عظمیٰ نیوز سروس
جموں // جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ریونیو افسروں اور لینڈ مافیا کے گٹھ جوڑ کے خلاف اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے اراضی گھوٹالے میں ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی، جو جموں ضلع کے اسروان، مشری والا اور بھلوال علاقے میں تقریباً 310 کنال کی کسٹوڈین اراضی کاہے۔ زمین مافیا نے کسٹوڈین، ریونیو اور محکمہ پولیس کے افسران/اہلکاروں کی ملی بھگت سے قبضہ کیا ہوا پایا گیا ۔ قبل ازیں اے سی بی نے تقریباً 210 کنال کسٹوڈین اراضی سے متعلق اراضی گھوٹالے کا پردہ فاش کیا تھا، جس کے سلسلے میں 5 ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ اسرواں، مشری والا اور بھلوال جموں میں واقع ہزاروں کنال زمین، قبضہ کرنے والوں/ غنڈوں نے ریونیو اور پولیس افسران/ اہلکاروں کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی سے ہتھیا لی ہے۔ ریونیو ریکارڈ میں ہیرا پھیری کی گئی اور زمینیں مختلف افراد کو فروخت کر دی گئی ۔
اے سی بی نے کہا کہ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ، POK کے مختلف پناہ گزینوں سے پاور آف اٹارنی (POAs) کے ساتھ فارم 3-A (Form Alf) حاصل کیے گئے تھے، جنہیں اضافی زمینوں کا لالچ دیتے ہوئے انہیں5000 سے لے کر 50,000 تک کی رقم دی گئی اور اس دھوکہ دہی کی وجہ سے ریونیو اور کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ کے افسران/ملازمین کی جانب سے ریونیو ریکارڈ میں مزید تبدیلیاں ہوئیں، جس سے زمین کی غیر قانونی فروخت ممکن ہوئی۔سرکاری عہدوں پر فائز افسران اور اٹارنی ہولڈرز نے اپنے ہی گینگ لیڈروں اور ممبران سمیت مختلف افراد کو دھوکہ دہی کا سہارا لے کر فروخت کیں، جس سے حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔پہلی نظر میں مجرمانہ عناصر/ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں اور ریونیو/ کسٹوڈین افسران/ اہلکاروں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے کسٹوڈین کی زمین کو دھوکہ دہی کے ذریعے الگ کرنے کی وجہ سے، اے سی بی نے انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعات، مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی، جعلسازی اور دھوکہ دہی کے 10باضابطہ کیس درج کئے ہیں۔دوران تفتیش، سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد۔ سپیشل جج اینٹی کرپشن جموں، اے سی بی کے افسران، آزاد گواہوں، مجسٹریٹس پر مشتمل سرچ ٹیمیں جموں اور اس کے ملحقہ علاقوں میں تقریباً بارہ مقامات پر روانہ کی گئیں۔درج کی گئی 10 ایف آئی آرز کے علاوہ، ریونیو، پولیس اور کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے لینڈ مافیا کی طرف سے غصب شدہ باقی ماندہ کسٹوڈین اراضی کا پتہ لگانے کے لیے تصدیق جاری ہے۔