سرینگر // حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کھٹوعہ سانحہ میں ملوث مجرمین کو سخت ترین سزا دینے کے ساتھ ساتھ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران جموںوکشمیر میں پیش آئے ایسے تمام واقعات کی نئے سرے سے تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے دنیا کے انصاف پسند اقوام اور ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ان سانحات کے حوالے سے اپنی صدائے احتجاج بلند کریں۔ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ معصوم کے دردناک واقعہ نے جہاں پوری عالم انسانیت کو جنجھوڑ کررکھ دیا ہے وہیں اس واقعہ نے پوری کشمیری قوم کے پرانے زخموں کو کریدا ہے کیونکہ یہاں کے عوام کو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران بھارتی فوج اور فورسز کی جانب سے اس طرح کی بربریت کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کنن پوشپورہ ، چک سعدپورہ، پزی پورہ، پالہ پورہ، ڈورو، بدسگام، شوپیاں (آسیہ ،نیلوفر) اور یگر مقامات کے سانحات وہ واقعات ہیں جن کے ذریعے اس قوم کے اعصاب کو توڑنے کی کوشش کی گئی ۔ لہٰذا ان تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ ایجنسیوں سے باضابطہ تحقیقات کی جانی چاہئے اور ملزمین کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات یوں ہی پیش نہیں آئے بلکہ ان کے پیچھے ایک منظم اور گھنائونی سوچ کارفرما تھی اور جہاںایک کمیونٹی کو ٹارگٹ کرکے ان میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی وہیں کنن پوشپورہ جیسے سانحات کے ذریعہ پوری کشمیری قوم کو ٹارگٹ بنا کر یہاں کے عوام کو زیر کرنے کی کوشش کی گئی ۔میرواعظ نے حکمرانوں کی جانب سے بار بار بندشوں، قدغنوں، نظر بندیوں اور کرفیو کے نفاذ کی شدید مذمت کی ۔
۔30برسوں سے ہورہے کٹھوعہ جیسے واقعات
