۔320 کروڑ کی لاگت سے 28 فوڈ پروسیسنگ یونٹس کے پروجیکٹوں کی منظوری

 نئی دہلی// حکومت نے 320.33کروڑ روپے کے پروجیکٹ کوسٹ سے بنائی جانے والی 28 فوڈ پروسیسنگ یونٹس کو منظوری دی ہے ۔دس ریاستوں میں منظور شدہ ان پروجیکٹوں سے 10 ہزار سے زائد افراد کو روزگار ملے گا۔ ان میں شمال مشرقی ہندوستان کے چھ منصوبے بھی شامل ہیں۔ ہفتہ کے روز فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی زیرصدارت منعقدہ میٹنگ میں فوڈ پروسیسنگ یونٹوں کو منظوری دی گئی۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز رامشور تیلی بھی موجود تھے ۔ منصوبوں کے پروموٹرس نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ حصہ لیا۔ فوڈ پروسیسنگ یونٹوں کے قیام کے لیے پردھان منتری کسان سنپدا یوجناکے تحت تین مئی 2017 کو فوڈ پروسیسنگ اور تحفظ کی صلاحیت پیدا کرنے / توسیع اسکیم کومنظورکیا گیا تھا۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد پروسیسنگ اور تحفظ کی صلاحیتوں کی تعمیر اورموجودہ فوڈ پروسیسنگ یونٹس کی جدت طرازی/ توسیع کرنا ہے ، جس سے پروسیسنگ کی سطح اورقدر میں اضافہ ہوگا نیزاناج کی بربادی میں کمی آئے گی۔بین وزارتی منظوری کمیٹی نے مدھیہ پردیش ، اترپردیش، گجرات، مہاراشٹر، جموں وکشمیر، کرناٹک، تامل ناڈو، اتراکھنڈ، آسام اور منی پور میں 320.33 کروڑ روپے کے مجموعی منصوبہ لاگت کے ساتھ 28 فوڈ پروسیسنگ یونٹوں کو منظوری دی، جس میں 107.42 کروڑ روپے کی گرانٹ مدد بھی شامل ہے ۔ یہ منصوبے 212.91 کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری سے عمل میں آئیں گے ، جس میں تقریباً 10،500 افراد کو کام مل سکے گا۔ اس کے ساتھ ہی ان کی فوڈ پروسیسنگ کی گنجائش 1،237 ٹن یومیہ ہوگی۔ ان منصوبوں میں یونٹ اسکیم کے تحت 48.87 کروڑ روپئے کی کل لاگت اور20.35 کروڑ روپئے کے گرانٹ والے چھ منصوبے بھی شامل ہیں جو شمال مشرقی ہندوستان میں فوڈ پروسیسنگ کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے ۔ ساتھ ہی وہاں کے لوگوں کے لئے براہ راست اور بالواسطہ روزگار بھی پیدا ہوگا۔یواین آئی۔