوں کی ہلاکت کیخلاف پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران انٹر نیٹ سروس معطل رہی اور ریل سروس بھی بند رہی۔لیتہ پورہ میں قائم 185بٹالین سی آر پی ایف کیمپ کے گروپ سنٹر پر36گھنٹوں سے جاری فدائین حملہ سو موار کے روز تین بجے کے قریب چار اہلکار، ایک افسر اور تین جنگجوئوں سمیت آٹھ ہلاکتوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔اتوار کی شام ایک عمارت اڑانے کے دوران وہاں موجود ایک جنگجو پھر سے نمودار ہوا تھا جس کے خلاف آپریشن کو پیر کی صبح تک ملتوی کیا گیا۔ پیر کی صبح مذکورہ جنگجو ے خلاف دوبارہ آپریشن کیا گیا اور طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا اور بیچ بیچ میں زور دار دھماکے بھی سنے گئے۔قریب تین بجے مذکورہ جنگجو کو بھی مارا گیا اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ غیر ملکی ہے۔تاہم مذکورہ جنگجو کی شناخت نہیں ہو سکی ۔ مارے گئے جنگجوئوں کی یاد میں پانپور، پلوامہ،ترال ، اونتی پورہ اور شوپیان میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زند گی بری طرح متاثر رہی ہے جبکہ علاقے میں انٹر نیٹ سروس کو تیسرے روز بحال نہیں کیا گیا اور باہمولہ بانہال ٹرین سروس بھی بند رہی۔
جھڑپیں
دربہ گام پلوامہ میں کئی مقامات پر فورسز نے ناکے لگائے تھے جس کے دوران مذکورہ گائوں کے بالکل قریب ہی نوجوانوں اور فورسز میں شدید ٹکرائو ہوا۔مظاہرین نے فورسز پر اس وقت پتھرائو کیا جب انہیں روکا گیا جس کے واب میں فورسز نے پہلے ہوائی فائرنگ کی اور بعد میں براہ راست بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں منظور احمد راتھر ساکن ٹہاب پلوامہ کے چہرے پر گولی لگی اور اسے نازک حالت میں پہلے پلوامہ ضلع اسپتال اور بعد میں سرینگر منتقل کیا گیا۔اس دوران پلوامہ ضلع ہیڈکوارٹر میں مکمل ہڑتال کے بیچ جب فورسز اہلکار واپس جارہے تھے تو ان پر پتھرائو کیا گیا جس کے جواب میں فورسز نے شلنگ کی جس کے بعد طرفین میں کافی وقت تک جھڑپیں ہوئیں۔ادھرشوپیان ضلع میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔شاہد ٹاک کے مطابق صبح کے وقت اگرچہ مارکیٹ کھل گیا تاہم بعد میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں نعرے بازی کر کے وہاں سے گزرنے والی پولیس گاڑیوں پر زبردست پتھرائو کیا جس کی وجہ سے افرا تفری مچ گئی اور دُکانیں بند ہوگئیں۔ بٹہ پورہ چوک ،گول چکری اور علیالپورہ میں فورسز اور مظاہرین کے بیچ جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔پولیس فورسز نے مظاہرین کو منتشرکرنے لئے آنسو گیس کے گولے داغے ۔شوپیان میں بھی انٹر نیٹ سروس معطل رہی۔
فردین اور منظورسپر دخاک
نماز جنازہ میں لوگوں کی بھاری شرکت
شوکت ڈار+سیدا عجاز
پلوامہ +ترال//لیتہ پورہ فدائین حملہ میں جاںبحق دربہ گام پلوامہ اور ترال سے تعلق رکھنے والے دونوں جنگجوئوں کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں کئی کئی بار نماز جنازہ پڑھانے کے بعد سپرد خاک کیا گیا۔منظور احمد بابا نامی 26سالہ جنگجو کی لاش اتوار دیر شام گئے اسکے لواحقین کے حوالے کی گئی تاہم انہیں پیر بعد دوپہر قریب ڈیڑھ بجے سپرد خاک کیا گیا۔دربہ گام گائوں تک جانیوالے راستے سیل کئے گئے تھے تاہم اسکے باوجود ہزاروں کی تعداد میں لوگ یہاں پہنچ گئے ۔لوگوں کے جم غفیر ا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انکی 6بار نماز جنازہ ادا کی گئی۔ادھرترال کے نازنین پورہ گائوں سے تعلق رکھنے والے فردین محی الدین ولد غلام محی الدین کھانڈے کی لاش اتوار کی شام لواحقین کے حوالے کی گئی جس کے ساتھ ہی ترال قصبے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو ا اور دوران شب ہی دور دروز علاقوں سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نازنین پورہ پہنچ گئی جہاں انہوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگا ئے ۔مذکورہ جنگجوکی لاش کو رات بھر گھر میں رکھا گیا اور صبح ہوتے ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد پیدل ،موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کے چھتوں پر سوار ہو کر نازنین پورہ پہنچ گئے جہاںاسکی پہلی نماز جنازہ د ن کے دس بجے انجام دی گئی جبکہ لوگوں کی بھاری شرکت کے بعد دوسرا اور تیسرا جنازہ بھی پڑھایا گیا ہے ۔اس دوران چند جنگجو بھی جنازے میں شامل ہوئے اور انہوں نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں سلامی دی۔علاقے میں فوج کی ایک بکتر بند گاڑی پر چند نوجوانوں نے پتھرائو بھی کیا۔
سی آر پی ایف کانسٹیبل
چاڑورہ میں سپرد لحد
نیوز ڈیسک
سرینگر// لیتہ پورہ پلوامہ حملہ میں مارے گئے سی آ رپی ایف اہلکار شریف الدین گنائی کی میت اتوار کی شام اسکے آ بائی علاقہ گنائی محلہ ناگام چاڈورہ پہنچائی گئی۔ لاش پہنچتے ہی ان کے گھر والے رشتہ دار اور مقامی خواتین ماتم کرنے لگیں۔ بعد میں ان کی نماز جنازہ گائوں کے ایک میدان میں ادا کی گئی جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شر کت کی ۔ بعد میںاسکو رات دیر گئے سپردخاک کیا گیا۔